حــــدیثِ رســــــولﷺ

Description
آپ تمام سے گزارش ہماری پیش کی گئی احادیث کو پڑھیں عمل کریں اور دوسروں تک بھی پہچائیں

یہ چینل حــــدیثِ رســــــولﷺ کے لیے بنا ہے اس میں صحیح حدیث سینڈ کی جاتی ہے

•°• ایڈمن ٹیم: حـدیثِ رسولﷺ 🌴°•°
Advertising
We recommend to visit

🧊🧊 تَگری مثل کوکا 🧊🧊

تعرفه تبلیغات: @coca_memetab

Last updated 4 months ago

ما خوده چارتیم ?
لینک چنل گپ ?
https://t.me/Crypto_Shahann
لینک پیج اینستاگراممون ?
http://Instagram.com/crypto_shahan
لینڪ کانال ?
https://t.me/Cryptoo_shahan
لینڪ کانال آموزشیمون ?
https://t.me/amozeshi_shahan
ارتباط با ادمین ?
@Shahan_1367

Last updated 1 year, 1 month ago

???????? is not attained except with ????????? @madrasatuna

Vocab:
@mufradaatun

Sister's:
@womensbenefits

Manhaj:
@almanhajussalafi

Ruqyah:
@ruqyachannel

??. https://youtube.com/c/Madrasatuna

?????: [email protected]

Last updated 3 months ago

3 weeks ago

(Sufyan, a sub-narrator said that Sad bin Khaula was a man from the tribe of Bani Amir bin Luai.)

3 weeks ago

صحیح بخاری
کتاب: فرائض کی تعلیم کا بیان
باب: لڑکیوں کی میراث کا بیان
حدیث نمبر: 6733

حدیث نمبر: 6733
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ أَخْبَرَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ أَبِيهِ ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ مَرِضْتُ بِمَكَّةَ مَرَضًا فَأَشْفَيْتُ مِنْهُ عَلَى الْمَوْتِ، ‌‌‌‌‌‏فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، ‌‌‌‌‌‏فَقُلْتُ:‌‌‌‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‌‌‌‌‌‏إِنَّ لِي مَالًا كَثِيرًا وَلَيْسَ يَرِثُنِي إِلَّا ابْنَتِي، ‌‌‌‌‌‏أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَيْ مَالِي ؟ قَالَ:‌‌‌‏ لَا، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ قُلْتُ:‌‌‌‏ فَالشَّطْرُ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ لَا، ‌‌‌‌‌‏قُلْتُ:‌‌‌‏ الثُّلُثُ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ الثُّلُثُ كَبِيرٌ، ‌‌‌‌‌‏إِنَّكَ إِنْ تَرَكْتَ وَلَدَكَ أَغْنِيَاءَ، ‌‌‌‌‌‏خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَتْرُكَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ، ‌‌‌‌‌‏وَإِنَّكَ لَنْ تُنْفِقَ نَفَقَةً إِلَّا أُجِرْتَ عَلَيْهَا، ‌‌‌‌‌‏حَتَّى اللُّقْمَةَ تَرْفَعُهَا إِلَى فِي امْرَأَتِكَ، ‌‌‌‌‌‏فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ:‌‌‌‏ أَأُخَلَّفُ عَنْ هِجْرَتِي، ‌‌‌‌‌‏فَقَالَ:‌‌‌‏ لَنْ تُخَلَّفَ بَعْدِي فَتَعْمَلَ عَمَلًا تُرِيدُ بِهِ وَجْهَ اللَّهِ، ‌‌‌‌‌‏إِلَّا ازْدَدْتَ بِهِ رِفْعَةً وَدَرَجَةً، ‌‌‌‌‌‏وَلَعَلَّ أَنْ تُخَلَّفَ بَعْدِي حَتَّى يَنْتَفِعَ بِكَ أَقْوَامٌ وَيُضَرَّ بِكَ آخَرُونَلَكِنْ الْبَائِسُ سَعْدُ بْنُ خَوْلَةَ يَرْثِي لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ مَاتَ بِمَكَّةَ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ سُفْيَانُ، ‌‌‌‌‌‏وَسَعْدُ بْنُ خَوْلَةَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ.

