کړکت چینل ته ښه راغلاسټ
تازه پروخت خبرونه
#افغانستانAPL🏳
#پاکـسـتانPSL🇵🇰
#هندوستانIPL🇮🇳
#داخلی_خـــــبرونه
#خارجی_خــــبرونه
#الــــف_لوبـــــــــډله
#نولس_کلنه_لوبډله
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
تبادلی رابطه👇
@nsrat12
@haj_ali24
Last updated 3 weeks, 5 days ago
سر دئ راپورته که له خاورو ارمانې دې یمه
زمــا شهيد ټوټي ټوټي بـابـا قربان دی شمه
@FatimaNiazi12
تبادله لپاره
Last updated 1 year, 1 month ago
𝑷𝒍𝒛 𝒋𝒐𝒊𝒏 𝒕𝒉𝒆 𝑳𝒊𝑽𝑬 𝑫𝒂𝒓𝒔 𝒏𝒐𝒘 👆🏻
*💻 𝑨𝒂𝒋 𝒌𝒂 𝑲𝒉𝒖𝒔𝒖𝒔𝒊 𝑫𝒂𝒓𝒔 @9 𝒑𝒎 𝑫𝒂𝒕𝒆: 𝑺𝒖𝒏𝒅𝒂𝒚, 26𝒕𝒉 𝑱𝒂𝒏𝒖𝒂𝒓𝒚'25
📜 𝑻𝒐𝒑𝒊𝒄: 𝑺𝒆𝒆𝒓𝒂𝒕-𝒆-𝑰𝒎𝒂𝒎 𝑨𝒉𝒎𝒂𝒅 𝒃𝒊𝒏 𝑯𝒂𝒎𝒃𝒂𝒍 𝑹𝒂𝒉𝒊𝒎𝒂𝒉𝒖𝒍𝒍𝒂𝒉.*
🎙️𝑲𝒉𝒂𝒕𝒆𝒆𝒃 : 𝑭𝒂𝒛𝒊𝒍𝒂𝒕 𝒖𝒔𝒉-𝑺𝒉𝒆𝒊𝒌𝒉 𝑲𝒉𝒖𝒓𝒔𝒉𝒊𝒅 𝑨𝒂𝒍𝒂𝒎 𝑺𝒂𝒍𝒂𝒇𝒊 𝑴𝒂𝒅𝒏𝒊 𝑯𝒂𝒇𝒊𝒛𝒂𝒉𝒖𝒍𝒍𝒂𝒉.
🖲️ 𝑳𝒊𝑽𝑬 𝑫𝒂𝒓𝒔 𝒐𝒏 𝒁𝒐𝒐𝒎 & 𝒀𝒐𝒖𝑻𝒖𝒃𝒆
🕰️ 𝑻𝒊𝒎𝒊𝒏𝒈: 9:00 𝒑𝒎 𝒕𝒐 10:00 𝒑𝒎
🖲️ 𝒁𝒐𝒐𝒎 𝒍𝒊𝒏𝒌: 🔗 https://us02web.zoom.us/j/5784965516?pwd=NEZyNmp2VkRFOTlYQ2dXM3FUaTM3UT09
🔢 𝑴𝒆𝒆𝒕𝒊𝒏𝒈 𝒊𝒅: 5784965516
🗝 𝑷𝒂𝒔𝒔𝒄𝒐𝒅𝒆: 751544
🗣️𝑭𝒐𝒍𝒍𝒐𝒘𝒆𝒅 𝒃𝒚 𝑸𝒖𝒆𝒔𝒕𝒊𝒐𝒏 & 𝑨𝒏𝒔𝒘𝒆𝒓 𝑺𝒆𝒔𝒔𝒊𝒐𝒏.
📲 𝑺𝒉𝒂𝒓𝒆 𝒇𝒐𝒓 𝒌𝒉𝒂𝒊𝒓
*🌐 𝑺𝑨𝑳𝑨𝑭 𝑨𝑪𝑨𝑫𝑬𝑴𝒀*
*🍃* Mera Rizq kaha se aayega?!
