ھەوالی پەروەردەی شاری کرکوک
https://instagram.com/kirkuk_star_
Last updated 1 Monat her
—— نساوکم حرث لکم ——-
🌹تمہاری عورتیں تمہاری کھیتی ہیں
البقرہ کی 223آیت میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے زوجین کے تعلق کو بہت خوبصورتی سے بیان کیا ہے
🌹 ایک کسان کے لئیے اس کا کھیت کیا معنی رکھتا ہے
یہ جانئیے
کسان سارا سارا دن لگا کر
خون پسینہ ایک کر کے
اپنے کھیت کی زمین میں ہل چلاتا
اسے موافق بناتا ہے کہ بیج بو سکے
🌹 اگر زمین صحیح سے تیار نہ ہو سکے تو فصل اچھی نہیں ہوتی
🌹 زمین کی تیاری کے بعد اگلا مرحلہ بیج کی بوائی کا ہے
اور پھر مناسب پانی ، کھاد ، دیکھ بھال
کہیں کوئی جنگلی جڑی بوٹی نہ اگ آئے☘️
کہیں کوئی کھڑی فصل میں نہ گھس جائے☘️
دن رات اللہ سے دعا ، محنت نیند خراب ہوتی ہے
🌹☘️ یہی کھیت کسان کی زندگی ، امیدوں ، خواہشوں کا مرکز ہے
🌹 یہ ہے اک کسان کی زندگی میں کھیت کی اہمیت
☘️🌹 اللہ تبارک و تعالیٰ نے عورت کو کھیتی کہا
عورت کو عزت ، محبت ، مان ، احترام سے نکاح میں لانا زمین تیار کرنے جیسا ہے
🌹 اللہ کے حکم کو مانتے ہوئے ، حلال رشتے سے صالح اولاد کی تمنا کرنا اور پھر دن رات ایک کرنا کھیت کو بیج کے لئیے تیار کرنے جیسا ہے
🌹 کوئی بھی جنگلی وحشی خودرو جڑی بوٹی کا سا وہم ، خیال بیوی کے دل میں نہ اگے
اس لئیے خوب عزت ، محبت دینا فرض ہے
🌹 مضبوط گھر کی بنیاد کہ کوئی کھیت خراب نہ کر سکے بیوی کو سکون ، مان ، احترام دینا لازم ہے
🌹صالح اولاد کے لئیے ہر طرح سے دھیان رکھنا ، مناسب وقت پہ مناسب سہولت دینے سے ہی اچھی فصل ملتی ہے
🌹☘️ یہ ہے اللہ کی اتاری آیت میں اک لفظ کھیتی
جو بیوی کے لئیے استعمال کیا گیا
اس لفظ کی تفسیر کا فقط اک پہلو 🌹
━ ━ ━ ━ ━ ━ ━ ━ ━ ━
کتاب : میڈیکل کے جدید مسائل کا حل خواتین کے جدید مسائل کا حل قرآن وسنت کی روشنی میں
افادات اکابرین : فقیہ العصر حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمۃ اللہ علیہ
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ
ڈاکٹر محمد طیب احمد ملتان
━ ━ ━ ━ ━ ━ ━ ━ ━ ━
شارٹ ویڈیوز اور ذہن کی بربادی
انسٹا گرام (Instagram) ٹیک ٹاک(TikTok) سمیت دیگر تمام Apps جو مختصر دورانیہ کی ویڈیوز والے فیچر پر مشتمل ہیں، یہ انسانی ذہن کے لیے زہرِ قاتل ہیں۔
انسان کے سوچنے کی صلاحیت کا سارا دارومدار اس کے Concentrate اور Focus کرنے کی صلاحیت پر ہوتا ہے جسے ہم Attention Spam بھی کہ سکتے ہیں۔ یہ مختصر ویڈیوز والا فیچر Attention Spam کو تیزی سے تباہ کر رہا ہے.
ہر 5 سیکنڈ، 10 سیکنڈ یا ایک منٹ کے بعد نئی آنے والی ویڈیو کا Content پچھلی ویڈیو سے یکسر مختلف ہوتا ہے اور ایک گھنٹے تک Short Videos دیکھنے والے انسان کا دماغ کم از کم سو سے زیادہ موضوعات پر Jump کرتا ہے اور اس شدید بھاگ دوڑ والے ایک گھنٹے بعد جب موبائل اسکرین سے نظر ہٹائیں تو دماغ تقریباً سُن ہو چکا ہوتا ہے.
