Pak Militancy پاک عسکریت پسندی

Description
پاکستان میں جاری عسکریت پسندی پر نظر
Advertising
We recommend to visit


‌بزرگ ترین‌ چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
‌‌
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot

Last updated 2 days, 15 hours ago

وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️

Last updated 1 year ago

⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️

?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+


? تبليغات بنرى
@Pink_Bad

? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad

Last updated 2 months, 3 weeks ago

2 months, 3 weeks ago

ضلع کرم میں پاک افغان بارڈر پر افغان طالبان اور پاکستانی سکیورٹی فورسز کے مابین نئی چیک پوسٹس بنانے پر متعدد مقامات پر جھڑپیں

اطلاعات کے مطابق ضلع کرم کے بارڈر پر نئی پوسٹیں بنانے پر پاکستان کی سکیورٹی فورسز اور افغان طالبان کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دونوں طرف سے متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
https://t.me/Pakmilitancy

Telegram

Pak Militancy پاک عسکریت پسندی

پاکستان میں جاری عسکریت پسندی پر نظر

***⭕*** **ضلع کرم میں پاک افغان بارڈر پر افغان طالبان اور پاکستانی سکیورٹی فورسز کے مابین نئی چیک پوسٹس بنانے …
2 months, 3 weeks ago
***?*** پاکستانی طالبان (ٹی ٹی پی) …

? پاکستانی طالبان (ٹی ٹی پی) نے پنجاب کے ضلع میانوالی کے کابل خیل پولیس اسٹیشن پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں اور ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا ہے، جس میں متعدد پولیس اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں، جنوری 2023 کے بعد سے میانوالی میں ٹی ٹی پی کا یہ آٹھواں حملہ ہے، پانچ 2023 میں اور تین 2024 میں ہوئے۔
https://t.me/Pakmilitancy

3 months ago

بلوچ لبریشن آرمی، اپنی بلوچ قوم سے اپیل کرتی ہے کہ وہ قومی آزادی کی اس جنگ میں جدت و شدت پیدا کرنے کیلئے اپنی قومی فوج بی ایل اے کا بھرپور ساتھ دیں، اور آپریشن ھیروف کے اگلے مراحل میں گھروں سے نکل کر بلوچستان کی ہر گلی کوچے میں دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت کا حصہ بن کر اپنا قومی و تاریخی فریضہ ادا کریں۔

3 months ago

آپریشن ھیروف بلوچ سرزمین پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی تیاریوں کا پہلا مرحلہ تھا ۔ بی ایل اے

بی ایل اے نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کی آپریشن ھیروف بلوچستان بھر کے مرکزی شاہراہوں کو 12 گھنٹے اور بیلہ فوجی کیمپ کو 20 گھنٹے اپنے زیر کنٹرول رکھنے اور مجموعی طور پر 130 سے زائد قابض فوجی اہلکار ہلاک کرنے کے بعد کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ آپریشن ھیروف، اپنی مقبوضہ بلوچ سرزمین پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی تیاریوں کا پہلا مرحلہ تھا، جو کامیابی کے ساتھ اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کے بعد پایہ تکمیل تک پہنچا۔

بلوچ سرزمین پر حملہ آور پاکستانی فوج گذشتہ 76 سالوں سے قابض ہے۔ قبضے کے روز اول سے بلوچ اپنی سرزمین کی دفاع اور پاکستانی قبضہ چھڑا کر دوبارہ بلوچ وطن پر بلوچ کنٹرول و حکمرانی کیلئے طاقتور دشمن کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں۔ بلوچ لبریشن آرمی اسی تاریخی مزاحمت کا تسلسل اور جدید شکل ہے۔ جو بلوچ مرد و خواتین جہدکاروں کی عظیم قربانیوں، انتھک محنت، عظم و استقلال اور بلوچ عوام کی بھرپور حمایت و کمک سے ایک مضبوط بلوچ قومی فوج کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے اور اپنی تعداد، طاقت و پیشہ ورانہ صلاحیتیوں میں روزافزوں اضافہ حاصل کررہا ہے۔ جسکے بدولت بلوچ لبریشن آرمی اپنی قوم کی دفاع اور قابض فوج کو نکال کر اپنی سرزمین پر دوبارہ بلوچوں کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے تیاریاں اور مشقیں شروع کرچکا ہے۔ آپریشن ھیروف انہی تیاریوں کا پہلا مرحلہ ہے۔ آپریشن ھیروف کا دوسرا مرحلہ اس سے بھی شدید اور وسیع تر ہوگا۔