ترجمہ:
ہم سے امام حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا ہم سے زہری نے بیان کیا، کہا مجھے عامر بن سعد بن ابی وقاص نے خبر دی اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ میں مکہ مکرمہ میں (حجۃ الوداع میں) بیمار پڑگیا اور موت کے قریب پہنچ گیا۔ پھر نبی کریم ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے تو میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے پاس بہت زیادہ مال ہے اور ایک لڑکی کے سوا اس کا کوئی وارث نہیں تو کیا مجھے اپنے مال کے دو تہائی حصہ کا صدقہ کردینا چاہیے؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔ بیان کیا کہ میں نے عرض کیا پھر آدھے کا کر دوں؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔ میں نے عرض کیا ایک تہائی کا؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہاں۔ گو تہائی بھی بہت ہے، اگر تم اپنے بچوں کو مالدار چھوڑو تو یہ اس سے بہتر ہے کہ انہیں تنگدست چھوڑو اور وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں اور تم جو بھی خرچ کرو گے اس پر تمہیں ثواب ملے گا یہاں تک کہ اس لقمہ پر بھی ثواب ملے گا جو تم اپنی بیوی کے منہ میں رکھو گے۔ پھر میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا میں اپنی ہجرت میں پیچھے رہ جاؤں گا؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اگر میرے بعد تم پیچھے رہ بھی گئے تب بھی جو عمل تم کرو گے اور اس سے اللہ کی خوشنودی مقصود ہوگی تو اس کے ذریعہ درجہ و مرتبہ بلند ہوگا اور غالباً تم میرے بعد زندہ رہو گے اور تم سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوگا اور بہتوں کو نقصان پہنچے گا۔ قابل افسوس تو سعد ابن خولہ ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے ان کے بارے میں اس لیے افسوس کا اظہار کیا کہ (ہجرت کے بعد اتفاق سے) ان کی وفات مکہ مکرمہ میں ہی ہوگئی۔ سفیان نے بیان کیا کہ سعد ابن خولہ ؓ بنی عامر بن لوی کے ایک آدمی تھے۔

Translation:
Narrated Sad bin Abi Waqqas (RA) :
I was stricken by an ailment that led me to the verge of death. The Prophet ﷺ came to pay me a visit. I said, "O Allahs Apostle ﷺ ! I have much property and no heir except my single daughter. Shall I give two-thirds of my property in charity?" He said, "No." I said, "Half of it?" He said, "No." I said, "One-third of it?" He said, "You may do so) though one-third is also to a much, for it is better for you to leave your off-spring wealthy than to leave them poor, asking others for help. And whatever you spend (for Allahs sake) you will be rewarded for it, even for a morsel of food which you may put in the mouth of your wife." I said, "O Allahs Apostle ﷺ ! Will I remain behind and fail to complete my emigration?" The Prophet ﷺ said, "If you are left behind after me, whatever good deeds you will do for Allahs sake, that will upgrade you and raise you high. May be you will have long life so that some people may benefit by you and others (the enemies) be harmed by you." But Allahs Apostle ﷺ felt sorry for Sad bin Khaula as he died in Makkah.

3 weeks ago

صحیح بخاری
کتاب: فرائض کی تعلیم کا بیان
باب: باپ اور ماں کی طرف سے اولاد کی میراث کا بیان۔ اور زیاد بن ثابت نے کہا کہ اگر کوئی مرد یا عورت بیٹی چھوڑے تو اس کو نصف ملے گا اور ان کے ساتھ کوئی بیٹا بھی ہوگا تو پہلے شرکاء کو دے کر باقی سے مرد کو دو حصہ کو اور عورت کو ایک حصہ دیا جائے گا۔
حدیث نمبر: 6732

حدیث نمبر: 6732
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ أَبِيهِ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‌‌‌‌‌‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا، ‌‌‌‌‌‏فَمَا بَقِيَ فَهُوَ لِأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ.

