Last updated hace 1 año, 2 meses
وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️
Last updated hace 1 año, 3 meses
بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated hace 3 semanas, 3 días
? بنوں اور بلوچستان حملے، متعدد اہلکار ہلاک و زخمی۔
⭕ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں کے علاقے میرا خیل میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو جو نماز کے لیے مسجد جا رہا تھا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس کی شناخت ایچ سی فرمان اللہ کے نام سے ہوئی جو بنوں پولیس لائنز میں تعینات تھا۔
⭕ بلوچستان کے ضلع اڈوکی کے علاقے منڈھی تک میں دیسی ساختہ بم کے حملے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کم از کم 3 اہلکار زخمی ہوئے جب ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
https://t.me/Pakmilitancy
⭕ خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت کے علاقے سرائے نورنگ کی ایک مسجد میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پاک فوج کے زیر تربیت افسر لیفٹیننٹ ہلاک ہو گیا ہے، وہ اپنے آبائی شہر میں چھٹی پر آیا تھا۔
https://t.me/Pakmilitancy
? خیبر اور وزیرستان میں مزید حملے
⭕ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر میں عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ تین شدید زخمی ہوگئے زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے
⭕خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے مرکز وانا میں پولیس اسٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) کے گاڑی پر بم دھماکہ ہوا جس میں ایس ایچ او مزمل وزیر شدید زخمی ہوگئے جبکہ گاڑی کو بری طرح نقصان پہنچا ہے
https://t.me/Pakmilitancy
? بنوں ممتین خیل میں ایس ایچ او کی گاڑی پر فائرنگ، ایس ایچ او کانسٹیبل سمیت ہلاک
تفصیلات کے مطابق بنوں کے علاقے ممتین خیل میں ایس ایچ او کی گاڑی پر عسکریت پسندوں نے شدید فائرنگ کردی، فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایس ایچ او سعید رحمان اور کانسٹیبل عامر سعید ہلاک ہوگئے جبکہ عسکریت پسند موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
https://t.me/Pakmilitancy
??? تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں فوجی پوسٹوں پر ٹی ٹی پی کے شدید حملے میں پاکستانی سرکاری ذرائع کے مطابق 24 سے زائد اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔
https://t.me/Pakmilitancy
⭕ خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت کے علاقے شادی خیل میں پولیس اسٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) کی گاڑی پر حملہ ہوا، پولیس کے مطابق اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور گاڑی کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔
https://t.me/Pakmilitancy
بلوچ لبریشن آرمی، اپنی بلوچ قوم سے اپیل کرتی ہے کہ وہ قومی آزادی کی اس جنگ میں جدت و شدت پیدا کرنے کیلئے اپنی قومی فوج بی ایل اے کا بھرپور ساتھ دیں، اور آپریشن ھیروف کے اگلے مراحل میں گھروں سے نکل کر بلوچستان کی ہر گلی کوچے میں دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت کا حصہ بن کر اپنا قومی و تاریخی فریضہ ادا کریں۔
⭕ آپریشن ھیروف بلوچ سرزمین پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی تیاریوں کا پہلا مرحلہ تھا ۔ بی ایل اے
بی ایل اے نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کی آپریشن ھیروف بلوچستان بھر کے مرکزی شاہراہوں کو 12 گھنٹے اور بیلہ فوجی کیمپ کو 20 گھنٹے اپنے زیر کنٹرول رکھنے اور مجموعی طور پر 130 سے زائد قابض فوجی اہلکار ہلاک کرنے کے بعد کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ آپریشن ھیروف، اپنی مقبوضہ بلوچ سرزمین پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی تیاریوں کا پہلا مرحلہ تھا، جو کامیابی کے ساتھ اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کے بعد پایہ تکمیل تک پہنچا۔
