بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 2 days, 15 hours ago
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 months, 3 weeks ago
فجر کی نماز کا چھوٹ جانا بہت بڑی بات ہے،جس کی بنا پر وہ شخص تعزیت اور افسوس کا مستحق ہے۔
امام حاتم الأصم رحمہ اللہ
صلاح الأمہ:٤٢٠/٢
خواتین کے متعلق سوال وجواب سیریز(5)
میک اپ والی دلہن کا بوقت نماز تیمم کرنا
سوال: میک اپ والی دلہن تیمم کرسکتی ہے یا وضو کرنا پڑے گا جبکہ وضو کرنے میں سارامیک اپ چلا جائے گاجس پر محنت اور پیسہ دونوں لگے ہیں؟
جواب: میک اپ کوئی ایسا عذر نہیں ہے جس کی وجہ سے دلہن تیمم کرے گی بلکہ اس پر لازم ہے کہ نماز کے لئے پانی سے وضو کرکے نماز پڑھے چاہے وضو سے میک اپ ہی کیوں نہ چلا جائے یہ بھی یاد رہے کہ شوہر کے لئے میک اپ کرنا جائز ہے مگر ایسا میک اپ جس کی وجہ سے نماز چھوڑنا پڑے جائز نہیں ہے،اس لئے دلہن ہو یا کوئی اور خاتون میک اپ نماز کے بعد کرے اور اتنی دیر کے لئے کرے جس سے نماز نہ ضائع ہویا ایسا ہلکا میک اپ کرے کہ وضو کرنے اور نماز پڑھنے میں حرج محسوس نہ ہو۔
(شیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ)
جو کام نہیں کر سکتے اسکا ذمہ نہ لیجیے
ایسا عموماً ہوتا ہوگا کہ آپ گھر سے نکلتے ہیں اور پیچھے سے بیگم صاحبہ پکارتی ہیں: "دودھ لیتے آئیے گا، چینی ختم ہو چکی ہے، یا پھر! آج رات کھانا نہیں پکے گا باہر سے لیتے آئیے گا وغیرہ۔" اس موقع پر آپ لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ نہ کہیے کہ ٹھیک ہے، ٹھیک ہے لیتا آؤں گا، باوجود یکہ آپ کو یقین ہو کہ آپ یہ کام انجام نہیں دے سکیں گے۔ بلکہ آپ بھی پکار دیجیے: "میں نہیں لا سکوں گا۔"
اس وقت صاف صاف جواب واپسی پر عذر تراشنے سے بہتر ہوگا کہ وقت کم تھا، دکانیں بند تھیں یا میں بھول گیا۔
شروع میں معذرت کر لینا اخیر میں عذر تراشنے سے بدرجہا بہتر ہے
#۔اقتباس: زندگی سے لطف اٹھائیے!
سلسلہ۔احادیث۔رسول اللہﷺ(170)
*🔖۔بکثرت گناہ زبان سے ہی ہوتے ہیں*
عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيَّ،قَالَ:قُلْتُ:يَا رَسُولَ اللَّهِ حَدِّثْنِي بِأَمْرٍ أَعْتَصِمُ بِهِ، قَالَ: قُلْ:رَبِّيَ اللَّهُ، ثُمَّ اسْتَقِمْ قُلْتُ:يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَكْثَرُ مَا تَخَافُ عَلَيَّ؟ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِلِسَانِ نَفْسِهِ، ثُمَّ قَالَ:هَذَا
ترجمہ:حضرت سفیان بن عبداللہ ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،انہوں نے کہا:میں نے عرض کیا:اللہ کے رسول!مجھے (نصیحت کی) ایک بات فرما دیجیے جس پر میں مضبوطی سے قائم رہوں،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:کہو!میرا رب اللہ ہے،پھر اس پر مضبوطی سے قائم رہو۔ میں نے کہا:اے اللہ کے رسول! آپ کو میرے بارے میں سب سے زیادہ کس چیز سے(نقصان پہنچنے کا) خوف ہے؟رسول اللہ ﷺ نے اپنی زبان مبارک کو پکڑا،پھر فرمایا:اس سے۔
تشریح(1)ایمان پر قائم رہنا اس لیے ضروری ہے کہ جہنم سے نجات صرف اس صورت میں ہوسکتی ہے جب انسان کی موت ایمان کی حالت میں آئے(2)زبان سے جس قدر زیادہ گناہ سرزرد ہوتے ہیں اتنے دوسرے اعضاء سے نہیں ہوتے،زبان کے گناہ آسانی سے ہوجاتے ہیں(3)معاشرے میں زبان کے گناہوں کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی جتنی دوسرے گناہوں کو(4)زبان کے گناہوں کے اثرات زیادہ شدید ہوتے ہیں جن کے نتیجے میں اور بہت سے گناہ سرزرد ہوتے ہیں مثلاً:قتل وغارت وغیرہ اس لیے زبان کے بارے میں بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
(سنن ابن ماجہ:3972)
قبر ایک عارضی اسٹاپ ہے، منزل نہیں!