ترجمہ:
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ ابن طاؤس نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میراث اس کے حق داروں تک پہنچا دو اور جو کچھ باقی بچے وہ سب سے زیادہ قریبی مرد عزیز کا حصہ ہے۔

Translation:
Narrated Ibn Abbas (RA) :
The Prophet ﷺ said, "Give the Faraid (the shares of the inheritance that are prescribed in the Quran) to those who are entitled to receive it. Then whatever remains, should be given to the closest male relative of the deceased ."

3 weeks, 6 days ago

**صحیح بخاری
کتاب: قسموں اور نذروں کا بیان
باب: قسم توڑنے سے پہلے اور اس کے بعد کفارہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 6722

حدیث نمبر: 6722
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ بْنِ فَارِسٍ ، ‌‌‌‌‌‏أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ الْحَسَنِ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‌‌‌‏ لَا تَسْأَلِ الْإِمَارَةَ، ‌‌‌‌‌‏فَإِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَهَا مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ، ‌‌‌‌‌‏أُعِنْتَ عَلَيْهَا، ‌‌‌‌‌‏وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ، ‌‌‌‌‌‏وُكِلْتَ إِلَيْهَا، ‌‌‌‌‌‏وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ، ‌‌‌‌‌‏فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا، ‌‌‌‌‌‏فَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ، ‌‌‌‌‌‏وَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ، ‌‌‌‌‌‏تَابَعَهُ أَشْهَلُ بْنُ حَاتِمٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، ‌‌‌‌‌‏وَتَابَعَهُ يُونُسُ ، ‌‌‌‌‌‏ وَسِمَاكُ بْنُ عَطِيَّةَ ، ‌‌‌‌‌‏ وَسِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ ، ‌‌‌‌‌‏وَحُمَيْدٌ ، ‌‌‌‌‌‏ وَقَتَادَةُ ، ‌‌‌‌‌‏ وَمَنْصُورٌ ، ‌‌‌‌‌‏ وَهِشَامٌ ، ‌‌‌‌‌‏ وَالرَّبِيعُ .

ترجمہ:
مجھ سے محمد بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عثمان بن عمر بن فارس نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ ابن عون نے خبر دی، انہیں امام حسن بصری نے، ان سے عبدالرحمٰن بن سمرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کبھی تم حکومت کا عہدہ طلب نہ کرنا کیونکہ اگر بلا مانگے تمہیں یہ مل جائے گا تو اس میں تمہاری منجانب اللہ مدد کی جائے گی، لیکن اگر مانگنے پر ملا تو سارا بوجھ تمہیں پر ڈال دیا جائے گا اور اگر تم کوئی قسم کھالو اور اس کے سوا کوئی اور بات بہتر نظر آئے تو وہی کرو جو بہتر ہو اور قسم کا کفارہ ادا کر دو۔ عثمان بن عمر کے ساتھ اس حدیث کو اشہل بن حاتم نے بھی عبداللہ بن عون سے روایت کیا، اس کو ابوعوانہ اور حاکم نے وصل کیا اور عبداللہ بن عون کے ساتھ اس حدیث کو یونس اور سماک بن عطیہ اور سماک بن حرب اور حمید اور قتادہ اور منصور اور ہشام اور ربیع نے بھی روایت کیا۔

Translation:
Narrated Abdur-Rahman bin Samura (RA) :
Allahs Apostle ﷺ said, "(O Abdur-Rahman!) Do not seek to be a ruler, for, if you are given the authority of ruling without your asking for it, then Allah will help you; but if you are given it by your asking, then you will be held responsible for it (i.e. Allah will not help you) . And if you take an oath to do something and later on find another thing, better than that, then do what is better and make expiation for (the dissolution of) your oath."**

