پی ام سی موزیک | PMC MUSIC
.
تعرفه تبلیغات:
@pmc_ads
.
معدن انیمیشن های قدیمی و جدید🥰🔥😍
⚠️ Please Note that this Channel is Not Against Copyright Law and No Pornography is Published and is Law-Abiding.
Last updated 1 week, 2 days ago
آبادی میں اضافے کیلئے رات 10 بجے سے انٹرنیٹ بند رکھنے کی تجویز
11 نومبر 2024
روس نے ملک کی آبادی میں اضافے کیلئے خصوصی وزارت بنانے پر غور شروع کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس میں گرتی ہوئی شرح پیدائش سے نمٹنے کے لیے صدر ولادیمیر پیوٹن کی حمایتی اور روسی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے خاندانی تحفظ کی سربراہ نے خصوصی وزارت کے قیام کے حوالے سے پیش کی گئی ایک پٹیشن پر غور شروع کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ روس میں شرح پیدائش کی صورتحال یوکرین جنگ کے باعث ہونے والے بڑے پیمانے پر جانی نقصان سے مزید خراب ہو گئی ہے۔ جس کے بعد روسی حکام نے ملک کی آبادی میں اضافے کے لیے صدر پیوٹن کی اپیل پر مختلف حکمت عملیوں کا آغاز کیا ہے۔
روسی میگزین کے مطابق GlavPR نامی ایک ایجنسی کی جانب سے درخواست کی گئی کہ ملک میں گرتی ہوئی شرح پیدائش سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی وزارت قائم کی جائے۔ ادھر صدر پیوٹن کی حامی اور ڈپٹی میئر اناستاسیار نے خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کی پیدائش کو ترجیح دیں۔
روس کے آبادی میں اضافے کے لیے مجوزہ اقدامات کیا ہوسکتے ہیں؟
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روس میں آبادی بڑھانے کیلئے رات 10 بجے سے 12 بجے تک لائٹیں اور انٹرنیٹ بند رکھنے کی تجویز شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک اور تجویز یہ بھی ہے کہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے حکومت جوڑوں کی ملاقاتوں کے اخراجات میں مالی تعاون فراہم کرے۔
ایک اور تجویز یہ بھی ہے کہ عوامی فنڈز کے ذریعے جوڑوں کے لیے شادی کی رات ہوٹل میں قیام کے اخراجات اٹھائیں جائیں۔
واضح رہے کہ روس میں مختلف علاقے جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے مختلف اقدامات کررہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق روسی شہر Khabarovsk میں 18 سے 23 سال کی لڑکیوں کو بچہ پیدا کرنے کے عوض 900 پاؤنڈز تک رقم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ شہر Chelyabinsk میں پہلا بچہ پیدا کرنے پر ماں کو 8,500 پاؤنڈز دیے جاتے ہیں۔
نو سال جھوٹی محبت کا شکار رہنے والی خاتون: میں اتنی احمق کیسے ہو سکتی تھی؟
21 اکتوبر 2024
اس کہانی کا آغاز سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر کِرت اسّی نامی صارف کو موصول ہوئی ایک فرینڈ ریکوئیسٹ سے ہوا۔
