Dive into the Ultimate Free Library: Your One-Stop Hub for Entertainment!

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

Description
النبي صلى الله عليه وسلم قال: «خَيرُكُم من تعلَّمَ القرآنَ وعلَّمَهُ».
نبی ﷺ نے فرمایا:"تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور اسے سکھلائے"
Advertising
We recommend to visit

پی ام سی موزیک | PMC MUSIC

.

تعرفه تبلیغات:
@pmc_ads

.

معدن انیمیشن های قدیمی و جدید🥰🔥😍

⚠️ Please Note that this Channel is Not Against Copyright Law and No Pornography is Published and is Law-Abiding.

3 weeks, 4 days ago

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

🌾تفسیر ابن کثیر 🌾

🌷 سُورَۃُ الجَاثیَة🌷

اصل دین چار چیزیں ہیں:

اللہ تبارک وتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ مومن و کافر برابر نہیں ۔

جیسے اور آیت میں ہے کہ دوزخی اور جنتی برابر نہیں جنتی کامیاب ہیں یہاں بھی فرماتا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کفر و برائی والے اور ایمان و اچھائی والے موت و زیست میں دنیا و آخرت میں برابر ہو جائیں ۔ یہ تو ہماری ذات اور ہماری صفت عدل کے ساتھ پرلے درجے کی بدگمانی ہے ۔

مسند ابو یعلی میں ہے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں چار چیزوں پر اللہ تعالٰی نے اپنے دین کی بنا رکھی ہے جو ان سے ہٹ جائے اور ان پر عامل نہ بنے وہ اللہ سے فاسق ہو کر ملاقات کرے گا پوچھا گیا کہ وہ چاروں چیزیں کیا ہیں ؟ فرمایا یہ کہ کامل عقیدہ رکھے کہ
حلال
حرام
حکم
اور ممانعت یہ چاروں صرف اللہ کی اختیار میں ہیں اس کے حلال کو حلال اس کے حرام بتائے ہوئے کو حرام ماننا ، اس کے حکموں کو قابل تعمیل اور لائق تسلیم جاننا ، اس کے منع کئے ہوئے کاموں سے باز آجانا اور حلال حرام امر و نہی کا مالک صرف اسی کو جاننا بس یہ دین کی اصل ہے ۔

حضرت ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جس طرح ببول کے درخت سے انگور پیدا نہیں ہو سکتے اسی طرح بدکار لوگ نیک کاروں کا درجہ حاصل نہیں کر سکتے یہ حدیث غریب ہے ۔

سیرۃ محمد بن اسحاق میں ہے کہ کعبتہ اللہ کی نیو میں سے ایک پتھر نکلا تھا جس پر لکھا ہوا تھا کہ تم برائیاں کرتے ہوئے نیکیوں کی امید رکھتے ہو یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کوئی خاردار درخت میں سے انگور چننا چاہتا ہو ۔

طبرانی میں ہے کہ حضرت تمیم داری رات بھر تہجد میں اسی آیت کو بار بار پڑھتے رہے یہاں تک کہ صبح ہو گئی پھر فرماتا ہے اللہ تعالٰی نے آسمان و زمین کو عدل کے ساتھ پیدا کیا ہے وہ ہر ایک شخص کو اس کے کئے کا بدلہ دے گا اور کسی پر اس کی طرف سے ذرا سا بھی ظلم نہ کیا جائے گا ۔

پھر اللہ تعالٰی جل و علا فرماتا ہے کہ تم نے انہیں بھی دیکھا جو اپنی خواہشوں کو اللہ بنائے ہوئے ہیں ۔ جس کام کی طرف طبیعت جھکی کر ڈالا جس سے دل رکا چھوڑ دیا ۔