3 weeks, 6 days ago

**تھی کہ سواری کا انتظام نہیں کرسکتے۔ پھر ہمیں بلا بھیجا اور سواری کا جانور عنایت فرمائے۔ نبی کریم ﷺ اپنی قسم بھول گئے ہوں گے۔ واللہ! اگر ہم نے نبی کریم ﷺ کو آپ کی قسم کے بارے میں غفلت میں رکھا تو ہم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ چلو ہم سب آپ کے پاس واپس چلیں اور آپ کو آپ کی قسم یاد دلائیں۔ چناچہ ہم واپس آئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم پہلے آئے تھے اور آپ سے سواری کا جانور مانگا تھا تو آپ نے قسم کھالی تھی کہ آپ اس کا انتظام نہیں کرسکتے، ہم نے سمجھا کہ آپ اپنی قسم بھول گئے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جاؤ، تمہیں اللہ نے سواری دی ہے، واللہ اگر اللہ نے چاہا تو میں جب بھی کوئی قسم کھا لوں اور پھر دوسری چیز کو اس کے مقابل بہتر سمجھوں تو وہی کروں گا جو بہتر ہوگا اور اپنی قسم توڑ دوں گا۔ اس روایت کی متابعت حماد بن زید نے ایوب سے کی، ان سے ابوقلابہ اور قاسم بن عاصم کلیبی نے۔

Translation:
Narrated Zahdam al-Jarmi (RA) :
We were sitting with Abu Musa Al-Ashsari (RA), and as there were ties of friendship and mutual favors between us and his tribe. His meal was presented before him and there was chicken meat in it. Among those who were present there was a man from Bani Taimillah having a red complexion as a non-Arab freed slave, and that man did not approach the meal. Abu Musa (RA) said to him, "Come along! I have seen Allahs Apostle ﷺ eating of that (i.e., chicken)." The man said, "I have seen it (chickens) eating something I regarded as dirty, and so I have taken an oath that I shall not eat (its meat) chicken." Abu Musa (RA) said, "Come along! I will inform you about it (i.e., your oath).
Once we went to Allahs Apostle ﷺ in company with a group of Ashairiyin, asking him for mounts while he was distributing some camels from the camels of Zakat. (Aiyub said, "I think he said that the Prophet ﷺ was in an angry mood at the time.") The Prophet ﷺ said, By Allah! I will not give you mounts, and I have nothing to mount you on. After we had left, some camels of booty were brought to Allahs Apostle ﷺ and he said, "Where are those Ashariyin? Where are those Ashariyin?" So we went (to him) and he gave us five very fat good-looking camels. We mounted them and went away, and then I said to my companions, We went to Allahs Apostle ﷺ to give us mounts, but he took an oath that he would not give us mounts, and then later on he sent for us and gave us mounts, perhaps Allahs Apostle ﷺ forgot his oath. By Allah, we will never be successful, for we have taken advantage of the fact that Allahs Apostle ﷺ forgot to fulfill his oath. So let us return to Allahs Apostle ﷺ to remind him of his oath. We returned and said, O Allahs Apostle ﷺ ! We came to you and asked you for mounts, but you took an oath that you would not give us mounts) but later on you gave us mounts, and we thought or considered that you have forgotten your oath. The Prophet ﷺ said, Depart, for Allah has given you Mounts. By Allah, Allah willing, if I take an oath and then later find another thing better than that, I do what is better, and make expiation for the oath. "**

3 weeks, 6 days ago

**صحیح بخاری
کتاب: قسموں اور نذروں کا بیان
باب: قسم توڑنے سے پہلے اور اس کے بعد کفارہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 6721