Imam Mak’hool Tabee’i (Rahimahullāh) farmate hain:**
"Bachha apni maa ke pait mein na kuch maangta hai, na ghamgeen hota hai, aur na hi use kisi qisam ki fikr hoti hai. Phir bhi uska rizq uski maa ke pait mein uske haiz ke khoon se pohchaya jaata hai, isi wajah se haamilah ko haiz nahi aata.
Jab woh zameen par aata hai toh nai jagah aane ki wajah se rone lagta hai. Phir jab uski naaf kaat di jati hai to Allāh Ta’ala uska rizq uski maa ke seene (doodh) mein muntaqil kar deta hai, aur woh use hasil karne lagta hai.“
”Lekin jab woh barda hota hai to kehta hai: 'Ab toh marna maarna hoga, warna mera rizq kahan se aayega?”
Mak’hool (Rahimahullāh) farmate hain: ”Afsoos hai tum par! Jab tum maa ke pait mein the aur jab tum chhote bacche the to tumhe rizq diya gaya. Ab jab tum bade aur samajhdaar ho gaye ho toh kehte ho mera rizq kahan se aayega?”
Phir Mak’hool (Rahimahullāh) ne yeh aayat tilawat ki:
‘Woh jaanta hai jo kuch har aurat apne pait mein uthaye hue hai, aur jo kuch reham kam karte hain aur zyada karte hain, aur har cheez uske paas ek muqarrar miqdaar ke saath hai.’
“(Surah Ra’d: 8)"
(Tafseer Ibn Abi Hatim: 7/2227)
🔗 https://whatsapp.com/channel/0029Va9LycrCxoAo47AQcz3A
*📲 Aage Share karein
🌐 Salaf Academy*
????? ?????? ????? ??????...
بسم الله ؛ رَبِّ يَسِّرْ وَأَعِنْ!
(اس منشور کے مخاطَبین صرف علومِ شریعت کے طلبہ ہیں۔)
علمِ شرعی کو اللہ تعالیٰ نے قولِ ثقیل قرار دیا ہے۔ یہ بہت بھاری شے ہے۔ ہر کسی کو یہ راس آتا ہے نہ ہر کوئی اس کا اہل ہوتا ہے۔ اس کا نور کل انسانیت کیلیے ہے، مگر اس نور کے معادن و مصادر چند مخصوص سینے ہیں۔ اس علم کا حق یہ ہے کہ اس کی ہیبت باقی رکھی جائے، اِسے رسوا نہ ہونے دیا جائے۔ اعمش نے جب شعبہ کو دیکھا کہ بعض ناقدروں کو حدیث پڑھا رہے ہیں تو فرمایا : ”تیرا برا ہو، تُو خنزیروں کے گلے میں موتی پرو رہا ہے؟!“
زمانہ جتنا نورِ نبوت سے دور ہوتا گیا، میراثِ نبوت پر وارداتیے بھی بڑھتے گئے۔ ایک روز مدینہ کے امام، ربیعہ بن عبدالرحمن رو دییے۔ کہنے لگے کہ عام چور اُچکوں سے زیادہ یہ وارداتیے جیل کے مستحق ہیں جو ناحق علم کی سرحدوں کو پَھاندتے ہیں۔ حالانکہ یہ وہ دور تھا جب عالم بولتا تھا تو اُس کا سامنا عالم سے ہی ہوتا تھا، اور خواص کی بات خواص میں رہ جاتی تھی۔ اب مگر عالم کی آزمائش یہ ہے کہ اس کے بہی خواہوں میں دوا فروش بھی ہے اور منجن فروش بھی، کتاب فروش بھی اور قلم فروش بھی، زمین فروش بھی اور ضمیر فروش بھی، مدرسے کا مہتمم بھی اور اسٹوڈیو کا منتظم بھی۔ ما أشدّ غربة العالِم !!