یہ آیت معتزلہ کے اس اصول کو رد کرتی ہے کہ اچھائی برائی عقلی ہے۔

حضرت امام مالک اس کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں اس کے دل میں جس کی عبادت کا خیال گذرتا ہے اسی کو پوجنے لگتا ہے اس کے بعد کے جملے کے دو معنی ہیں ایک تو یہ کہ اللہ تعالٰی نے اپنے علم کی بناء پر اسے مستحق گمراہی جان کر گمراہ کر دیا دوسرا معنی یہ کہ اس کے پاس علم و حجت دلیل و سند آگئی پھر اسے گمراہ کیا ۔ یہ دوسری بات پہلی کو بھی مستلزم ہے اور پہلی دوسری کو مستلزم نہیں ۔

اس کے کانوں پر مہر ہے نفع دینے والی شرعی بات سنتا ہی نہیں ۔ اس کے دل پر مہر ہے ہدایت کی بات دل میں اترتی ہی نہیں اس کی آنکھوں پر پردہ ہے کوئی دلیل اسے دکھتی ہی نہیں بھلا اب اللہ کے بعد اسے کون راہ دکھائے ؟ کیا تم عبرت حاصل نہیں کرتے؟

جیسے فرمایا آیت:
(من یضلل اللہ فلا ھادی لہ ویذرھم فی طغیانھم یعمھون ) جسے اللہ گمراہ کر دے اس کا ہادی کوئی نہیں وہ انہیں چھوڑ دیتا ہے کہ اپنی سرکشی میں بہکتے رہیں ۔

طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم
🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

3 weeks, 4 days ago

🌷بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم🌷

باذن اللہ تعالی

🌷السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه🌷

26 اپریل جمعہ 2024

16 شوال 1445 ہجری

📓تعلیم القران

📖 سبق نمبر 1063

45۔ سُورَۃُ الجَاثیَة

🌟مقام نزول مکہ مکرمہ

آیت  : 17 : 21

🌴بارک اللہ فیکم🌴

3 weeks, 5 days ago

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

🌾تفسیر ابن کثیر 🌾

🌷 سُورَۃُ الجَاثیَة🌷

بنی اسرائیل اللہ تعالٰی کے خصوصی انعامات کا تذکرہ

بنی اسرائیل پر جو نعمتیں رحیم و کریم اللہ نے انعام فرمائی تھیں ان کا ذکر فرما رہا ہے کہ کتابیں ان پر اتاریں رسول ان میں بھیجے حکومت انہیں دی ۔ بہترین غذائیں اور ستھری صاف چیزیں انہیں عطا فرمائیں اور اس زمانے کے اور لوگوں پر انہیں برتری دی اور انہیں امر دین کی عمدہ اور کھلی ہوئی دلیلیں پہنچا دیں اور ان پر حجت اللہ قائم ہو گئی ۔

پھر ان لوگوں نے پھوٹ ڈالی اور مختلف گروہ بن گئے اور اس کا باعث بجز نفسانیت اور خودی کے اور کچھ نہ تھا۔

اے نبی تیرا رب ان کے ان اختلافات کا فیصلہ قیامت کے دن خود ہی کر دے گا۔

اس میں اس امت کو چوکنا کیا گیا ہے کہ خبردار تم ان جیسے نہ ہونا ان کی چال نہ چلنا اسی لئے اللہ جل و علا نے فرمایا کہ تو اپنے رب کی وحی کا تابعدار بنا رہ مشرکوں سے کوئی مطلب نہ رکھ بےعلموں کی ریس نہ کر یہ تجھے اللہ کے ہاں کیا کام آئیں گے ؟

ان کی دوستیاں تو ان میں آپس میں ہی ہیں یہ تو اپنے ملنے والوں کو نقصان ہی پہنچایا کرتے ہیں ۔ پرہیز گاروں کا ولی و ناصر رفیق و کار ساز پروردگار عالم ہے جو انہیں اندھیروں سے ہٹا کر نور کی طرف لے جاتا ہے۔

اور کافروں کے دوست شیاطین ہیں جو انہیں روشنی سے ہٹا کر اندھیریوں میں جھونکتے ہیں یہ قرآن ان لوگوں کے لئے جو یقین رکھتے ہیں دلائل کے ساتھ ہی ہدایت و رحمت ہے ۔

طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

2 months, 3 weeks ago

🌷بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم🌷

باذن اللہ تعالی

🌷السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه🌷

23 فروری جمعہ 2024

12 شعبان 1445 ہجری

📓تعلیم القران

📖 سبق نمبر  1019

41۔ سورة حٰم سجدہ /فُسٌِلَت

🌟مقام نزول مکہ مکرمہ

آیت  : 34 : 37

🌴بارک اللہ فیکم🌴

2 months, 4 weeks ago

اب شیطانی شر سے بچنے کا طریقہ بیان ہو رہا ہے کہ اللہ کی طرف جھک جایا کرو اسی نے اسے یہ طاقت دے رکھی ہے کہ وہ دل میں وسوسے پیدا کرے اور اسی کے اختیار میں ہے کہ وہ اس کے شر سے محفوظ رکھے ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں فرماتے تھے،اعوذ باللہ السمیع العلیم من الشیطان الرجیم من ھمزہ ونفخہ ونفثہ۔

پہلے ہم بیان کر چکے ہیں کہ اس مقام جیسا ہی مقام صرف سورہ اعراف میں ہے جہاں ارشاد ہے(خذ العفو وامر بالمعروف) الخ۔

اور سورہ مومنین کی آیت (ادفع بالتی) الخ، میں حکم ہوا ہے کہ درگذر کرنے کی عادت ڈالو اور اللہ کی پناہ میں آ جایا کرو برائی کا بدلہ بھلائی سے دیا کرو وغیرہ۔

طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

2 months, 4 weeks ago

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

🌾تفسیر ابن کثیر 🌾

🌷سورة حٰم سجدہ /فُسٌِلَت🌷

اللہ تعالٰی کا محبوب انسان:

فرماتا ہے جو اللہ کے بندوں کو اللہ کی طرف بلائے اور خود بھی نیکی کرے اسلام قبول کرے اس سے زیادہ اچھی بات اور کس کی ہوگی؟

یہ ہے جس نے اپنے تئیں نفع پہنچایا اور خلق اللہ کو بھی اپنی ذات سے نفع پہنچایا۔

یہ ان میں نہیں جو منہ کے بڑے باتونی ہوتے ہیں جو دوسروں کو کہتے تو ہیں مگر خود نہیں کرتے یہ تو خود بھی کرتا ہے اور دوسروں سے بھی کہتا ہے۔ یہ آیت عام ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے اولیٰ طور پر اس کے مصداق ہیں۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کے مصداق اذان دینے والے ہیں جو نیک کار بھی ہوں۔

چنانچہ صحیح مسلم میں ہے قیامت کے دن موذن سب لوگوں سے زیادہ لمبی گردنوں والے ہوں گے۔

سنن میں ہے امام ضامن ہے اور موذن امانتدار ہے اللہ تعالٰی اماموں کو راہ راست دکھائے اور موذنوں کو ۔

ابن ابی حاتم میں ہے حضرت سعد بن وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ اذان دینے والوں کا حصہ قیامت کے دن اللہ تعالٰی کے نزدیک مثل جہاد کرنے والوں کے حصے کے ہے۔

اذان و اقامت کے درمیان ان کی وہ حالت ہے جیسے کوئی جہاد میں راہ اللہ میں اپنے خون میں لوٹ پوٹ ہو رہا ہو۔

حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اگر میں موذن ہوتا تو پھر کہتے مجھے حج و عمرے اور جہاد کی اتنی زیادہ پروانہ نہ رہتی۔

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے منقول ہے۔ اگر میں موذن ہوتا تو میری آرزو پوری ہو جاتی۔ اور میں رات کے نفلی قیام کی اور دن کے نفلی روزوں کی اس قدر تگ ودو نہ کرتا۔ میں نے سنا ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار موذنوں کی بخشش کی دعا مانگی۔

اس پر میں نے کہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے اپنی دعا میں ہمیں یاد نہ فرمایا حالانکہ ہم اذان کہنے پر تلواریں تان لیتے ہیں آپ نے فرمایا ہاں! لیکن اے عمر ایسا زمانہ بھی آنے والا ہے کہ موذنی غریب مسکین لوگوں تک رہ جائے گا۔