حدیث نمبر: 6721
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ أَيُّوبَ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ الْقَاسِمِ الْتَّمِيمِيِّ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى وَكَانَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ هَذَا الْحَيِّ، ‌‌‌‌‌‏مِنْ جَرْمٍ إِخَاءٌ وَمَعْرُوفٌ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ فَقُدِّمَ طَعَامٌ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ وَقُدِّمَ فِي طَعَامِهِ لَحْمُ دَجَاجٍ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ كَأَنَّهُ مَوْلًى، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ فَلَمْ يَدْنُ، ‌‌‌‌‌‏فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى:‌‌‌‏ ادْنُ فَإِنِّي قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْهُ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا قَذِرْتُهُ، ‌‌‌‌‌‏فَحَلَفْتُ أَنْ لَا أَطْعَمَهُ أَبَدًا، ‌‌‌‌‌‏فَقَالَ:‌‌‌‏ ادْنُ أُخْبِرْكَ عَنْ ذَلِكَ، ‌‌‌‌‌‏أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ أَسْتَحْمِلُهُ، ‌‌‌‌‌‏وَهُوَ يَقْسِمُ نَعَمًا مِنْ نَعَمِ الصَّدَقَةِ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ أَيُّوبُ:‌‌‌‏ أَحْسِبُهُ قَالَ:‌‌‌‏ وَهُوَ غَضْبَانُ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُكُمْ وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُكُمْ عَلَيْهِ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ فَانْطَلَقْنَا، ‌‌‌‌‌‏فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَهْبِ إِبِلٍ، ‌‌‌‌‌‏فَقِيلَ:‌‌‌‏ أَيْنَ هَؤُلَاءِ الْأَشْعَرِيُّونَ، ‌‌‌‌‌‏فَأَتَيْنَا فَأَمَرَ لَنَا بِخَمْسِ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَى، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ فَانْدَفَعْنَا، ‌‌‌‌‌‏فَقُلْتُ لِأَصْحَابِي:‌‌‌‏ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَحْمِلُهُ، ‌‌‌‌‌‏فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا، ‌‌‌‌‌‏ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْنَا فَحَمَلَنَا، ‌‌‌‌‌‏نَسِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينَهُ، ‌‌‌‌‌‏وَاللَّهِ لَئِنْ تَغَفَّلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينَهُ لَا نُفْلِحُ أَبَدًا، ‌‌‌‌‌‏ارْجِعُوا بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‌‌‌‌‌‏فَلْنُذَكِّرْهُ يَمِينَهُ، ‌‌‌‌‌‏فَرَجَعْنَا فَقُلْنَا:‌‌‌‏ يَا رَسُولَ، ‌‌‌‌‌‏اللَّهِ أَتَيْنَاكَ نَسْتَحْمِلُكَ، ‌‌‌‌‌‏فَحَلَفْتَ أَنْ لَا تَحْمِلَنَا ثُمَّ حَمَلْتَنَا، ‌‌‌‌‌‏فَظَنَنَّا أَوْ فَعَرَفْنَا أَنَّكَ نَسِيتَ يَمِينَكَ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ انْطَلِقُوا، ‌‌‌‌‌‏فَإِنَّمَا حَمَلَكُمُ اللَّهُ، ‌‌‌‌‌‏إِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَا أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ، ‌‌‌‌‌‏فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا، ‌‌‌‌‌‏إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ، ‌‌‌‌‌‏وَتَحَلَّلْتُهَا، ‌‌‌‌‌‏تَابَعَهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ أَيُّوبَ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، ‌‌‌‌‌‏ وَالْقَاسِمِ بْنِ عَاصِمٍ الْكُلَيْبِيِّ .

