القناة الرسمية والموثقة لـ أخبار وزارة التربية العراقية.
أخبار حصرية كل مايخص وزارة التربية العراقية.
تابع جديدنا لمشاهدة احدث الاخبار.
سيتم نقل احدث الاخبار العاجلة.
رابط مشاركة القناة :
https://t.me/DX_75
Last updated hace 1 año, 8 meses
Last updated hace 2 meses, 1 semana
*✍?الحمــــــدللہ بفضل اللہ منتخب احادیث مکمل ھوئیں*
آپ ممبــــــــرز سے ادباً گــزارش ہے کہ احادیث کو زیادہ سے زیادہ گروپس میں اور اپنے دوستوں کو ضرور شیئر کریں کیونکہ آپ کے شیئر کرنے پر کو ئی خاص وقت اور مشکل نھی ھوگی۔ ہوسکتاھے آپکے ایک شیئر سے کسی کی زندگی بدل جائے اور ھمارے لیے صدقہ جاریہ بن جائے اللہ تعالیٰ ھم سب کا حامی وناصر ہو۔خود پڑھیں عمل کریں اور ہمیں دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں۔
جزاکم اللہ خیرا کثیرا فی الدنیا والآخرۃ
ٹیلیگرام لنک?
https://t.me/HidayatulQariUrduSharaBukhari
واٹساپ گروپ لنک?
https://chat.whatsapp.com/44SOJDdtgk53Oo044fXspm
?•═☆༻◉بسْـــــــــمِ ﷲِالرَّحْــــمَنِ الرَّحِيم
◉༺☆═•?
?❣حـــــــدیثِ رســـولﷺ❣?
صحيح البخاري:
كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ
(بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ})
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب:
قَالَ الرَّبِيعُ بْنُ خُثَيْمٍ، وَالحَسَنُ: «كُلٌّ عَلَيْهِ هَيِّنٌ» هَيْنٌ وَهَيِّنٌ مِثْلُ لَيْنٍ وَلَيِّنٍ، وَمَيْتٍ وَمَيِّتٍ، وَضَيْقٍ وَضَيِّقٍ {أَفَعَيِينَا} [ق: 15]: «أَفَأَعْيَا عَلَيْنَا حِينَ أَنْشَأَكُمْ وَأَنْشَأَ خَلْقَكُمْ»، {لُغُوبٌ} [فاطر: 35] «النَّصَبُ»، {أَطْوَارًا} [نوح: 14] «طَوْرًا كَذَا وَطَوْرًا كَذَا، عَدَا طَوْرَهُ أَيْ قَدْرَهُ»
صحیح بخاری:
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
(باب : اور اللہ پاک نے فرمایا اسکی تفسیر کہ اللہ ہی ہے جس نے مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا ، اور وہی پھر دوبارہ ( موت کے بعد ) زندہ کرے گا اور یہ ( دوبارہ زندہ کرنا ) تو اس پر اور بھی آسان ہے )
مترجم:
ترجمۃ الباب:
اور ربیع بن خشیم اور امام حسن بصری نے کہا کہ یوں تو دونوں یعنی ( پہلی مرتبہ پیدا کرنا پھر دوبارہ زندہ کردینا ) اس کے لیے بالکل آسان ہے ( لیکن ایک کو یعنی پیدائش کے بعد دوبارہ زندہ کرنے کو زیادہ آسان ظاہر کے اعتبار سے کہا ) ( مشدد اور مخفف ) دونوں طرح پڑھنا جائز ہے اور سورہ قٓ میں جو لفظ اَفَعَیِینَا آیا ہے ، اس کے معنی ہیں کہ کیا ہمیں پہلی بار پیدا کرنے نے عاجز کردیا تھا ۔ جب اس خدا نے تم کو پیدا کردیا تھا اور تمہارے مادے کو پیدا کیا اور اسی سورت میں ( اللہ تعالیٰ کے ارشاد میں ) لُغُوب کے معنی تھکن کے ہیں اور سورہ نوح میں جو فرمایا اَطوَاراً اس کے معنی یہ ہیں کہ مختلف صورتوں میں تمہیں پیدا کیا ۔ کبھی نطفہ ایسے خون کی پھٹکی پھر گوشت پھر ہڈی پوست ۔ عرب لوگ بولا کرتے ہیں عَدَاطَورَہ یعنی فلاں اپنے مرتبہ سے بڑھ گیا ۔ یہاں اطوار کے معنی رتبے کے ہیں ۔قرآن شریف میں سورۃ مریم میں لفظ وہوہین آیا ہے۔ حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس مناسب سے اس لفظ کی تشریح کردی کہ ربیع اور حسن کے قول میں یہ لفظ آیا ہے اور سورۃ قٓ اور سورۃ نوح کے لفظوں کی تشریح اس لیے کہ ان آیتوں میں آسمان اور زمین اور انسان کی پیدائش کا بیان ہے اور یہ باب بھی اسی بیان میں ہے۔
3194. حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالیٰ سب خلق کو پیدا کرچکا تو اس نے اپنی کتاب (لوح محفوظ) میں، جو اسی کے پاس عرش پر ہے، یہ لکھا: میری رحمت میرے غضب پر غالب ہے۔‘‘
تشریح:
1۔ ایک روایت میں ہے کہ میری رحمت میرے غضب سے پہلے ہے۔ (صحیح البخاري، التوحید، حدیث:7453) جبکہ صفات باری تعالیٰ میں تقدم و تاخیر نہیں ہے دراصل رحمت کا تعلق غضب کے تعلق سے مقدم ہے کیونکہ رحمت اللہ کی ذات مقدسہ سے متعلق ہے اور غضب انسان کے عمل پر موقوف ہے۔ یہ تعلق حادث ہے اور اس میں تقدیم و تاخیر ممکن ہے۔
2۔اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ عرش کی تخلیق قلم سے پہلے ہوئی جس کے ذریعے سے نوشتہ تقدیر کو ضبط تحریر میں لایا گیا۔ 3۔واضح رہے کہ رحمت کے غالب ہونے میں اشارہ ہے کہ رحمت کے مستحقین بھی مقدار کے اعتبار سے غضب کے مستحقین پر غالب رہیں گےرحمت ایسے لوگوں پر بھی ہوگی جن سے نیکیوں کا صدورہی نہیں ہوا جبکہ اس کا غضب صرف ان لوگوں پر ہوگا جن سے گناہوں کا صدور ہوا ہوگا۔ بہر حال امام بخاری ؒنے اس حدیث سے ابتدائے خلق کو ثابت کیا ہے۔ واللہ أعلم۔
https://t.me/HidayatulQariUrduSharaBukhari
?•═☆༻◉بسْـــــــــمِ ﷲِالرَّحْــــمَنِ الرَّحِيم
◉༺☆═•?
?❣حـــــــدیثِ رســـولﷺ❣?