سنو عمر جن لوگوں کا گوشت پوست جہنم پر حرام ہے ان میں موذن ہیں ۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں اس آیت میں بھی موذنوں کی تعریف ہے اس کا حی علی الصلوۃ کہنا اللہ کی طرف بلانا ہے۔

ابن عمر رضی اللہ عنہ اور عکرمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں یہ آیت موذنوں کے بارے میں اتری ہے اور یہ جو فرمایا کہ وہ عمل صالح کرتا ہے اس سے مراد اذان و تکبیر کے درمیان دو رکعت پڑھنا ہے۔

جیسے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے دو اذانوں کے درمیان نماز ہے دو اذانوں کے درمیان نماز ہے دو اذانوں کے درمیان نماز ہے جو چاہے۔

ایک حدیث میں ہے کہ اذان و اقامت کے درمیان کی دعا رد نہیں ہوتی ۔

صحیح بات یہ ہے کہ آیت اپنے عموم کے لحاظ سے موذن غیر موذن ہر اس شخص کو شامل ہے جو اللہ کی طرف دعوت دے۔

یہ یاد رہے کہ آیت کے نازل ہونے کے وقت تو سرے سے اذان شروع ہی نہ تھی۔ اس لئے کہ آیت مکے میں اترتی ہے اور اذان مدینے پہنچ جانے کے بعد مقرر ہوئی ہے۔

جبکہ حضرت عبداللہ بن زید بن عبدربہ نے اپنے خواب میں اذان دیتے دیکھا اور سنا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو سکھاؤ۔ وہ بلند آواز والے ہیں۔

پس صحیح بات یہی ہے کہ آیت عام ہے اس میں موذن بھی شامل ہیں۔

حضرت حسن بصری اس آیت کو پڑھ کر فرماتے ہیں یہی لوگ حبیب اللہ ہیں۔ یہی اولیاء اللہ ہیں یہی سب سے زیادہ اللہ کے پسندیدہ ہیں یہی سب سے زیادہ اللہ کے محبوب ہیں کہ انہوں نے اللہ کی باتیں مان لیں پھر دوسروں سے منوانے لگے اور اپنے ماننے میں نیکیاں کرتے رہے اور اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کرتے رہے یہاں اللہ کے خلیفہ ہیں، بھلائی اور برائی نیکی اور بدی برابر برابر نہیں بلکہ ان میں بیحد فرق ہے جو تجھ سے برائی کرے تو اس سے بھلائی کر اور اس کی برائی کو اس طرح دفع کر۔

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ تیرے بارے میں جوشخص اللہ کی نافرمانی کرے تو تو اس کے بارے میں اللہ کی فرمابرداری کر اس سے بڑھ کو کوئی چیز نہیں۔

اللہ تعالٰی فرماتا ہے کہ ایسا کرنے سے تیرا جانی دشمن دلی دوست بن جائے گا، اس وصیت پر عمل اسی سے ہو گا جو صابر ہو نفس پر اختیار رکھتا ہو اور ہو بھی نصیب دار کہ دین و دنیا کی بہتری اس کی تقدیر میں ہو۔

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما فرماتے ہیں ایمان والوں کو اللہ کا حکم ہے کہ وہ غصے کے وقت صبر کریں اور دوسرے کی جہالت پر اپنی بردباری کا ثبوت دیں اور دوسرے کی برائی سے درگذر کرلیں ایسے لوگ شیطانی داؤ سے محفوظ رہتے ہیں اور ان کے دشمن بھی پھر تو ان کے دوست بن جاتے ہیں۔

انسانی شر سے بچنے کا طریقہ:

3 months ago

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

🌾تفسیر ابن کثیر 🌾

🌷سورة حٰم سجدہ /فُسٌِلَت🌷

انبیاء کی تکذیب عذاب الٰہی کا سبب:

حکم ہوتا ہے کہ جو آپ کو جھٹلا رہے ہیں اور اللہ کے ساتھ کفر کر رہے ہیں آپ ان سے فرما دیجئے کہ میری تعلیم سے رو گردانی تمہیں کسی نیک نتیجے پر نہیں پہنچائے گی۔