ترجمہ:
ہم سے علی بن حجر نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ایوب سختیانی نے، ان سے قاسم تمیمی نے، ان سے زہدم جرمی نے بیان کیا کہ ہم ابوموسیٰ اشعری ؓ کے پاس تھے اور ہمارے قبیلہ اور اس قبیلہ جرم میں بھائی چارگی اور باہمی حسن معاملہ کی روش تھی۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر کھانا لایا گیا اور کھانے میں مرغی کا گوشت بھی تھا۔ راوی نے بیان کیا کہ حاضرین میں بنی تیم اللہ کا ایک شخص سرخ رنگ کا بھی تھا جیسے مولیٰ ہو۔ بیان کیا کہ وہ شخص کھانے پر نہیں آیا تو موسیٰ ؓ نے اس سے کہا کہ شریک ہوجاؤ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس کا گوشت کھاتے دیکھا ہے۔ اس شخص نے کہا کہ میں نے اسے گندگی کھاتے دیکھا تھا جب سے اس سے گھن آنے لگی اور اسی وقت میں نے قسم کھالی کہ کبھی اس کا گوشت نہیں کھاؤں گا۔ ابوموسیٰ نے کہا: قریب آؤ میں تمہیں اس کے متعلق بتاؤں گا۔ ہم رسول اللہ ﷺ کے یہاں اشعریوں کی ایک جماعت کے ساتھ آئے اور میں نے نبی کریم ﷺ سے سواری کا جانور مانگا۔ نبی کریم ﷺ اس وقت صدقہ کے اونٹوں میں سے تقسیم کر رہے تھے۔ ایوب نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ ابوموسیٰ ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ اس وقت غصہ تھے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم! میں تمہیں سواری کے جانور نہیں دے سکتا اور نہ میرے پاس کوئی ایسی چیز ہے جو سواری کے لیے تمہیں دے سکوں۔ بیان کیا کہ پھر ہم واپس آگئے۔ پھر نبی کریم ﷺ کے پاس غنیمت کے اونٹ آئے، تو پوچھا گیا کہ اشعریوں کی جماعت کہاں ہے۔ ہم حاضر ہوئے تو نبی کریم ﷺ نے ہمیں پانچ عمدہ اونٹ دئیے جانے کا حکم دیا۔ بیان کیا کہ ہم وہاں سے روانہ ہوئے تو میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ہم پہلے نبی کریم ﷺ کے پاس سواری کے لیے آئے تھے تو آپ نے قسم کھالی**

1 month ago

**صحیح بخاری
کتاب: قسموں اور نذروں کا بیان
باب: معصیت اور اس چیز کی نذر ماننے کا بیان جس پر قدرت نہ ہو۔
حدیث نمبر: 6704

حدیث نمبر: 6704
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ عِكْرِمَةَ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، ‌‌‌‌‌‏إِذَا هُوَ بِرَجُلٍ قَائِمٍ:‌‌‌‏ فَسَأَلَ عَنْهُ ؟ فَقَالُوا:‌‌‌‏ أَبُو إِسْرَائِيلَ:‌‌‌‏ نَذَرَ أَنْ يَقُومَ، ‌‌‌‌‌‏وَلَا يَقْعُدَ، ‌‌‌‌‌‏وَلَا يَسْتَظِلَّ، ‌‌‌‌‌‏وَلَا يَتَكَلَّمَ، ‌‌‌‌‌‏وَيَصُومَ، ‌‌‌‌‌‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‌‌‌‏ مُرْهُ فَلْيَتَكَلَّمْ، ‌‌‌‌‌‏وَلْيَسْتَظِلَّ، ‌‌‌‌‌‏وَلْيَقْعُدْ، ‌‌‌‌‌‏وَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ عَبْدُ الْوَهَّابِ :‌‌‌‏ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ عِكْرِمَةَ ، ‌‌‌‌‌‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