سکرین آنے کے بعد یہ تمنا کرنا کہ حرماتِ علم کا تحفظ ہو سکے، محال ہے۔ بلکہ یہ کہنا بھی جرم ہے کہ خدارا علم، علم والوں کیلیے رہنے دو۔ بعض کوڑھ مغز دانشوران اس کو پاپائیت سے تعبیر کریں گے، تو بعض نازک اندام مفکرین تکبر سے۔ سو اب رسمِ دنیا اور موقع و دستور یہی ہے کہ منسوبینِ علم سے کی جانے والی خاص باتیں بھی سرِ دیوار کی جائیں۔
پس قصۂِ مختصر یہ ہے بھائیو، کہ بحیثیت طالب علم اس بات کو جتنی جلدی سمجھ لیں اتنا اچھا ہے، کہ اس عالَمِ رنگ و بُو میں آپ کے مقابل آنے والا ہر شخص آپ کا مقابل نہیں ہے۔ یہ سب انجینیر، ڈاکٹر، اسپیکر اور صحافی وغیرہ وہ عوام الناس ہیں جن کا شرعی واجب آپ کے آستانے پر اپنے مرض کی دوا لینے آنا ہے، مگر یہ بیچارے اپنے کلینک کھول کر بیٹھ گئے ہیں۔ لیکن آپ اپنی قدر سے واقف ہوں اور اس سے تنازل اختیار نہ کریں۔ یہ چند باتیں سمجھ آتی ہیں تو پلے سے باندھ لیں :
١) اعرف الحق تعرف أهله :
جب طالب علم حق کو بعض شخصیات کے تناظر میں دیکھتا ہے تو لامحالہ اس کے ارمانوں کا خون ہو کر رہتا ہے، کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے بعد ہر بندہ معرّض للخطأ ہے۔ وہ پھسلے گا تو آپ بھی پھسل جائیں گے؟! لہذا حق کو جاننے کی کوشش کریں، حق والوں کو خود ہی پہچان لیں گے۔ عقیدہ پڑھیں، کتابیں کھولیں، علم کیلیے جوتے گِھسائیں، اور ہڈ حرامی چھوڑ دیں۔ ليهلك من هلك عن بينة ويحيى من حي عن بينة!! ورنہ آپ یہی سمجھتے رہ جائیں گے کہ ڈیبیٹ کو طریقۂِ سلف کے خلاف کہنا مدینہ یونیورسٹی والوں کی ایجاد ہے، اور بدعتی سے ہجر کتاب و سنت میں نہیں ہے، اور ہاتھی اُڑتا ہے، اور انسان پہلے بندر ہوتے تھے، اور حق اس طرف ہوتا ہے جس طرف مہنگا کیمرا ہو۔ وغیرہ وغیرہ۔
٢) بين السنة ولا تخاصم عليها :
اہلِ سنت کا منہج بیان کر دو اور جھگڑے سے باز رہو۔ محدث البانی کہا کرتے تھے: قل كلمتك وامشِ، حق بات کرو اور چلتے بنو۔ کس کس کو پورے آئیں گے؟ کس کس سے سینگ پھنسائیں گے؟ بکری آپ سے بہتر میں میں کر لیتی ہے، اور بیل آپ سے بہتر ٹکریں مار لیتا ہے؛ تو کیا بکری اور بیل کو منہج سکھانے بیٹھ جائیں گے؟! طالبِ علم جب چونچیں لڑانے کا عادی ہو جائے تو وہ اندھیروں میں جا پڑتا ہے، اس کا سفر رُک جاتا ہے، جو بات اللہ کیلیے کرنی ہوتی ہے وہ انتصارِ نفس کے معرکے میں بدل جاتی ہے۔
٣) من جعل دينه غرضا للخصومات أكثر التنقل :
جو دین کو جھگڑوں، اور روز روز کی تُو تکار کی روشنی میں سمجھتا ہو، وہ بے پیندا لوٹا ہوتا ہے۔ لوٹے نہ بنیں، مضبوط پیروں پر کھڑے ہوں۔ یہ دین تب بھی تھا جب فیسبک نہیں تھی۔ اس طالب علم پر افسوس ہے جو بحث و تکرار کے وقت پہلی صف میں ہو اور تعلیم و تعلم کے وقت نظر بھی نہ آئے۔ امام مالک رحمہ اللہ سے ایک دانشور نے کہا میں آپ سے مناظرہ کرنا چاہتا ہوں۔ میں جیتا تو آپ میرے موقف پر آ جانا، آپ جیتے تو میں آپ کی رائے اختیار کر لوں گا۔ امام صاحب نے کہا : کل تم سے بڑا دانشور آ کر ہم سے جیت گیا تو ہم اس کے پیچھے چل پڑیں گے؟! یہ کون سا دین ہے؟ اللہ کا دین تو ایک ہی ہے جس میں کوئی رنگ بازی نہیں!