یاد رکھو کہ جس طرح انبیاء کی مخالف امتیں تم سے پہلے زیرو زبر کر دی گئیں کہیں تمہاری شامت اعمال بھی تمہیں انہی میں سے نہ کر دے۔

قوم عاد اور قوم ثمود کے اور ان جیسے اوروں کے حالات تمہارے سامنے ہیں۔ ان کے پاس پے درپے رسول آئے اس گاؤں میں اس گاؤں میں اس بستی میں اس بستی میں اللہ کے پیغمبر اللہ کی منادی کرتے پھرتے لیکن ان کی آنکھوں پر وہ چربی چڑھی ہوئی تھی اور دماغ میں وہ گند ٹھسا ہوا تھا کہ کسی ایک کو بھی نہ مانا۔ اپنے سامنے اللہ والوں کی بہتری اور دشمنان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بدحالی دیکھتے تھے لیکن پھر بھی تکذیب سے باز نہ آئے۔ حجت بازی اور کج بحثی سے نہ ہٹے اور کہنے لگے اگر اللہ کو رسول بھیجنا ہوتا تو کسی اپنے فرشتے کو بھیجتا تم انسان ہو کر رسول کریم بن بیٹھے؟

ہم تو اسے ہرگز باور نہ کریں گے؟ قوم عاد نے زمین میں فساد پھیلا دیا ان کی سرکشی ان کا غرور حد کو پہنچ گیا۔ ان کی لا ابالیاں اور بےپرواہیاں یہاں تک پہنچ گئیں کہ پکار اٹھے ہم سے زیادہ زور آور کوئی نہیں۔ ہم طاقتور مضبوط اور ٹھوس ہیں اللہ کے عذاب ہمارا کیا بگاڑ لیں گے؟ اس قدر پھولے کہ اللہ کو بھول گئے۔ یہ بھی خیال نہ رہا کہ ہمارا پیدا کرنے والا تو اتنا قوی ہے کہ اس کی زور آوری کا اندازہ بھی ہم نہیں کر سکتے۔

جیسے فرمان ہے:

(والسماء بنیناھا باید وانالموسعون)

ہم نے اپنے ہاتھوں آسمان کو پیدا کیا اور ہم بہت ہی طاقتور اور زور آور ہیں ، پس ان کے اس تکبر پر اور اللہ کے رسولوں کے جھٹلانے پر اور اللہ کی نافرمانی کرنے اور رب کی آیتوں کے انکار پر ان پر عذاب الٰہی آ پڑا۔ تیز و تند ، سرد ، دہشت ناک ، سرسراتی ہوئی سخت آندھی آئی۔ تاکہ ان کا غرور ٹوٹ جائے اور ہوا سے وہ تباہ کر دیئے جائیں۔

صراصر کہتے ہیں وہ ہوا جس میں آواز پائی جائے۔ مشرق کی طرف ایک نہر ہے جو بہت زور سے آواز کے ساتھ بہتی رہتی ہے اس لئے اسے بھی عرب صرصر کہتے ہیں۔

نحسات سے مراد پے درپے ، ایک دم ، مسلسل ، سات راتیں اور آٹھ دن تک یہی ہوائیں رہیں۔ وہ مصیبت جو ان پر مصیبت والے دن آئی وہ پھر آٹھ دن تک نہ ہٹی نہ ٹلی۔ جب تک ان میں سے ایک ایک کو فنا کے گھاٹ نہ اتار دیا اور ان کا بیج ختم نہ کر دیا۔ ساتھ ہی آخرت کے عذابوں کا لقمہ بنے جن سے زیادہ ذلت و توہین کی کوئی سزا نہیں۔

نہ دنیا میں کوئی ان کی امداد کو پہنچا نہ آخرت میں کوئی مدد کیلئے اٹھے گا۔ بےیارو مددگار رہ گئے ،