ترجمہ:
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے، کہا ہم سے ایوب نے، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ خطبہ دے رہے تھے کہ ایک شخص کو کھڑے دیکھا۔ نبی کریم ﷺ نے اس کے متعلق پوچھا تو لوگوں نے بتایا کہ یہ ابواسرائیل نامی ہیں۔ انہوں نے نذر مانی ہے کہ کھڑے ہی رہیں گے، بیٹھیں گے نہیں، نہ کسی چیز کے سایہ میں بیٹھیں گے اور نہ کسی سے بات کریں گے اور روزہ رکھیں گے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ان سے کہو کہ بات کریں، سایہ کے نیچے بیٹھیں اٹھیں اور اپنا روزہ پورا کرلیں۔ عبدالوہاب نے بیان کیا کہ ہم سے ایوب نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے نبی کریم ﷺ نے۔

Translation:
Narrated Ibn Abbas (RA) :
While the Prophet ﷺ was delivering a sermon, he saw a man standing, so he asked about that man. They (the people) said, "It is Abu Israil who has vowed that he will stand and never sit down, and he will never come in the shade, nor speak to anybody, and will fast. The Prophet ﷺ said, "Order him to speak and let him come in the shade, and make him sit down, but let him complete his fast."**

1 month ago

**صحیح بخاری
کتاب: قسموں اور نذروں کا بیان
باب: معصیت اور اس چیز کی نذر ماننے کا بیان جس پر قدرت نہ ہو۔
حدیث نمبر: 6703

حدیث نمبر: 6703
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى ، ‌‌‌‌‌‏أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، ‌‌‌‌‌‏أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ ، ‌‌‌‌‌‏أَخْبَرَهُمْ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ :‌‌‌‏ أَنَّ طَاوُسًا ، ‌‌‌‌‌‏أَخْبَرَهُ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‌‌‌‌‌‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‌‌‌‏ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ يَقُودُ إِنْسَانًا بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ، ‌‌‌‌‌‏فَقَطَعَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ‌‌‌‌‌‏ثُمَّ أَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ.

ترجمہ:
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو ہشام نے خبر دی، انہیں ابن جریج نے خبر دی، کہا کہ مجھے سلیمان احول نے خبر دی، انہیں طاؤس نے خبر دی اور انہیں ابن عباس ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ گزرے تو کعبہ کا ایک شخص اس طرح طواف کر رہا تھا کہ دوسرا شخص اس کی ناک میں رسی باندھ کر اس کے آگے سے اس کی رہنمائی کر رہا تھا۔ نبی کریم ﷺ نے وہ رسی اپنے ہاتھ سے کاٹ دی، پھر حکم دیا کہ ہاتھ سے اس کی رہنمائی کرے۔

Translation:
Narrated Ibn Abbas (RA) :
While performing the Tawaf around the Ka’bah, the Prophet ﷺ passed by a person leading another person by a hair-rope nose-ring in his nose. The Prophet ﷺ cut the hair-rope nose-ring off with his hand and ordered the man to lead him by the hand.**

1 month ago

**صحیح بخاری
کتاب: قسموں اور نذروں کا بیان
باب: معصیت اور اس چیز کی نذر ماننے کا بیان جس پر قدرت نہ ہو۔
حدیث نمبر: 6702

حدیث نمبر: 6702
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَحْوَلِ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ طَاوُسٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، ‌‌‌‌‌‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‌‌‌‏ رَأَى رَجُلًا يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِزِمَامٍ أَوْ غَيْرِهِ، ‌‌‌‌‌‏فَقَطَعَهُ.