*🥀۔ایک لرزہ خیز جرم کی ہولناک داستان!*
*🖊️آصفہ عنبرین قاضی*
باپ دو دن سے بیٹی کے نمبر پر ڈسکہ کے نواحی گاؤں کال کر رہا تھا مگر نمبر بند تھا،وہ گھبرا کر بیٹی کے سسرال چلا آیا اور پوچھا زارا کہاں ہے ؟ فون کیوں بند ہے اس کا،جبکہ زارا کا دو سال کا بیٹا گھر میں موجود تھا،ساس اور نندوں نے بتایا دو دن پہلے رات کو کسی آشنا کے ساتھ بھاگ گئی،موبائل بھی ساتھ لے گئی۔ہم تو کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے،خاموشی سے تلاش کررہے ہیں۔
باپ کو یقین نہ آیا،چار سال پہلے اس نے بہت چاؤ سے اس کا رشتہ اس کی خالہ صغری کے بیٹے قدیر سے کیا،اور وہ دونوں بہت خوش تھے،ہاں سگی خالہ اس سے اکثر نالاں رہتی تھی مگر وہ پھر بھی بیٹی کو نباہ اور صبر کی تلقین کرتا رہا،اس نے تلاش گمشدگی کے لیےپولیس کی مدد لی،پولیس نے سسرالیوں کے بیان لیے،زارا کی ساس اور نندوں کو شامل تفتیش کیا گیا،ہر ایک کے بیان میں تضاد موجود تھا،جس پر پولیس نے ان کو گرفتار کر لیا،انہوں نے انکشاف کیا کہ زارا بھاگی نہیں بلکہ 11 نومبر کی رات انہوں اس کو مار کر پھینک دیا تھا،اور اس کے شوہر کو بھی یہی بتایا کہ وہ کسی سے رابطے میں تھی اور گھر سے نکل گئی،جبکہ زارا سات ماہ کی حاملہ تھی،اس کے ساتھ ننھی جان بھی ماری گئ۔
جھگڑا کیا تھا؟ وہی ساس بہو کی ازلی چپقلش اور نند بھابی کا بیر،زارا کی پانچ نندیں تھیں اور قدیر ان کا اکلوتا بھائی،اور انہوں نے خود زارا کا رشتہ مانگا اور اپنے ہاتھوں سے رخصت کرکے گھر لائیں۔
جھگڑا پیسے کا تھا، ان کا خیال تھا ان کا بیٹا سارا خرچ بہو کے ہاتھ رکھتا ہے جبکہ اسے سب کچھ ماں بہنوں کو دینا چاہیے ،وہ خود زارا کو دیں،انہی جھگڑوں سے تنگ آ کر قدیر اسے اٹلی بھی لے گیا اور کچھ ماہ پہلے سسرال چھوڑ گیا،اس بار ساس اور نندوں نے سوچا کہ زارا کو واپس ہی نہ جانے دیا جائے اور قدیر کی ساری کمائی ہمیں ملے ،پلان کے تحت لاہور سے کسی کو بلایا،فجر سے کچھ دیر پہلے سوئی ہوئی زارا کے منہ پر تکیہ رکھ کر سانس بند کی اور موت کے حوالے کردیا ،اب مسئلہ لاش کا تھا کہ وہ کہاں کریں،اور شناخت کیسے چھپائیں تو سر کو دھڑ سے الگ کرکے چولہے پر جلایا گیا تاکہ نین نقش مسخ ہوجائیں،پھر جسم کاٹ کر دو الگ الگ بوریوں میں ڈالا،ایک بوری نہر میں اور ایک دور جھاڑیوں میں پھینک دی،پولیس نے ان کی نشان دہی پر مختلف جگہوں سے جسم کی باقیات برآمد کر لیں۔
لوگ کہتے ہیں رشتہ اپنوں میں کریں،اپنا مارے گا بھی تو چھاؤں میں ڈالے گا،یہاں تو چھاؤں میں بھی نہیں ڈالا گیا۔۔۔اور پھر اپنا ہو۔۔۔تو مارے ہی کیوں ؟؟
سلف صالحات کی دینی غیرت کی ایک مثال
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
خلقِ قرآن کا فتنہ خلیفہ مامون رشید کے دور (غالباً ٢١٨ھ) میں شروع ہوا، یہ فتنہ برپا کرنے والا شخص معتزلی احمد بن ابی دُؤاد تھا، اور یہ خلیفہ مامون کے نہایت قریب ہوچکا تھا، اس نے خلیفہ مامون کے ذہن میں یہ بات ڈالی کہ قرآن اللہ کا کلام نہیں بلکہ مخلوق ہے.