ثمودیوں کی بھی ہم نے رہنمائی کی۔ ہدایت کی ان پر وضاحت کر دی انہیں بھلائی کی دعوت دی۔ اللہ کے نبی حضرت صالح علیہ السلام نے ان پر حق ظاہر کر دیا لیکن انہوں نے مخالفت اور تکذیب کی۔ اور نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سچائی پر جس اونٹنی کو اللہ نے علامت بنایا تھا اس کی کوچیں کاٹ دیں۔

پس ان پر بھی عذاب اللہ برس پڑا۔ ایک زبردست کلیجے پھاڑ دینے والی چنگاڑ اور دل پاش پاش کر دینے والے زلزلے نے ذلت و توہین کے ساتھ ان کے کرتوتوں کا بدلہ لیا۔ ان میں جتنے وہ لوگ تھے جنہیں اللہ کی ذات پر ایمان تھا نبیوں کی تصدیق کرتے تھے دلوں میں اللہ تعالٰی کا خوف رکھتے تھے انہیں ہم نے بچا لیا انہیں ذرا سا بھی ضرر نہ پہنچا اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ذلت و توہین سے اور عذاب اللہ سے نجات پالی۔

طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

3 months ago

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

🌾سورة حٰم سجدہ /فُسٌِلَت🌾

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ○
میں الله کی پناہ لیتا ہوں شیطان مردود سے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ○
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے ہے۔

🌷09: قُلْ أَئِنَّكُمْ لَتَكْفُرُونَ بِالَّذِي خَلَقَ الْأَرْضَ فِي يَوْمَيْنِ وَتَجْعَلُونَ لَهُ أَنْدَادًا ۚ ذَلِكَ رَبُّ الْعَالَمِينَ○

09: کہو کیا تم اس سے انکار کرتے ہو جس نے زمین کو دو دن میں پیدا کیا اور (بتوں کو) اس کا مدمقابل بناتے ہو وہی تو سارے جہانوں کا مالک ہے .

🌷10: وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِنْ فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاءً لِلسَّائِلِينَ○

‏10: اور اسی نے زمین میں اسکے اوپر پہاڑ بنائے اور زمین میں برکت رکھی اور اس میں سب سامان معیشت مقرر کیا (سب) چار دن میں (اور تمام) طلبگاروں کے لئے یکساں ‏۔

🌷11: ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ○

11: پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ دھواں تھا تو اس نے اس سے اور زمین سے فرمایا کہ دونوں آؤ (خواہ) خوشی سے خواہ ناخوشی سے انہوں نے کہا کہ ہم خوشی سے آتے ہیں ‏

🌷12: فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ فِي يَوْمَيْنِ وَأَوْحَى فِي كُلِّ سَمَاءٍ أَمْرَهَا ۚ وَزَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَحِفْظًا ۚ ذَلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ○

‏12: پھر دو دن میں سات آسمان بنائے اور ہر آسمان میں اس کے (کام) کا حکم بھیجا اور ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں (یعنی ستاروں) سے مزین کیا اور (شیطانوں) سے محفوظ رکھا یہ زبردست (اور) خبردار کے (مقرر کئے ہوئے) اندازے ہیں ۔

🌷13: فَإِنْ أَعْرَضُوا فَقُلْ أَنْذَرْتُكُمْ صَاعِقَةً مِثْلَ صَاعِقَةِ عَادٍ وَثَمُودَ ○

‏13: پھر اگر یہ منہ پھیر لیں تو کہہ دو کہ میں تم کو ایسی چنگھاڑ (کے عذاب) سے آگاہ کرتا ہوں جیسے عاد اور ثمود پر چنگھاڑ (کا عذاب آیا تھا) ‏

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

3 months ago

🌷بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم🌷

باذن اللہ تعالی

🌷السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه🌷

16 فروری جمعہ 2024

05 شعبان 1445 ہجری

📓تعلیم القران

📖 سبق نمبر  1014

41۔ سورة حٰم سجدہ /فُسٌِلَت

🌟مقام نزول مکہ مکرمہ

آیت  : 09 : 13

🌴بارک اللہ فیکم🌴

3 months, 1 week ago

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

🌾تفسیر ابن کثیر 🌾

🌷سورة المومن 🌷

صبر کرنے کا حکم اور فتح کی بشارت:

یہاں اللہ تعالیٰ اپنے رسول کو حکم دیتا ہے کہ وہ ان لوگوں کی تکذیب پر صبر کرے جنہوں نے اسے جھٹلایا: اللہ تم سے اپنا وعدہ پورا کرے گا کہ تم غالب رہو گے اور اپنی قوم پر غالب آؤ گے اور تم اور جو لوگ تمہاری پیروی کریں گے وہ اس میں کامیاب ہوں گے۔ دنیا اور آخرت۔'

﴿فَـإِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِى نَعِدُهُمْ﴾

(اور کیا ہم آپ کو اس کا کچھ حصہ دکھاتے ہیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا تھا) کا مطلب ہے، اس دنیا میں، اور یہی ہوا، کیونکہ اللہ نے انہیں (قریش کے) سرداروں اور بزرگوں کو ذلیل کرنے کی خوشی دی تھی، جنہیں قتل کیا گیا۔ بدر کے دن، پھر اللہ نے انہیں مکہ مکرمہ اور پورے جزیرہ نمائے عرب پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں فتح عطا فرمائی۔

﴿أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ﴾

(یا ہم آپ کو موت دے دیں، پھر بھی یہ سب ہماری طرف لوٹائے جائیں گے) کا مطلب ہے، اور ہم آخرت میں ان کو سخت عذاب دیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ اپنے نبی کو تسلی دیتے ہوئے فرماتا ہے:

﴿وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِّن قَبْلِكَ مِنْهُم مَّن قَصَصْنَا عَلَيْكَ﴾

(اور بے شک ہم نے تم سے پہلے بھی رسول بھیجے جن میں سے بعض کا احوال ہم نے تم سے بیان کیا ہے) جیسا کہ سورۃ النساء میں بھی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، ’’ہم نے ان میں سے بعض کے قصے نازل کیے ہیں اور ان کے حالات کیسے ہیں؟ لوگوں نے ان پر کفر کیا، لیکن بالآخر رسول غالب آئے۔'

﴿وَمِنْهُمْ مَّن لَّمْ نَقْصُصْ عَلَيْكَ﴾

(اور بعض میں سے ہم نے ان کا قصہ آپ سے بیان نہیں کیا) اور وہ بہت ہیں، ان سے بہت زیادہ ہیں جن کے قصے بیان کیے گئے ہیں جیسا کہ سورۃ النساء میں بیان ہوا ہے۔ اللہ کی حمد و ثنا ہے۔

﴿وَمَا كَانَ لِرَسُولٍ أَن يَأْتِىَ بِـَايَةٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ﴾

(اور کسی رسول کو یہ حکم نہیں دیا گیا تھا کہ وہ اللہ کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لے کر آئے) یعنی کوئی بھی انبیاء اپنی امت کے لیے معجزات نہیں لا سکے مگر جب اللہ تعالیٰ نے اسے معجزہ کے طور پر اس کی اجازت دی ہو۔ اس پیغام کی سچائی جو وہ ان کے لیے لایا تھا۔
﴿فَإِذَا جَـآءَ أَمْرُ اللَّهِ﴾

(لیکن جب اللہ کا حکم آئے گا) یعنی اس کا عذاب اور انتقام جو کافروں کو گھیرے گا،

﴿قُضِىَ بِالْحَقِّ﴾

(معاملہ کا فیصلہ حق کے ساتھ کیا جائے گا) پس مومنین نجات پائیں گے اور کافر ہلاک ہو جائیں گے۔ اللہ فرماتا ہے
﴿وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْمُبْطِلُونَ﴾

(اور پھر باطل کے پیروکار برباد ہو جائیں گے۔)

طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

We recommend to visit

پی ام سی موزیک | PMC MUSIC

.

تعرفه تبلیغات:
@pmc_ads

.

معدن انیمیشن های قدیمی و جدید🥰🔥😍

⚠️ Please Note that this Channel is Not Against Copyright Law and No Pornography is Published and is Law-Abiding.