2009 میں جب ’بوبی‘ نامی ایک صارف نے ان سے آن لائن رابطہ کیا تو کِرت کو لگا کے ان کے نصیب کھل گئے ہیں۔ بوبی ایک خوش شکل امراض قلب کے ڈاکٹر تھے۔
ان کے لیے بوبی مکمل اجنبی نہیں تھے۔ ان دونوں کا تعلق لندن کی سِکھ برادری سے تھا۔ بوبی کی پروفائل میں کِرت کو کچھ مشترکہ دوست بھی نظر آئے۔
یہ دیکھتے ہوئے کِرت نے ان کی فرینڈ ریکوئیسٹ قبول کر لی۔
اس کے بعد دونوں میں بات چیت شروع ہوئی۔ وقت کے ساتھ ساتھ دونوں ایک دوسرے کے زندگی کا حصہ بن گئے اور ہلکی پھلکی باتوں سے شروع ہونے والے تعلق نے کب محبت کا روپ اختیار کر لیا کِرت کو معلوم ہی نہیں ہوا۔
تاہم برسوں سے آن لائن ایک دوسرے سے رابطے میں رہنے کے باوجود کِرت کی بوبی سے کبھی حقیقت میں ملاقات نہیں ہوئی۔
جب بھی کِرت بوبی سے ملنے کی خواہش کا اظہار کرتیں تو بوبی کِرت سے نہ مل پانے کی ایسی وجوہات بتاتے کہ کِرت ان سے دوبارہ سوال ہی نہیں کرتیں۔
ایک بار بوبی نے کہا کہ ان کے دماغ میں ٹیومر کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد انھوں نے کہا ایک انھیں دماغی دورہ پڑا ہے۔ ایک بار انھوں نے کہا کہ انھیں گولی لگی ہے۔ پھر کہا کہ انھیں کسی کیس میں بطور گواہ حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ہے۔
بوبی کے کوئی نہ کوئی قریبی جاننے والے ان کی کِرت سے ملاقات نہ کرنے کی وجہ کی تصدیق کرتے اور کِرت ان سب لوگوں اور کہانیوں کو سچ سمجھتی رہیں۔
تاہم ماجرہ کچھ اور تھا۔
درحقیقت کِرت ایک انتہائی وسیع اور تکلیف دہ کیٹ فشنگ سکیم کا شکار تھیں۔ واضح رہے کہ کیٹ فشنک سکیم میں کوئی شخص انٹرنیٹ یا آن لائن کسی کے ساتھ تعلق بنانے کے لیے کسی شخص کی جھوٹی یا جعلی شناخت اپنا لیتا ہے۔
نو سال بعد جب بوبی کے بہانے کم پڑنے لگے تو آخر کار کرت اور بوبی کا آمنا سامنا ہوا۔ لیکن کِرت اپنے سامنے کھڑے شخص کو پہچان نہیں سکیں۔
جس شخص سے کِرت رابطے میں تھیں وہ بوبی نہیں بلکہ کِرت کی اپنی کزن سِمرن تھیں۔ دراصل سِمرن نے کِرت کو اس جھوٹی محبت کے جال میں پھنسایا تھا۔
ماضی کی طرف دیکھتے ہوئے کِرت خود سے پوچھتی ہیں ’میں اتنی احمق کیسے ہو سکتی تھی؟‘
حال میں نیٹ فلکس نے کِرت اسّی کی کہانی پر ایک دستاویزی فلم ریلیز کی ہے۔ فلم میں کِرت بتاتی ہیں کہ جب ان کی کہانی لوگوں کے سامنے آئی تو انھوں نے بھی یہی سوال کیا کہ ’کوئی کیسے ایسی باتوں پر اعتبار کر سکتا ہے؟‘
ان کی کہانی کے بارے میں جان کر کچھ لوگوں نے کِرت کو ٹرول بھی کیا۔
کِرت نے بی بی سی کو بتایا کہ ’وہ لوگ جو مجھے بیوقوف سمجھتے ہیں ۔۔۔ ٹھیک ہے۔ آپ کو اپنی رائے رکھنے کا پورا حق ہے۔‘