اس کے علاوہ ایک دوسرا خطرناک نتیجہ جو ان Apps کے بے دریغ استعمال سے برآمد ہو رہا ہے وہ انسانی جذبات کا قتلِ عام ہے. یعنی دس سیکنڈ کی انتہائی سنجیدہ ویڈیو کے فوری بعد اگلی دس سیکنڈ کی ویڈیو کسی اسٹیج ڈرامے کی Clip پر مبنی ہوتی ہے اور انسان محض دس سیکنڈ کے اندر انتہائی سنجیدہ موڈ سے نکل کر ہنسی مذاق کے موڈ میں داخل ہو جاتا ہے اور یہ عمل ایک نشست میں درجنوں مرتبہ دہرایا جاتا ہے. اس سے زیادہ دیر تک ایک ہی احساس کو برقرار رکھنے کی صلاحیت شدید متاثر ہوتی ہے.
اس کے براہ راست نتائج جو سامنے آ رہے ہیں وہ یہ ہیں کہ ہم کسی ایک طرح کی Situation میں بہت جلدی Bore ہونے کے عادی ہوتے جا رہے ہیں.
یہ بات قابلِ غور ہے کہ انسان ترقی کی جس معراج پر آج موجود ہے اس مقام تک پہنچنے میں سب سے بڑا کردار انسان کی گھنٹوں ایک ہی موضوع پر مرتکز رہنے کی دماغی صلاحیت کا ہے۔
نہ جانے کتنے فلسفیوں اور سائنسدانوں نے اپنی پوری پوری زندگیاں ایک ایک مسئلے کو سلجھانے میں گزاریں۔ تب جا کر ہم موجودہ مقام پر پہنچ پائے ہیں۔
لیکن اس وقت انسانی دماغ کی ارتکاز کی صلاحیت کے ساتھ جو کھلواڑ مذکورہ Apps کے ذریعے ہو رہا ہے
یہ مستقبل میں انسانوں کو Mentally Zombies میں بدل دے گا.
ایسے Zombies جنہیں اپنے اردگرد موجود مسائل سے نہ تو کوئی سروکار ہو گا اور نہ ہی ان کو حل کرنے کی صلاحیت موجود ہوگی. سوچیں اور غور فکر کریں آپ خود آدھا ایک گھنٹہ میں تھک جائیں گے اور بوریت محسوس کریں گے اور خود کو تھکا تھکا محسوس کریں گے.
بہتر ہے ایسی ویڈیو کم سے کم دیکھا جائے۔
منقول
علم و ادب?:
مرد و زن اور معاشرہ
علم و ادب?
جب بھی سوشل میڈیا کھولا بہت سی پوسٹ اور کمنٹس پہ نظر پڑی کہیں مرد کی سفاکی کا دکھ تھا تو کہیں عورت کی بے وفائی کا رونا تھا
کہیں عورتوں پہ طعنہ زنی کا بازار گرم ہوتا ہے تو کہیں مردوں کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہوتا ہے
خواتین کے مسائل اجاگر کرنے کی کوشش کی جائے تو مرد حضرات پتھر مار کے اڑائی جانے والی شہد کی مکھیوں کی طرح ڈنک مارتے نظر آتے ہیں
تو کہیں مرد کے حق میں کوئی پوسٹ دیکھ کہ خواتین کے تن بدن میں آگ لگ جاتی ہے مگر ان سب حالات میں کون خاموش رہتا ہے؟
وہ انسان خاموش رہتا ہے جو جانتا ہے کہ عورت کا مقام کیا ہے اور مرد کا کیا رتبہ ہے جو تصویر کے دونوں رخ دیکھنے کا عادی ہوتا ہے
ہر بات کا مقصد منفی خیالات اجاگر کرنا نہیں ہوتا ہے دنیا کے سب مرد برابر نہیں ہیں اور نہ ہی تمام خواتین دودھ کی دھلی ہیں
میرے مطابق اگر مرد غلط ہے تو قصور صنف نازک کا بھی ہے
چند جاہل لوگوں کی وجہ سے معاشرے میں بگاڑ لانے کی بجائے وسعت نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تصویر کے دونوں رخ دیکھنے کی عادت اپنائیے نہ تو زمانے کے تمام مرد برے ہیں نہ ساری عورتیں