٤) ما كان لله يبقى :
یہ اصل الأصول اور سُلّم الوصول ہے۔ یہ اول بھی ہے اور آخر بھی، کہ اللہ کے ساتھ سچے ہو جائیں۔ پھر بھلے آپ کسی کا رد کریں یا دفاع۔ لاکھوں کے مجمعے سے خطاب کریں یا کسی گاؤں کی کچی مسجد میں بیٹھ کر نورانی قاعدے کی تعلیم دیں۔ کیونکہ یہ علم اللہ کے ساتھ معاملے کا نام ہے۔ رازی نے شہاب الدین غوری سے کہا تھا: لا سلطانك يبقى، ولا تلبيس الرازي، وإن مردنا إلى الله! سلطنت کام آئے گی نہ وِیوز، فقط اخلاص اور متابعت کا مول پڑے گا۔ ولتنظر نفس ما قدمت لغدٍ!
(عبدالعزيز ناصر)
Sharh Al-Qawa’id Al-Arba
Explanation of the four fundamental principles
?️ Ustaz Zakariya Sama Madni Hafizah’ullah
Class #8
Aakhri DARS hai
الحمد لله
Aaj kitab mukammal ho chuki hai
Sharh Al-Qawa’id Al-Arba
Explanation of the four fundamental principles
?️ Ustaz Zakariya Sama Madni Hafizah’ullah
Class #7
اخوان المسلمین کی بعض علامات ذہن نشیں کرلیجئے تاکہ اپنے دین و ایمان کی حفاظت کرسکو،۔ اب یہ پینترہ بدل بدل کر آپ کے ایمان سے کبڈی کھیل رھے ھیں
شيخ صالح السحيمي حفظه الله کہتے ہیں کہ إخوان المسلمین
اس وقت، کئ فئات، اور کئ ٹکڑیوں میں منقسم ہیں، وایسے تو وہ آپس میں، ایک دوسرے پر لعن و طعن کرتے رھتے ہیں، لیکن جب، أهل السنة والجماعة کے مقابلے پر آتے ہیں تو متحد ہو جاتے ہیں،
( یہود ونصاریٰ کی طرح، جو ایک دوسرے سے کھنچے کھنچے رہتے ہیں لیکن جب اسلام کے مقابلے پر آتے ہیں تو متحد ہوجاتے ہیں،)
یہی معاملہ ان اخوانیوں کا بھی ہے،
ان کے چند ملامح/صفات / علامات/خلاصہ کے طور پر یہاں ذکر کئے جارہے ہیں:
١- التركيز على التجميع:
صرف نظر اس کے کہ کون صحیح العقیدہ ہے اور کون بد عقیدہ ، کون شیعہ، کون صوفی ہے الی غیر ذالک، ان کی ترکیز بس تجمیع پر ہوتی ہے، کہ کسی طرح سے، ایک بھیڑ جمع ہوجاے۔۔۔۔ چاہے مشرک ہی کیوں نہ ہو۔
٢- حکام کی تکفیر، ولاة أمور پر لعن و طعن،
یہ ان کا عام شیوہ ہوتا ہے، اسے وہ انقلابی بیداری کا نام دیکر نوجوانوں کو گمراہ کرتے ہیں اور ملک کی امن و شانتی کو بھنگ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
٣- نسل نو کی تربیت کے لئے بعض واہیات سرگرمیوں پر ترکیز اور لایعنی چیزوں کا اہتمام: جیسے انقلابی اشعار، فیلم ، ڈرامہ سیریز، چنانچہ علم و معرفت پر ان کی کوئ نظر نہیں ہوتی ہے۔
٤- عقیدۂ توحید کی طرف، دعوت سے روکنا، اور اپنے ماننے والوں کو اس دعوت سے ڈرانا، یہ کہتے ہوۓ کہ عقیدۂ توحید کی دعوت سے امت میں تفرقہ پیدا ہوتا ہے، چنانچہ اس نبوی مشن کو ثانوی درجہ دینا۔۔