اس فتنہ کا اثر اس وقت کے تمام علماء پر پڑا، کیونکہ اس معتزلی کی بات مان کر خلیفہ نے پورے عالمِ اسلام میں سرکاری حکم جاری کر دیا تھا کہ ہر مقام کا امیر اور حاکم اپنے ہاں کے علماء سے اس بات کا اقرار کروائے کہ قرآن مخلوق ہے، اور اگر کوئی انکار کرے تو اسے گرفتار کرکے خلیفہ کے دربار میں بھیج دے.
اور اس فتنے کا سب سے زیادہ اثر امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ پر پڑا، جو اس نظریے کے سخت مخالف تھے، انہوں نے اس عقیدے کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا، اور اس کی وجہ سے انہیں شدید اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا.
خلیفہ مامون کے بعد معتصم خلیفہ بنا، مامون نے اس بارے میں اسے تاکید کی تھی کہ علماء سے یہ مسئلہ منوایا جائے، اس نے خلیفہ بنتے ہی حکم دیا کہ ان علماء کو پیش کیا جائے جو قرآن کے مخلوق ہونے کا انکار کررہے ہیں.
اسی درمیان عاصم بن علی رحمہ اللہ کی دونوں بیٹیوں نے اپنے والد کو خط لکھا کہ :
" والد محترم! ہمیں خبر ملی ہے کہ معتصم نے احمد بن حنبل کو پکڑ کر گرفتار کر لیا ہے، اور انہیں کوڑے مارے جارہے ہیں تاکہ وہ اس بات کا اقرار کرلیں کہ قرآن مخلوق ہے، ابا جان! آپ اللہ سے ڈریں، اور اگر وہ آپ سے یہ سوال کرے تو آپ اس کا جواب نہ دیں، اللہ کی قسم! ہمیں آپ کی وفات کی خبر ملے تو یہ ہمارے لئے اس بات سے زیادہ پسندیدہ ہے کہ ہمیں یہ خبر ملے کہ آپ نے اقرار کرلیا ہو کہ قرآن مخلوق ہے ". - [تهذيب الكمال (١٣ /٥١٤)]
أم محمد خوشنما مصلح الدين
جامعہ أم القریٰ مکہ مکرمہ
سلسلہ۔احادیث۔رسول اللہﷺ(164)
*📌۔نبیﷺ کی وصیت میرے بعد لڑائی نہ کرنا*
عَنِ الصُّنَابِحِ الْأَحْمَسِيِّ،قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:أَلَا إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، وَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمُ الْأُمَمَ فَلَا تَقْتَتِلُنَّ بَعْدِي
ترجمہ:حضرت صُنابع بن اعسر احمسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:سنو!دوسری امتوں کے مقابلے میں تمہاری کثرت پر فخر کروں گا،لہذا میرے(فوت ہونے کے)بعد آپس میں لڑائی نہ کرنا۔
تشریح:(1)(فرط)کےمعنی"پیش رو"یا"میرسامان"کے ہیں یعنی وہ شخص جو قافلے سے پہلے منزل پر پہنچ کر ان کے پڑاؤ ڈالنے کے لیے مناسب جگہ متعین کرتا ہے اوران کے لیے اور ان کے جانوروں کے لیے پانی وغیرہ کا بندوبست کرتا ہے۔ (2)قیامت کے دن میدان حشر میں نبی ﷺ حوض کوثر سے اپنی امت کو پانی ملائیں گے،اس حوض میں جنت کی نہر"کوثر"سے پانی آئے گا(3)امت کی تعداد کی کثرت نبیﷺ کے لیے خوشی اور فخر کا باعث ہے لہذا خاندانی منصوبہ بندی کے نام سے مسلمانوں کی آبادی محدود رکھنے کی کافرانہ سازش کو سمجھنا اور ان کے جال میں پھنسنے سے اپنے آپ کو اور دوسرے مسلمانوں کو بچانا فرض ہے(4)اولاد کی تربیت اسلام کے دینی اور اخلاقی اصؤلوں کے مطابق کرنا ضروری ہے تاکہ وہ امت محمدیہ کے مفید افراد بنیں۔
(سنن ابن ماجہ:3944)
مجھے سوشل میڈیا کی ایک بات بہت اچھی لگتی ہے،یہاں پر لوگ کسی کی عمر ذات شکل رنگ نسل یا حیثیت سے نہیں بلکہ ان چیزوں سے متاثر ہوتے ہیں جو انکے خیالات سے میچ کرتے ہوں،اور یہاں کچھ لوگ اچھی عادات اور ایک دوسرے کے خوبصورت خیالات سے جڑے ہوتے ہیں۔
اللہ رب العالمین نے خود کو غفور اس لیے کہا ہے کیوں کہ وہ چاہتا ہے کہ بندے بار بار اس کی بارگاہ میں حاضری دیں!
(اقتباس)
بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 2 days, 15 hours ago
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 months, 3 weeks ago