دنیا میں ایک توازن ہے اگر تمام مرد اچھے ہو جائیں اور تمام خواتین بری تو نظام قائم نہیں رہے گا یہی حال تصویر کے دوسرے رخ کا بھی ہے
اگر خواتین کے حق میں آواز اٹھائی جائے تو اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ ہمارے ساتھ بھی یہی ہو رہا ہے یا ہم ناشکری کر رہے ہیں
بلکہ ہم ان لوگوں کی آواز بننا چاہ رہے ہوتے ہیں جن کی زبانوں پہ انگارے رکھ دیے جاتے ہیں ہو سکتا ہے وہ برائی معاشرے کے ہر مرد میں نہ ہو لیکن کچھ تو جاہلیت کا مظاہرہ کر ہی جاتے ہیں
اس کا قطعی یہ مقصد نہیں کہ خواتین مظلومیت کا مظاہرہ کرنا چاہ رہی ہیں ارے عورت تو کبھی مظلوم بن ہی نہیں سکتی
اسے اسلام نے جو حقوق دیے ہیں ان کا مقابلہ دنیا کی کوئی تنظیم کوئی عدالت نہیں کر سکتی ہے
اگر سمجھنا چاہو تو بالکل اسی طرح ہر مرد برا نہیں ہوتا ہے نسلی اور اصلی مرد کبھی بھی عورت کو ایذا نہیں پہنچاتا
تاریک پہلو دیکھنے کے ساتھ ساتھ روشن پہلو کو بھی ملحوظ خاطر رکھا کیجیے
جہاں مردوں کی برائی کی بات کی جا رہی ہو لازمی نہیں کہ آپ کو نشانہ بنایا گیا ہے اس لیے بن بلائے مہمان کی طرح ہر فیسبوک پوسٹ پہ گھسنے سے گریز کیجیے
دنیا کی تمام خواتین بری نہیں ہیں ہو سکتا جس سے آپ کا پالا پڑا ہو اس میں خرابی ہو
لہٰذا عورتوں پہ انگلی اٹھانے سے پہلے جانچ پڑتال کر لیجیے کہ ان کا مقصد کیا ہے پھر ہی لبوں کو گفتار کی زحمت دیجیے سب کے انگور کھٹے نہیں ہو سکتے ہیں
معاشرے کے جن مردوں کو آپ برا بھلا کہتی ہیں
اسی معاشرے میں آپ کے بھائی، باپ، شوہر اور بیٹا بھی موجود ہیں اگر آپ معاشرے کے مردوں کو ٹھیک نہیں کر سکتیں تو بطور ایک ماں اپنے بیٹوں کی اچھی تربیت کیجیے اور معاشرے کی جن خواتین کو آپ کوس رہے ہیں جناب انہی میں آپ کے گھر کی خواتین بھی شامل ہیں تو بہتر ہے کہ اپنی بہن بیٹی کی تربیت پر توجہ دیجیے نہ کہ طعنوں میں بجھے لفظوں کے نشتر اٹھا معرکہ آرائی کے لیے امڈ آئیں
ہر انسان اپنے دائرے میں محو گردش ہے اور اپنے اپنے نیوکلیئس کے مطابق اپنی سوچ کا تعین کرتا ہے تو بہتر ہے رائے کا احترام کیا جائے نہ کہ ایک مدار سے کود کر دوسرے میں جانے کی تگ و دو کی جائے
بطور ایک انسان دوسرے انسان کی عزت کیجیے چاہے وہ مرد ہے یا عورت انسان کو انسان سمجھیے
یہ جنگ ختم کرنا ناگزیر ہے صرف ناسور کو ہی کاٹیے، پورے بدن کو کاٹنے سے جان کے ضیاع کا خدشہ ہے معاشرہ ایک جسم ہے اور ہم سب اس کے اعضا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آجکل اکثر خواتین اور لڑکیاں گھر سے نکلتے وقت گھر والوں کی وجہ سے برقعہ یا عبایا تو پہن لیتی ہیں لیکن اتنی ٹائیٹ فٹنگ میں کہ اس میں ان کے سارا جسمانی خدوخال برقعے کے باوجود واضع محسوس ہوتے ہیں
