بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 6 дней, 1 час назад
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 месяца, 3 недели назад
کیسے ممکن ہے؟
کہ عراق جو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل برآمد کرنے والا ملک ہے، اس کے باوجود وہاں بجلی نہ ہو اور ایک تہائی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہو؟
اس کا جواب گروپ میں ملاحظہ کیجئے۔
علامہ ابن خلدونؒ نے تقریباً چھ صدیوں پہلے اقتصادیات پر تنقید کرتے ہوئے فرمایا:
"جان لو کہ شہروں میں بہت سے کمزور عقل لوگ زمین سے خزانے نکالنے کی کوشش کرتے ہیں، اور اس سے مال کمانے کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ یہ دراصل تجارت، زراعت، اور صنعت جیسے قدرتی طریقوں سے روزی کمانے کی صلاحیت نہ ہونے کی نشانی ہے، اسی لیے وہ یہ کام منحرف طریقوں سے اور قدرتی اصولوں کے خلاف انجام دیتے ہیں۔ دفائن اور خزانوں سے مال کی تلاش ایک قدرتی معیشت نہیں ہے۔"
اقتصادیات میں "ڈچ بیماری" کے نام سے ایک اصطلاح موجود ہے، جو 1959 میں نارتھ سی میں تیل کی دریافت کے بعد ہالینڈ میں واقع ہونے والی ایک حالت کی طرف اشارہ کرتی ہے، جہاں حکومت نے اس پر بہت زیادہ انحصار کرنا شروع کر دیا۔ تیل ہالینڈ کی کرنسی کی قیمت میں اضافے کا باعث بنا، جس سے ملک کی دیگر صنعتوں کو نقصان پہنچا۔ یہاں تک کہ ہالینڈ کے لوگ زیادہ کاہل اور تیل پر منحصر ہو گئے، اور بے روزگاری کی شرح 1% سے بڑھ کر 5% ہو گئی۔
اقتصادیات میں، "ڈچ بیماری" اس ظاہری تعلق کو ظاہر کرتی ہے جو ایک مخصوص شعبے (مثلاً قدرتی وسائل) میں اقتصادی ترقی کے بڑھنے اور دوسرے شعبوں (جیسے صنعت یا زراعت) میں گراوٹ کے درمیان پایا جاتا ہے۔
مختصراً، ڈچ بیماری ایسے ہی ہے جیسے آپ اپنے والد سے بڑی زمین وراثت میں حاصل کریں، لیکن بجائے اس کے کہ آپ اس میں سرمایہ کاری کریں یا اسے فروخت کر کے اس کی قیمت سے کوئی منصوبہ شروع کریں، آپ اپنی ملازمت چھوڑ دیتے ہیں اور زمین کے ایک چھوٹے سے حصے کو بیچ کر اس کی قیمت پر گزارا کرتے ہیں، اور پھر دوسرا حصہ بیچتے رہتے ہیں یہاں تک کہ پوری زمین ختم ہو جاتی ہے۔
اس چینل کے آغاز سے آج تک تمام مواد فیس بک پیج پر اپلوڈ کیا جا رہا ہے۔ جو ساتھی دعوتی مواد کو اپنے پاس محفوظ کر کے آگے شیئر کرنا چاہتے ہیں، وہ آج ہی سے اس کا ارادہ کرلیں۔
ضروری انتباہ❗️
آج کے دور میں دعوت کو مؤثر انداز میں پھیلانا ایک بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ ٹیکنالوجی کے مختلف ذرائع خاص طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اس کیلئے بہترین مواقع فراہم کرتے ہیں۔