ترجمہ:
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے، ان سے سلیمان احول نے، ان سے طاؤس نے، ان سے ابن عباس ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ کعبہ کا طواف لگام یا اس کے سوا کسی اور چیز کے ذریعہ کر رہا تھا تو نبی کریم ﷺ نے اسے کاٹ دیا۔

Translation:
Narrated Ibn Abbas (RA) :
The Prophet ﷺ saw a man performing Tawaf around the Ka’bah, tied with a rope or something else (while another person was holding him). The Prophet ﷺ cut that rope off.**

1 month, 1 week ago

**صحیح بخاری
کتاب: قسموں اور نذروں کا بیان
باب: اس شخص کا گناہ جو نذر پوری نہ کرے۔
حدیث نمبر: 6695

حدیث نمبر: 6695
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، ‌‌‌‌‌‏عَنْ شُعْبَةَ ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ ، ‌‌‌‌‌‏حَدَّثَنَا زَهْدَمُ بْنُ مُضَرِّبٍ ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ سَمِعْتُعِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ ، ‌‌‌‌‌‏يُحَدِّثُ، ‌‌‌‌‌‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‌‌‌‌‌‏قَالَ:‌‌‌‏ خَيْرُكُمْ قَرْنِي، ‌‌‌‌‌‏ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ‌‌‌‌‌‏ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ عِمْرَانُ:‌‌‌‏ لَا أَدْرِي ذَكَرَ ثِنْتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا بَعْدَ قَرْنِهِ، ‌‌‌‌‌‏ثُمَّ يَجِيءُ قَوْمٌ يَنْذِرُونَ وَلَا يَفُونَ، ‌‌‌‌‌‏وَيَخُونُونَ وَلَا يُؤْتَمَنُونَ، ‌‌‌‌‌‏وَيَشْهَدُونَ وَلَا يُسْتَشْهَدُونَ، ‌‌‌‌‌‏وَيَظْهَرُ فِيهِمُ السِّمَنُ.

ترجمہ:
ہم سے مسدد نے بیان کیا، ان سے یحییٰ نے، ان سے شعبہ نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابوحمزہ نے بیان کیا، کہا ہم سے زہدم بن مضرب نے بیان کیا، کہا کہ میں نے عمران بن حصین سے سنا، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سب سے بہتر میرا زمانہ ہے، اس کے بعد ان کا جو اس کے قریب ہوں گے۔ اس کے بعد وہ جو اس سے قریب ہوں گے۔ عمران نے بیان کیا کہ مجھے یاد نہیں نبی کریم ﷺ نے اپنے زمانہ کے بعد دو کا ذکر کیا تھا یا تین کا (فرمایا کہ) پھر ایک ایسی قوم آئے گی جو نذر مانے گی اور اسے پورا نہیں کرے گی، خیانت کرے گی اور ان پر اعتماد نہیں رہے گا۔ وہ گواہی دینے کے لیے تیار رہیں گے جب کہ ان سے گواہی کے لیے کہا بھی نہیں جائے گا اور ان میں مٹاپا عام ہوجائے گا۔

Translation:
Narrated Zahdam bin Mudarrab (RA) :
Imran bin Hussain said, "The Prophet ﷺ said, The best of you (people) are my generation, and the second best will be those who will follow them, and then those who will follow the second generation." Imran added, "I do not remember whether he mentioned two or three (generations) after his generation. He added, Then will come some people who will make vows but will not fulfill them; and they will be dishonest and will not be trustworthy, and they will give their witness without being asked to give their witness, and fatness will appear among them. "**

We recommend to visit

🧊🧊 تَگری مثل کوکا 🧊🧊

تعرفه تبلیغات: @coca_memetab

Last updated 4 months ago

ما خوده چارتیم ?
لینک چنل گپ ?
https://t.me/Crypto_Shahann
لینک پیج اینستاگراممون ?
http://Instagram.com/crypto_shahan
لینڪ کانال ?
https://t.me/Cryptoo_shahan
لینڪ کانال آموزشیمون ?
https://t.me/amozeshi_shahan
ارتباط با ادمین ?
@Shahan_1367

Last updated 1 year, 1 month ago

???????? is not attained except with ????????? @madrasatuna

Vocab:
@mufradaatun

Sister's:
@womensbenefits

Manhaj:
@almanhajussalafi

Ruqyah:
@ruqyachannel

??. https://youtube.com/c/Madrasatuna

?????: [email protected]

Last updated 3 months ago