آپریشن ھیروف میں بلوچ لبریشن آرمی کے فتح اسکواڈ اور ایس ٹی او ایس (اسپیشل ٹیکٹیل آپریشنز اسکواڈ) کے آٹھ سو اعلیٰ تربیت یافتہ ایلیٹ جنگجو اور مجید بریگیڈ کے سات فدائین نے حصہ لیا۔ جسکے تحت مجید بریگیڈ کے ساتوں فدائین نے اپنا مشن کامیابی کے ساتھ مکمل کرکے شہادت قبول کرلی جبکہ بولان میں دشمن فوج کے ساتھ جھڑپ میں بی ایل اے کے فتح اسکواڈ کا ایک سرمچار شہادت کے مرتبت پر فائز ہوا۔ جبکہ آپریشن ھیروف کے دوران دشمن کے ۱۳۰ سے زائد اہلکار ہلاک، درجنوں زخمی، متعدد چیک پوسٹ اور ایک کیمپ تباہ کیا گیا اور بڑی مقدار میں دشمن کے اسلحہ و گولہ بارود پر قبضہ کیا گیا۔

قابض فوج پر حملوں کے دوران بلوچ لبریشن آرمی نے پولیس اور لیویز فورس کو واضح وارننگ جاری کی تھی کہ وہ قابض پاکستانی فوج کی مدد کے بجائے غیرجانبدار رہیں، تو بلوچ ہونے کے ناطے ان پر حملے نہیں کیئے جائیں گے۔ اس دوران ۲۲ پولیس و لیویز اہلکار عارضی طور پر حراست میں لیئے گئے اور آپریشن ھیروف کے تکمیل کے بعد انہیں صحیح سلامت رہا کیا گیا۔ جہاں جہاں پولیس و لیویز نے مزاحمت نہیں کی، انہیں کوئی گزند نہیں پہنچایا گیا لیکن قلات میں گراڑی کے مقام پر لیویز اور پولیس نے قابض فوج کا ساتھ دیتے ہوئے بلوچ سرمچاروں پر پیش قدمی کی کوشش کی لہٰذا بلوچ لبریشن آرمی نے قابض پاکستانی فوج کے ساتھ ساتھ پولیس و لیویز فورس کو بھی نشانہ بنایا۔ جس میں متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔ بلوچ لبریشن آرمی ایک بار پھر پولیس اور لیویز فورس کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرتی ہے کہ بلوچ ہونے کے ناطے بی ایل اے پولیس اور لیویز پر حملوں سے اجتناب کررہی ہے، لیکن وہ پولیس و لیویز اہلکار جو انفرادی حوالے سے بلوچ قومی تحریک آزادی کے خلاف دشمن فوج کا ساتھ دینے میں ملوث پائے گئے، یا جہاں بطور ادارہ پولیس و لیویز قابض فوج کے ہمراہ فوجی یلغار و آپریشنوں میں ملوث رہی تو انکے خلاف سخت کاروائی کرکے وہی رویہ برتا، جائیگا جو قابض فوج کے خلاف برتا جاتا ہے۔

آپریشن ھیروف کے تحت شاہراہوں کی ناکہ بندیوں کے دوران بلوچ لبریشن آرمی نے مسافربسوں کی تلاشی لی۔ چیکنگ کے دوران متعدد افراد سے قابض پاکستانی فوج، خفیہ اداروں اور فرنٹیئر کور کے سروس کارڈ برآمد ہوئے۔ جو چھٹیاں گذارنے کے بعد دوبارہ بلوچستان میں قابض فوج کی کیمپوں کی طرف جارہے تھے۔ جنہیں مکمل شناخت کے بعد در اندازی کے جرم میں سزائے موت دی گئی۔

آپریشن ھیروف کے دوران بلوچ وسائل کو لوٹ کر پاکستان لیجانے والی متعدد گاڑیوں کو بی ایل اے کے سرمچاروں نے نذر آتش کردیا، لیکن اسکے ساتھ ساتھ بلوچ لبریشن آرمی اس امر کی وضاحت کرتی ہے کہ ناکہ بندیوں کے دوران انسانی ہمدردی کے بنیاد پر تمام ایمبولینسوں کو محفوظ راستہ فراہم کیا گیا اور سویلین گاڑیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا، لیکن ہمیں متعدد مقامات سے یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ناکہ بندی ختم ہونے کے بعد بلوچ عوام اور سرمچاروں میں بدگمانی پیدا کرنے کی غرض سے پاکستانی فوج کے سادہ لباس میں ملبوس اہلکار اور نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے متعدد سول گاڑیاں نذر آتش کردیں۔ بی ایل اے واضح کرتی ہے کہ یہ بی ایل اے کی کاروائیاں نہیں تھیں۔

3 months ago

بیس گھنٹے جاری رہنے، 130 دشمن اہلکار ہلاک کرنے کے بعد آپریشن ہیروف کامیابی کے ساتھ مکمل - بی ایل اے

بی ایل اے نے پچیس اگست کو شروع ہونے والے بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی آپریشن ہیروف کی کامیابی کے ساتھ مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن ہیروف کے تحت دشمن کے بیلہ کیمپ پر مجید بریگیڈ کی فدائین نے قبضہ اور بلوچستان بھر کے مرکزی شاہراہوں پر ایس ٹی او ایس اور فتح اسکواڈ نے ناکہ بندی کرکے اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔

بی ایل اے کے مطابق آپریشن ہیروف کے دوران دشمن فوج کے بیلہ کیمپ کو بی ایل اے کی مجید بریگیڈ بیس گھنٹوں تک اپنے کنٹرول میں رکھتے ہوئے 68 دشمن اہلکار ہلاک کرنے میں کامیاب ہوئی جبکہ بی ایل اے کے یونٹ فتح اسکواڈ اور ایس ٹی او ایس 62 فوجی اہلکار ہلاک کرتے ہوئے بارہ گھنٹوں تک بلوچستان کے تمام مرکزی شاہراہوں پر ناکہ بندی کرکے اپنے کنٹرول میں رکھا۔ مجموعی طور پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے 130 اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی کیئے گئے

بی ایل اے نے کہا کہ آپریشن ہیروف کے مقاصد مکمل ہونے کے بعد تمام شاہراہوں کی ناکہ بندی ختم کرکے کھول دیئے گئے ہیں اور بیلہ کیمپ پر قبضے کے مقاصد حاصل کر کے، آپریشن کے اختتام کا اعلان کرتے ہیں جبکہ تفصیلی بیان جلد جاری کیا جائے گا۔
https://t.me/Pakmilitancy

3 months, 1 week ago
Pak Militancy پاک عسکریت پسندی
3 months, 1 week ago

? تحریک طالبان پاکستان نے آج 16 حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے

جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا میں مجاہدین نے میشتہ چیک پوسٹ پر اسنائپر سے حملہ کرکے ایک فوجی اہلکار کو ہلاک کردیا.

جنوبی وزیرستان وانا اعظم ورسک میں ایف سی پوسٹ پر لیزرگن اور راکٹ سے حملہ کیا جس میں ایک ایف سی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے جبکہ دو عدد ڈرون کیمرے بھی مار گرائے .

ڈی آئی خان، تحصیل گومل میں قمر قلعہ پر اسنائپر سے حملہ کرکے ایک فوجی اہلکار کو ہلاک کردیا.

خیبر باڑہ میں واقع اکبری ایف سی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاع ہے ـ

خیبر درس آرمی کیمپ پر ایک اور حملہ کیا جس میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاع ہے.

بشمالی وزیرستان میرعلی حسوخیل میں پل فوجی مورچے پر جی ایل فائر کئے جس میں جانی ومالی نقصان کی اطلاع ہے.

شمالی وزیرستان میرعلی میں فوجی کیمپ پر جی ایل سمیت ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس میں ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔

خیبر باڑہ کے علاقے باغ میں واقع دفاعی بریگیڈ نامی پوسٹ پر اسنائپر حملے میں ایف سی کا اہلکار ہلاک ہوا.

شمالی وزیرستان میرعلی فوجی مورچے پر  اسنائپر حملے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ ایک سیکیورٹی کیمرہ ایک تخریب ہوا.

خیبر باڑہ کے علاقے تیراہ میدان میں واقع زنگی ایف سی پوسٹ پر اسنائپر سے حملہ کرکے صوبیدار عاقب خٹک کو ہلاک کیا۔

شمالی وزیرستان میرعلی حسوخیل پل پر فوجی ٹرک اور موٹرسائيکل پر حملہ، 3 فوجی اہلکار ہلاک 9 زخمی۔

شمالی وزیرستان میرعلی خدی مارکیٹ کے قریب فوجی مورچے پر حملے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوئے.

شمالی وزیرستان میرعلی کیمپ کے سی ٹی ڈی مرکز پر حملے میں دو اہلکار ہلاک جبکہ چھ شدید زخمی ہوئے.

شمالی وزیرستان رزمک کے علاقے بوباکرہ ذکرخیل میں فوج پر ہلکے اور بھاری اسلحے کے زریعے حملہ۔

شمالی وزیرستان میرعلی عیدک تیرے کاٹوکمر کیمپ کے ایک مورچے پر ہلکے اور بھاری اسلحے سے حملہ، دو فوجی اہلکار ہلاک ایک زخمی۔

شمالی وزیرستان میرعلی حدری میں واقع فوجی پوسٹ پر حملے میں دو اہلکار ہلاک 3 زخمی۔
https://t.me/Pakmilitancy

3 months, 1 week ago

?جنوبی وزیرستان ونا اعظم ورسک : عسکریت پسندوں کا فوج پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ جاری۔۔۔۔

دوسری طرف بنوں جانی خیل میں بھی فوجی پوسٹ پر حملہ، فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ جاری۔۔۔۔
https://t.me/Pakmilitancy

3 months, 2 weeks ago

خیبرپختونخوا کے ضلع دیر لوئر کے علاقے ثمر باغ میں عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر دستی بموں سے حملہ اور فائرنگ کی،پولیس کے مطابق حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔
https://t.me/Pakmilitancy

Telegram

Pak Militancy پاک عسکریت پسندی

پاکستان میں جاری عسکریت پسندی پر نظر

***⭕*** خیبرپختونخوا کے ضلع دیر لوئر کے علاقے ثمر باغ میں عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر دستی بموں سے …
We recommend to visit


‌بزرگ ترین‌ چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
‌‌
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot

Last updated 2 days, 15 hours ago

وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️

Last updated 1 year ago

⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️

?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+


? تبليغات بنرى
@Pink_Bad

? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad

Last updated 2 months, 3 weeks ago