Last updated 3 weeks, 4 days ago
اچھے اشعار کا مطالعہ کیا جائے تو وہ انسان کو بھلائی کے راستے پر لگاتے ہیں لیکن اس کے برعکس اگر لغویہ،محبتوں،محض ذکرِ بُتاں اور تذکرۂ شراب و کباب والے اشعار ہوں تو وہ انسان کو تباہی تک لے جاتے ہیں۔ اردو،عربی،فارسی،پشتو،سندھی اشعار کیلئے چینل سے منسلک ہوں ـ
Last updated 1 week, 1 day ago
**Khird Ke Paas Khabar Ke Siwa Kuch Aur Nahin
Tera Ilaj Nazar Ke Siwa Kuch Aur Nahin
خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور نہیں
(Bal-e-Jibril-044)
~Dr. Allama Iqbal (R.A)**
*☝️*
علامہ یہاں ایک مسلمان کے حقیقی مقام و مرتبہ کو اُجاگر کرتے ہوئے اُس کے ایمان، عزیمت، اور روحانی بالیدگی (نشو ونما) کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ایک سچا مسلمان صرف اللہ تعالیٰ کے حضور جھکتا ہے، اور غیر اللہ کے سامنے اپنی پیشانی رگڑنے کو اپنی خودداری کے منافی سمجھتا ہے۔ یہ تصور اس بنیادی اسلامی تعلیم سے جُڑا ہوا ہے کہ انسان کی اصل عزت اور وقار کا سرچشمہ اس کا تعلق باللہ ہے۔ ایک مسلمان کی خودی اس قدر مضبوط ہوتی ہے کہ وہ دنیاوی طاقتوں، خواہشات، یا خوف کے زیرِ اثر نہیں آتا۔
اقبال کے نزدیک مسلمان کی خودی ایک بلند اور مستحکم حقیقت ہے، جو اسے کائنات کی تسخیر کا حوصلہ عطا کرتی ہے۔ اگر کائنات اس کے ارادے کے مطابق نہ چلے تو وہ اپنی استقامت، عزم اور عمل سے حالات کو اپنی مرضی کے سانچے میں ڈھالنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ مسلمان اپنی تقدیر کا خالق خود ہوتا ہے اور محض قسمت کے سہارے جینے کی بجائے اپنے اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے جدوجہد کے ذریعے کامیابی حاصل کرتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں کہیں تو ایک مسلمان صاحبِ کردار ہوتا ہے۔
ارمغانِ حجاز میں فرماتے ہیں:
ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبَث ہے شکوۂ تقدیرِ یزداں
تُو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے؟**
**تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ
وہ ادب گہِ محبّت، وہ نِگہ کا تازیانہ
یہ بُتانِ عصرِ حاضر کہ بنے ہیں مدرَسے میں
نہ ادائے کافرانہ، نہ تراشِ آزرانہ
نہیں اس کھُلی فضا میں کوئی گوشۂ فراغت
یہ جہاں عجب جہاں ہے، نہ قفَس نہ آشیانہ
رگِ تاک منتظر ہے تری بارشِ کرم کی
کہ عجم کے مےکدوں میں نہ رہی مئے مغانہ
مرے ہم صفیر اسے بھی اثَرِ بہار سمجھے
انھیں کیا خبر کہ کیا ہے یہ نوائے عاشقانہ
مرے خاک و خُوں سے تُونے یہ جہاں کِیا ہے پیدا
صِلۂ شہید کیا ہے، تب و تابِ جاودانہ
تری بندہ پروری سے مرے دن گزر رہے ہیں
نہ گِلہ ہے دوستوں کا، نہ شکایتِ زمانہ
- بالِ جبریل**
وراثت صرف زمین جائداد ہی نہیں ہے۔
آپکے والد کی نیک نامی بھی وراثت ہے
جو اس نے تمہارے لیے چھوڑی ہوتی ہے۔
کہ
تم جہاں بھی جاؤ لوگ بتاتے ہیں
تمہارے باپ کا شمار بہترین لوگوں میں ہوتا ہے۔
علمِ حق روشن نور ہے، اُس کی مثل اور کوئی نور نہیں۔
عین الفقر، ص : 55، حضرت سلطان باھو (رحمۃ اللہ علیہ)
Last updated 3 weeks, 4 days ago
اچھے اشعار کا مطالعہ کیا جائے تو وہ انسان کو بھلائی کے راستے پر لگاتے ہیں لیکن اس کے برعکس اگر لغویہ،محبتوں،محض ذکرِ بُتاں اور تذکرۂ شراب و کباب والے اشعار ہوں تو وہ انسان کو تباہی تک لے جاتے ہیں۔ اردو،عربی،فارسی،پشتو،سندھی اشعار کیلئے چینل سے منسلک ہوں ـ
Last updated 1 week, 1 day ago