صحيح البخاري:
كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ
(بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ})
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب:
قَالَ الرَّبِيعُ بْنُ خُثَيْمٍ، وَالحَسَنُ: «كُلٌّ عَلَيْهِ هَيِّنٌ» هَيْنٌ وَهَيِّنٌ مِثْلُ لَيْنٍ وَلَيِّنٍ، وَمَيْتٍ وَمَيِّتٍ، وَضَيْقٍ وَضَيِّقٍ {أَفَعَيِينَا} [ق: 15]: «أَفَأَعْيَا عَلَيْنَا حِينَ أَنْشَأَكُمْ وَأَنْشَأَ خَلْقَكُمْ»، {لُغُوبٌ} [فاطر: 35] «النَّصَبُ»، {أَطْوَارًا} [نوح: 14] «طَوْرًا كَذَا وَطَوْرًا كَذَا، عَدَا طَوْرَهُ أَيْ قَدْرَهُ»
3193. عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُرَاهُ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: يَشْتِمُنِي ابْنُ آدَمَ، وَمَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَشْتِمَنِي، وَيُكَذِّبُنِي وَمَا يَنْبَغِي لَهُ، أَمَّا شَتْمُهُ فَقَوْلُهُ: إِنَّ لِي وَلَدًا، وَأَمَّا تَكْذِيبُهُ فَقَوْلُهُ: لَيْسَ يُعِيدُنِي كَمَا بَدَأَنِي
صحیح بخاری:
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
(باب : اور اللہ پاک نے فرمایا اسکی تفسیر کہ اللہ ہی ہے جس نے مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا ، اور وہی پھر دوبارہ ( موت کے بعد ) زندہ کرے گا اور یہ ( دوبارہ زندہ کرنا ) تو اس پر اور بھی آسان ہے )
مترجم:
ترجمۃ الباب:
اور ربیع بن خشیم اور امام حسن بصری نے کہا کہ یوں تو دونوں یعنی ( پہلی مرتبہ پیدا کرنا پھر دوبارہ زندہ کردینا ) اس کے لیے بالکل آسان ہے ( لیکن ایک کو یعنی پیدائش کے بعد دوبارہ زندہ کرنے کو زیادہ آسان ظاہر کے اعتبار سے کہا ) ( مشدد اور مخفف ) دونوں طرح پڑھنا جائز ہے اور سورہ قٓ میں جو لفظ اَفَعَیِینَا آیا ہے ، اس کے معنی ہیں کہ کیا ہمیں پہلی بار پیدا کرنے نے عاجز کردیا تھا ۔ جب اس خدا نے تم کو پیدا کردیا تھا اور تمہارے مادے کو پیدا کیا اور اسی سورت میں ( اللہ تعالیٰ کے ارشاد میں ) لُغُوب کے معنی تھکن کے ہیں اور سورہ نوح میں جو فرمایا اَطوَاراً اس کے معنی یہ ہیں کہ مختلف صورتوں میں تمہیں پیدا کیا ۔ کبھی نطفہ ایسے خون کی پھٹکی پھر گوشت پھر ہڈی پوست ۔ عرب لوگ بولا کرتے ہیں عَدَاطَورَہ یعنی فلاں اپنے مرتبہ سے بڑھ گیا ۔ یہاں اطوار کے معنی رتبے کے ہیں ۔قرآن شریف میں سورۃ مریم میں لفظ وہوہین آیا ہے۔ حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس مناسب سے اس لفظ کی تشریح کردی کہ ربیع اور حسن کے قول میں یہ لفظ آیا ہے اور سورۃ قٓ اور سورۃ نوح کے لفظوں کی تشریح اس لیے کہ ان آیتوں میں آسمان اور زمین اور انسان کی پیدائش کا بیان ہے اور یہ باب بھی اسی بیان میں ہے۔
3193. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ابن آدم مجھے گالی دیتاہے، حالانکہ اسے زیبا نہیں کہ مجھے گالی دے۔ اور میری تکذیب کرتاہے، حالانکہ اسے لائق نہیں (کہ میری تکذیب کرے)۔ اسکا مجھے گالی دینا تو اس کا یہ کہنا ہے کہ میری اولاد ہے۔ اور اس کامیری تکذیب کرنا اس کا یہ کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ دوبارہ مجھے زندہ نہیں کرے گا جیسے اس نے مجھے پہلے پیدا کیا تھا۔‘‘
https://t.me/HidayatulQariUrduSharaBukhari
القناة الرسمية والموثقة لـ أخبار وزارة التربية العراقية.
أخبار حصرية كل مايخص وزارة التربية العراقية.
تابع جديدنا لمشاهدة احدث الاخبار.
سيتم نقل احدث الاخبار العاجلة.
رابط مشاركة القناة :
https://t.me/DX_75
Last updated hace 1 año, 8 meses
Last updated hace 2 meses, 1 semana