مہربانی کریں شعائر اسلامی کا مذاق نا بنائیں ایسے پردہ سے گریز کریں جسمیں جسم کی نمائشیں ہو یا اسلام کے احکامات کی نفی نظر آتی ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طوطا کھانا جائز ھے
سوال
کیا طوطا کھانا جائز ہے؟
جواب
طوطا حلال ہے، اس لیے کہ طوطا پنجوں سے شکار نہیں کرتا، بلکہ کسی چیز کے کھاتے وقت پنجوں سے دبا کر چونچ سے کھاتا ہے اورجن پرندوں کی حرمت حدیث میں وارد ہوئی ہے، وہ ایسے پرندے ہیں جو اپنے پنجوں سے شکار کر لیتے ہیں، جیساکہ باز، چیل اور شاہین وغیرہ ہیں۔ اور طوطا وغیرہ ہوا میں اڑتے ہوئے شکار نہیں کرتے ہیں، لہٰذا حلال ہیں۔
ویحل من الطیر أكل العصافیر، بأنواعها، والسمان، والقنبر، والزرزور، و القطا والکروان والبلبل، والببغاء، والنعامة، والطاؤوس والكركي ولأوز و غیر ذلك من الطیور المعروفة.
(کتاب الفقۃ علی المذاہب الأربعۃ، کتاب الحظر والإباحۃ، دارالفکر بیروت ۲/۲)
عن ابن عباسؓ قال: نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم: عن أکل کل ذي ناب من السبع، وعن کل ذي مخلب من الطیر۔
(أبوداؤد، کتاب الأطعمۃ، با ماجاء في أکل السبع، ۲/۵۳۳،)
وتحته في البذل:
والمراد بذي مخلب من الطیر الذي یصید بمخالبہ مع الطیران في الہواء۔
(بذل المجہود، مکتبۃ الشیخ، ۴/۳۵۹،)
فقط والله سبحانه وتعالى أعلم
فتوی نمبر : 144112201647
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
**♦️(رســـــالـت کــــے متعــــلق شیعـہ عـقائـد)♦️**
? قسط نمبر 5 ?
? متــــعہ اور شیعـــــہ ?
قرآن مجید میں یہود و نصاریٰ کے غلو کا ذکر ہـے کہ انہوں نے پہلے تو اپنے نبیﷺ کو محبت کی آڑ میں نعوذباللّہ ” ابنُ اللّہ “ (اللّہ کا بیٹا) کہا اور پھر خود دعویٰ کیا ” نَحنُ اَبنَاءُاللّٰہ “ (ہم بھی اللّہ کے بیٹے ہیں)،، بالکل اسی طرح شیعوں نے عقیدۂ امامت کی ایجاد بظاہر ائمہ سے محبت کی بنا پر کی مگر رفتہ رفتہ وہ یہاں تک پہنچ گئے کہ نعوذباللّہ متعہ(زنا) جیسے قبیح فعل کا ارتکاب کر کے کوئی بھی شیعہ نہ صرف ائمہ بلکہ استغفر اللّہ ثم استغفر اللّہ حضور اکرمﷺ کا درجہ پاسکتا ہـے، شیعہ کے نہایت معتبر عالم ملا فتح اللّہ کاشانی نے تفسیر منہاج الصادقین صفحہ 493 جلد دوم مطبوعہ ایران میں حضوراکرمﷺ کی طرف منسوب کرتے ہوئے جو دل آزار باتیں لکھی ہیں کہ (نعوذباللّہ) چار بار متعہ کرنے والا حضورﷺ کا درجہ پائے گا،
?ملاحظہ فرمائیں،
”مَنْ تَمَتَّعَ مَرَّةً فدَرَجَتُہُ کَدَرَجَةِ الْحُسَیْنِ عَلیہِ السَّلام، وَمَنْ تَمَتَّعَ مَرَّتَیْنِ فَدَرَجَتُہُ کَدَرَجَةِ الْحَسَنِ عَلیہِ السَّلام، وَمَنْ تَمَتَّعَ ثَلٰثَ مَرَّاتٍ فدَرَجَتُہُ کَدَرَجَةِ عَلِیِّ ابْنِ اَبِیْ طَالِبٍ عَلیہِ السَّلام، وَمَنْ تَمَتَّعَ اَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَدَرَجَتُہُ کَدَرَجَتِیْ“