٥- ان کا ہر جاہل خود کو عالم باور کرانے پر تلا ہوا ہوتا ہے، جوکہ جملہ باطل نظریات کا یہی عمل ہے، کہ علم سے کوئ شغف نہیں لیکن خود کو عالم ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگاتے رہتے ہیں۔۔۔
٦- اردگرد موجود لوگوں کو حقیر سمجھنا، خاص طور پر وہ أفراد جو ان سے الگ ہوکر، کسی نئ جماعت سے وابستہ ہو گۓ ہوں ۔۔۔
٧- ہمیشہ حکام کے خلاف گفتگو کرکے نسل نو کے ذہن کو خراب کرنا،
٨-اپنی تقاریر و تحاریر میں، برانگیختہ کرنے والے جملے اور عبارتوں کا کثرت سے استعمال، جیسے، يا طغاة، يا كفرة ، الظلمة ، عملاء الشياطين إلى غير ذلك
٩- صحيح، ضعيف اور موضوع روایات میں عدم تفریق، بسا اوقات صحیحین کی وہ حدیث جو ان کے منہج کے خلاف ہوتی ہے اسے رد کردیتے ہیں اور اس کے مد مقابل موضوع روایت پر عمل درآمد ہوتے ہیں۔۔۔
١٠- کبھی بھی شرک کی مذمت پر گفتگو نہیں کرتے، آپ دیکھیں گے کہ ان کے سامنے قبروں کی پوجا ہوگی، اس پر ذبیحہ و نظر و نیاز پیش کیا جاۓ ہے، لیکن آپ کبھی بھی نہیں سنیں گے، ان میں سے کوئ یہ کہے کہ یہ شرک یا یہ کم از کم یہ بدعت ہے۔۔۔
کہتے ہیں ایسا کہنے سے، انتشار کا خدشہ ہے ۔۔۔
١١- لوگوں کو خوش کرنے کے لئے، شریعت کے بعض امور سے تنازل اختیار کرنا
١٢- ہمیشہ أہل سنت والجماعت کے بارے میں طعن و تشنیع کرنا ان کا مشغلہ ہوتا ہے۔۔
١٣- بعض صحابہ کو گالی دینا، جیسے علی، عمروبن العاص ، معاویہ اور عثمان رضی اللہ عنہم وغیرہم پر خصوصیت کے ساتھ سب و شتم کرنا، حتی کہ بعض انبیاء کے بارے میں بھی بدکلامی کرنا۔۔ جیسے ان کا ایک مصنف لکھتا ہے کہ موسی علیہ السلام، عصبی النسل تھے (نعوذ باللہ من ذالک)
١٤- شرعی قضایا/ میں عقل ہی کو فیصل تسلیم کرنا ۔۔
١٥- میدان دعوت میں، جھوٹے قصے کہانیاں، اور من گھڑت واقعات کا استعمال کرنا ۔۔ تاکہ لوگ تیزی کے ساتھ جماعت کا حصہ بن سکیں
١٥- قرآنی آیات میں باطل تاویلات کرنا،
محاضر: الدكتور صالح بن سعد السحيمي.
ترجمه وتلخيص: عطاء الرحمن سنابلي
کړکت چینل ته ښه راغلاسټ
تازه پروخت خبرونه
#افغانستانAPL🏳
#پاکـسـتانPSL🇵🇰
#هندوستانIPL🇮🇳
#داخلی_خـــــبرونه
#خارجی_خــــبرونه
#الــــف_لوبـــــــــډله
#نولس_کلنه_لوبډله
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
تبادلی رابطه👇
@nsrat12
@haj_ali24
Last updated 3 weeks, 5 days ago
سر دئ راپورته که له خاورو ارمانې دې یمه
زمــا شهيد ټوټي ټوټي بـابـا قربان دی شمه
@FatimaNiazi12
تبادله لپاره
Last updated 1 year, 1 month ago