بلوچ سرزمین پر حملہ آور پاکستانی فوج گذشتہ 76 سالوں سے قابض ہے۔ قبضے کے روز اول سے بلوچ اپنی سرزمین کی دفاع اور پاکستانی قبضہ چھڑا کر دوبارہ بلوچ وطن پر بلوچ کنٹرول و حکمرانی کیلئے طاقتور دشمن کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں۔ بلوچ لبریشن آرمی اسی تاریخی مزاحمت کا تسلسل اور جدید شکل ہے۔ جو بلوچ مرد و خواتین جہدکاروں کی عظیم قربانیوں، انتھک محنت، عظم و استقلال اور بلوچ عوام کی بھرپور حمایت و کمک سے ایک مضبوط بلوچ قومی فوج کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے اور اپنی تعداد، طاقت و پیشہ ورانہ صلاحیتیوں میں روزافزوں اضافہ حاصل کررہا ہے۔ جسکے بدولت بلوچ لبریشن آرمی اپنی قوم کی دفاع اور قابض فوج کو نکال کر اپنی سرزمین پر دوبارہ بلوچوں کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے تیاریاں اور مشقیں شروع کرچکا ہے۔ آپریشن ھیروف انہی تیاریوں کا پہلا مرحلہ ہے۔ آپریشن ھیروف کا دوسرا مرحلہ اس سے بھی شدید اور وسیع تر ہوگا۔
آپریشن ھیروف میں بلوچ لبریشن آرمی کے فتح اسکواڈ اور ایس ٹی او ایس (اسپیشل ٹیکٹیل آپریشنز اسکواڈ) کے آٹھ سو اعلیٰ تربیت یافتہ ایلیٹ جنگجو اور مجید بریگیڈ کے سات فدائین نے حصہ لیا۔ جسکے تحت مجید بریگیڈ کے ساتوں فدائین نے اپنا مشن کامیابی کے ساتھ مکمل کرکے شہادت قبول کرلی جبکہ بولان میں دشمن فوج کے ساتھ جھڑپ میں بی ایل اے کے فتح اسکواڈ کا ایک سرمچار شہادت کے مرتبت پر فائز ہوا۔ جبکہ آپریشن ھیروف کے دوران دشمن کے ۱۳۰ سے زائد اہلکار ہلاک، درجنوں زخمی، متعدد چیک پوسٹ اور ایک کیمپ تباہ کیا گیا اور بڑی مقدار میں دشمن کے اسلحہ و گولہ بارود پر قبضہ کیا گیا۔
قابض فوج پر حملوں کے دوران بلوچ لبریشن آرمی نے پولیس اور لیویز فورس کو واضح وارننگ جاری کی تھی کہ وہ قابض پاکستانی فوج کی مدد کے بجائے غیرجانبدار رہیں، تو بلوچ ہونے کے ناطے ان پر حملے نہیں کیئے جائیں گے۔ اس دوران ۲۲ پولیس و لیویز اہلکار عارضی طور پر حراست میں لیئے گئے اور آپریشن ھیروف کے تکمیل کے بعد انہیں صحیح سلامت رہا کیا گیا۔ جہاں جہاں پولیس و لیویز نے مزاحمت نہیں کی، انہیں کوئی گزند نہیں پہنچایا گیا لیکن قلات میں گراڑی کے مقام پر لیویز اور پولیس نے قابض فوج کا ساتھ دیتے ہوئے بلوچ سرمچاروں پر پیش قدمی کی کوشش کی لہٰذا بلوچ لبریشن آرمی نے قابض پاکستانی فوج کے ساتھ ساتھ پولیس و لیویز فورس کو بھی نشانہ بنایا۔ جس میں متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔ بلوچ لبریشن آرمی ایک بار پھر پولیس اور لیویز فورس کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرتی ہے کہ بلوچ ہونے کے ناطے بی ایل اے پولیس اور لیویز پر حملوں سے اجتناب کررہی ہے، لیکن وہ پولیس و لیویز اہلکار جو انفرادی حوالے سے بلوچ قومی تحریک آزادی کے خلاف دشمن فوج کا ساتھ دینے میں ملوث پائے گئے، یا جہاں بطور ادارہ پولیس و لیویز قابض فوج کے ہمراہ فوجی یلغار و آپریشنوں میں ملوث رہی تو انکے خلاف سخت کاروائی کرکے وہی رویہ برتا، جائیگا جو قابض فوج کے خلاف برتا جاتا ہے۔
آپریشن ھیروف کے تحت شاہراہوں کی ناکہ بندیوں کے دوران بلوچ لبریشن آرمی نے مسافربسوں کی تلاشی لی۔ چیکنگ کے دوران متعدد افراد سے قابض پاکستانی فوج، خفیہ اداروں اور فرنٹیئر کور کے سروس کارڈ برآمد ہوئے۔ جو چھٹیاں گذارنے کے بعد دوبارہ بلوچستان میں قابض فوج کی کیمپوں کی طرف جارہے تھے۔ جنہیں مکمل شناخت کے بعد در اندازی کے جرم میں سزائے موت دی گئی۔
آپریشن ھیروف کے دوران بلوچ وسائل کو لوٹ کر پاکستان لیجانے والی متعدد گاڑیوں کو بی ایل اے کے سرمچاروں نے نذر آتش کردیا، لیکن اسکے ساتھ ساتھ بلوچ لبریشن آرمی اس امر کی وضاحت کرتی ہے کہ ناکہ بندیوں کے دوران انسانی ہمدردی کے بنیاد پر تمام ایمبولینسوں کو محفوظ راستہ فراہم کیا گیا اور سویلین گاڑیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا، لیکن ہمیں متعدد مقامات سے یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ناکہ بندی ختم ہونے کے بعد بلوچ عوام اور سرمچاروں میں بدگمانی پیدا کرنے کی غرض سے پاکستانی فوج کے سادہ لباس میں ملبوس اہلکار اور نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے متعدد سول گاڑیاں نذر آتش کردیں۔ بی ایل اے واضح کرتی ہے کہ یہ بی ایل اے کی کاروائیاں نہیں تھیں۔
Last updated hace 1 año, 2 meses
وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️
Last updated hace 1 año, 3 meses
بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated hace 3 semanas, 3 días