(تفسیر منہاج الصادقین جلد دوم صفحہ 493 مطبوعہ ایران بحوالہ ”نام و نسب“ صفحہ 469 از صاحبزادہ نصیر الدین صاحب گولڑہ شریف)
ترجمہ: جس نے ایک بار متعہ کیا اسے حضرت حسینؓ کا درجہ مل گیا، جس نے دو دفعہ متعہ کیا اسے حضرت حسنؓ کا درجہ مل گیا، جس نے تین دفعہ متعہ کیا اس نے حضرت علیؓ کا درجہ پالیا، اور جس نے چار بار متعہ کیا اس کا درجہ میرے برابر ہوگا، (نعوذباللّہ استغفر اللّہ لاحول ولاقوة الا باللّہ)
?حضور اکرمﷺ کی مشہور حدیث کا مفھوم ہـے کہ جس نے مجھ پر قصدا جھوٹ بولا یا میری طرف وہ بات منسوب کی جو میں نے نہ کہی ہو تو وہ اپنا ٹھکانہ جھنم میں بنالے،
اب شیعہ اپنے اس جھوٹ کو اور سرور کائناتﷺ کے فرمان کو سامنے رکھ کر انصاف کی نظر اور نیک نیتی کے ساتھ دیکھیں کہ کیا وہ اپنا ٹھکانہ جھنم میں تو نہیں بنا رہے؟؟ اور اپنے آپ کو توہین رسالتﷺ کے مرتکبین تو نہیں بنارہے؟؟ اور اپنے آپ کو ان غلط عقائد کی وجہ سے اسلام سے تو خارج نہیں کرتے؟؟؟
?بالفرض اگر شیعہ عقیدے کے مطابق متعہ اعلیٰ درجے کی عبادت بھی مان لی جائے۔ تو کیا کوئی شخص بیسیوں بار حج کر کے لاکھوں نمازیں پڑھ کر اور ہزاروں قرآن ختم کر کے اپنی گردن کٹوا کر بھی سیّدنا علیؓ، ان کے صاحبزادوں سیّدنا حسنؓ، سیّدنا حسینؓ اور حضور اکرمﷺ کا درجہ پاسکتا ہـے؟؟؟ اس سے بڑھ کر رسالت اور امامت کی توہین اور کیا ہوگی؟؟؟
ہر مسلمان متعہ(زنا) کی قباحت کو جانتا ہـے اور اسکا نام سن کر نفرت کرتا ہـے، مگر شیعہ کے ہاں اس کے فضائل ایسے ہیں کہ نماز، روزہ، حج، زکوٰة وغیرہ عبادات کے بھی اس طرح فضائل نہیں۔۔۔ ملاباقرمجلسی کے قلم سے متعہ جیسے قبیح فعل کے مزید فضائل بیان کیے گۓ ہیں اور خصوصاً یہ جملے غور سے ملاحظہ فرمائیں۔
” وہ لوگ (یعنی متعہ کرنے والے) فارغ ہوکر جب غسل کرتے ہیں تو جتنے قطرے ان کے بدن سے گرتے ہیں ان سے حق تعالی ایسے فرشتے خلق (یعنی پیدا) فرماتا ہـے جو تسبیح و تقدیس ایزدی بجا لاتے ہیں اور اسکا ثواب تا قیامت دونوں کو پہنچتا ہـے“
استغفر اللّہ کیا یہ اللّہ تعالی کے نورانی اور معصوم فرشتوں کی توہین نہیں ہـے؟؟؟
?رسالت کی متعلق انتہائی مختصر بطور نمونہ شیعہ عقائد و نظریات مستند حوالوں کے ساتھ پیش کیے گئے اور ان میں شیعہ کے امام، خمینی کا نظریہ بالخصوص پیش کیا گیا ہـے، جس کو ایرانی حکومت پورے عالم میں بالخصوص پاکستان میں پاکستانی پریس سے چھپوا کر پھیلا رہی ہـے، جس پر پاکستانی حکمران باوجود خبر ہونے اور باخبر کرائے جانے کے نہ صرف خاموش ہـے، بلکہ اگر کوئی غیرت مند مسلمان اپنی ماں باپ اور جان سے پیارے نبیﷺ کے دفاع میں ان کفریات کا رد کرتا ہـے تو اسے مجرم قرار دے کر پابند سلاسل کردیا جاتا ہـے، حالانکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ مجرموں کو جرم سے روکا جاتا اور اس طرح دل آزار لٹریچر کو بند کردیا جاتا اور متعلقہ افراد اور حکومت سے احتجاج کیا جاتا۔ مگر یہاں تو معاملہ بالکل برعکس ہـے، بلکہ جنگل کا قانون ہـے ایک طرف پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہـے اور دوسری طرف ان گستاخانِ رسولﷺ و گستاخان صحابہؓ کو جلسے جلوس کی اجازت ملتی ہـے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے مصداق ہـے،