ٹیلیگرام میں ہمارے چینلز اور گروپس سے جڑے اکثر حضرات، ماشاء اللہ، دین اسلام سے منسلک ہیں اور ہماری دعوت کے اولین مخاطب بھی یہی لوگ ہونے چاہئیں، کیونکہ یہی حضرات یہ سمجھتے ہیں کہ خود کو کس طرح راہِ حق پر قائم رکھا جائے اور ساتھ ہی امت کو خواب غفلت سے کیسے جگایا جائے۔ تاہم، دعوت کے میدان کو وسیع کرنا بھی ضروری ہے تاکہ امت مسلمہ کی حالت زار سے ناواقف لوگوں تک ہماری آواز پہنچ سکے۔
اسی سوچ کے تحت، ہم نے فیصلہ کیا کہ ٹیلیگرام پر نشریات تو چلتی رہیں گی، لیکن دوسرے پلیٹ فارمز پر بھی کام کیا جائے۔ کافی غور و فکر کے بعد، ہم نے فیس بک پیج بنانے کا فیصلہ کیا، کیونکہ آج کل زیادہ تر لوگ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں سے "فیس بک" اور "ٹویٹر" کا استعمال کرتے ہیں۔
کچھ ممالک میں ٹیلیگرام پر پابندی کی وجہ سے لوگ اس میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے یا اس کے استعمال سے کتراتے ہیں، تو ایسی حالت میں بہت سے لوگ اس پلیٹ فارم سے دور رہتے ہیں اور اس کے بجائے فیس بک، ٹویٹر، اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز پر زیادہ وقت گزارتے ہیں۔
ہمارا مقصد دعوت کو زیادہ لوگوں تک پہنچانا ہے۔ جتنی ہماری دعوت پھیلے گی، اتنے ہی لوگوں کے راہِ راست پر آنے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔ ظاہر ہے کہ یہ ہمارے لیے بھی نجات کا ذریعہ بنے گا۔
یہ ایک ایسی دعوت ہے جو صبر، استقامت اور حکمت کے ساتھ ساتھ اللہ کی مدد اور آپ لوگوں کی کوشش کی بھی ضرورت رکھتا ہے۔ آپ جتنا اس دعوت کو آگے لے کر جاؤ گے اتنا ہم سب کیلئے باعث اجر و ثواب ہیں۔
یہ یاد رکھیں! کہ ہم ایک ایسی دعوت کے علمبردار ہیں جسے تھامنا انگارے کو ہتھیلی میں رکھنے کے مترادف ہے۔ لیکن ہم اپنے ربِ کریم سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں دینِ متین پر استقامت عطا فرمائے اور ہماری جدوجہد کو کامیاب و کامران بنائے۔ آمین، یا رب!
مغربی جمہوریت مغربی ممالک میں نافذ ہے یہاں تک تو درست ہے، جبکہ برصغیر میں نافذ جمہوریت بھی مغربی جمہوریت نہیں یہ بھی ہمیں قبول ہیں ، یا تو جمہوریت کے ساتھ لفظ ترمیم کا اضافہ کرکے ترمیم شدہ جمہوریت ہوگی یا زیادہ سے زیادہ مشرقی جمہوریت ہوگی۔
ان ناموں سے پکارنا نہ ہی ظلم ہے، نہ خلاف عقل۔ جیسا بھی نام دیا جائے لیکن اعتراض تب ہوتا ہے جب اس کے ساتھ اسلام کا مقدس نام چسپا کیا جائے اور کیوں نہ ہو اس پر ایک مسلمان کا تکلیف محسوس کرنا ایک فطری امر ہے۔
آسمان سے اترنے والے مقدس دین کو تو اول ان پراگندہ لاحقے اور افکار سے ملادینا ہی ظلم ہے جو چرچ سے بھاگی ہوئی اقوام آج تک اپنے لادین معاشروں کو چلانے کیلئے اپنے ملکوں میں آزماتی چلی آئی ہیں۔خود یہ بات بھی کسی عظیم ظلم سے کم نہیں۔ مگر ستم بالائے ستم دیکھئے کہ اسلام کو اس نظام سے ملاتے ہیں جسے جمہوریت کے پرستار خود بھی جمہوریت کا مذاق قراردیں۔
بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 6 дней, 1 час назад
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 месяца, 3 недели назад