?اللّہﷻ ہم سب کو اس فتنہ محفوظ فرمائے، اور اللّہﷻ ان کو راہ حق کی ھدایت نصیب فرمائے اگر اللّہﷻ کے علم میں انکی ھدایت نہیں تو اللّہﷻ اس فتنہ کو جڑ سے ختم فرمائے،
آمیـــــــن ثــــم آمیـــــــن
ادارہ دارالتحقیق و دفاع صحابہؓ**
” اوّل کسِے کہ بَہ اُوْ بِیعَت کُندْ محَمّد بَاشَد“
(حق الیقین از باقر مجلسی صفحہ 347)
ترجمہ: سب سے پہلے اس مہدی کی جو بیعت کریں گے وہ رسالت مآبﷺ ہوں گے (استغفر اللّہ)
یہ بھی شیعہ عقیدہ امامت کا خطرناک نتیجہ ہـے کہ نعوذباللّہ رحمت للعالمین، امام الانبیاءؑ والمرسلینﷺ اپنے ایک غلام اور امتی کے مرید بنیں گے۔ (استغفر اللّہ لاحول ولاقوة الا باللّہ)
اللّہﷻ ہم سب کو شیعیت کی فتنہ سے اپنے حفظ و امان میں رکھے،
آمین ثم آمین.
تحریر میں دیے گئے حوالوں کے اسکینز نیچے دیے جا رہے ہیں
ادارہ دارالتحقیق و دفاعِ صحابہؓ**
حضرت علی ؓ کو ”کرم اللہ وجہہ“ کہنے کی وجہ
سوال
حضرت علی کو کرم اللہ وجہہ کہنے کی وجہ؟
جواب
خوارج حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام مبارک کے ساتھ بددعا کے گندے الفاظ استعمال کرتے کہ ’’سوداللہ وجہہ‘‘ (اللہ ان کے چہرے کو سیاہ کرے)، ان کے جواب میں اہلِ سنت والجماعت حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ’’کرم اللہ وجہہ‘‘ لگاتے ہیں۔ جس کا ترجمہ یہ ہے کہ: ’’اللہ تعالیٰ آپ کے چہرے کو معزز فرمائیں‘‘۔ (آپ کے مسائل اور ان کا حل1 /337۔ فتاویٰ رشیدیہ ۱۰۹)
نیز امداد الفتاوی میں مذکورہ توجیہ کے ذکر کے ساتھ حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے یہ بھی تحریر فرماتے ہیں :
”ایک بزرگ سے سنا تھا کہ چوں کہ آپ رضی اللہ عنہ عہدِ طفلی میں اسلام لے آئے ، آپ کا وجہ (چہرہ) مبارک کبھی بت کے سامنے جھکا نہیں اس لیے بھی یہ کہا جاتا ہے“۔ (امداد الفتاوہ 3/374)
تاہم اس وجہ کے ذکر کرنے سے یہ لازم نہیں آتا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے علاوہ تمام صحابہ نے اسلام سے پہلے بت کے آگے سر جھکایا، بلکہ بہت سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے جاہلیت میں بھی کبھی بت پرستی نہیں کی، اور شراب نوشی وغیرہ جیسے دیگر امور سے بھی اجتناب کرتے تھے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201539
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
ھەوالی پەروەردەی شاری کرکوک
https://instagram.com/kirkuk_star_
Last updated 1 Monat her