تاہم انھوں نے کہا کہ لوگوں کو قیاس آرائیاں نہیں کرنی چاہیے ہیں۔ اپنی کہانی دنیا کے سامنے لانے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وہ ان لوگوں کی قیاس آرائیوں کا جواب دینا چاہتی تھیں۔
وہ کہتی ہیں کہ ’میں احمق نہیں ہوں۔ میں بیوقوف نہیں ہوں۔ میں نے ہی یہ فیصلہ کیا تھا کہ میں (اپنی کہانی) سب کو بتاؤں یہ جانتے ہوئے کہ میں تنقید کا نشانہ بنوں گی۔ لیکن مجھے امید ہے کہ میری طرح اور بھی لوگ سامنے آئیں گے۔‘
لبنان میں حزب اللہ اراکین کے پیجرز میں ایک ساتھ دھماکے، ایک ہزار سے زائد افراد زخمی، اسپتال بھر گئے 17 ستمبر 2024 اسرائیل نے لبنان میں حزب اللّٰہ کے خلاف حملوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔ لبنان کے مخلتف علاقوں میں حزب اللّٰہ ارکان کے پیجرز میں…
?موبائل کی کہانی? خود اس کی زبانی قابلِ قدر وقابلِ رشک طلبۂ کرام! آپ تمام حضرات مجھ بے روح ڈھانچہ کو بہت قریب سے جانتے ہیں؛ بلکہ کچھ بعید نہیں کہ عین اس وقت بھی میرے بارگراں سے آپ کی سفید قبا بوجھل ہورہی ہوگی؛ یقیناً مجھ جیسے ”برائیوں کے پلندے“ اور…
ہندوؤں اور سکھوں سے سبق
╮•┅════ـ❁?❁ـ════┅•╭
معاشرے میں بہت بڑے بڑے گناہ ہیں جنھیں لوگ گناہ ہی نہیں سمجھتے اس لیے جب ان سے گناہ چھوڑنے کو کہا جائے تو حیران ہو کر کہتے ہیں کہ ہم نے تو گناہ چھوڑے ہوئے ہیں۔ گندے پانی کے مینڈک کو خیال نہیں ہوتا کہ وہ گندے پانی میں ہے جب وہ ذرا شفاف پانی میں جائے تو احساس ہوتا ہے۔ ماحول اتنا بدبودار ہو چکا ہے کہ گناہوں کا احساس تک نہیں رہا حتیٰ کہ رات دن گناہوں میں مبتلا ہونے کے باوجود خود کو گنہگار نہیں سمجھتے۔ آج اگر کسی کی شکل مسلمانوں جیسی نظر آئے تو لوگ اسے مولانا کہتے ہیں حالانکہ مولانا یا مولوی ہونے کا تعلق تو علم سے ہے، ڈاڑھی رکھ لینا یا حلیہ شرعی بنا لینا یہ تو حکم شرعی ہے۔ شیاطین کے طعن و تشنیع سے ڈر کر لوگ اپنی شکل بگاڑ رہے ہیں جیسے ایک شخص نکٹوں (ناک کٹے ہوئے لوگوں) کی مجلس میں چلا گیا سب نے کہا ناکو آگیا، ناکو آگیا تو اس نے (بھی) اپنی ناک کاٹ ڈالی، آج مسلمان کی یہی حالت ہے۔ مغربی ممالک میں کہیں کانفرنس تھی گاندھی وہاں اپنی دھوتی اور چوٹی کے ساتھ ہی شریک ہوا۔ لوگ کہتے ہیں کہ بنئے بزدل ہیں مگر اندازہ لگائیں کہ آج کا مسلمان تو بنئے سے بھی زیادہ بزدل ہے کیونکہ بنیا تو دنیا سے مرعوب نہ ہوا...
سنے جانے سے جب تک تم ڈرو گے
دنیا تم پہ ہنستی ہی رہے گی
ہنسنے والے (تو) بے وقوف ہیں ہم اپنا نقصان کیوں کریں۔ سکھوں سے سبق حاصل کیجیے، شرم آتی ہے مسجد میں سکھوں کا نام لیتے ہوئے مگر کیا کریں کہ آج مسلمانوں کی اصلاح کے لیے ہندوؤں اور سکھوں سے سبق لینا پڑ رہا ہے۔ سکھ کہیں بھی جائے اپنی ڈاڑھی کو کاٹے گا نہیں مگر آج کا مسلمان نکٹی (نک کٹی) دنیا کے ہنسنے سے اپنی ناک کاٹ لیتا ہے۔
?جواہر الرشید ج١٠ ص١٠٠ - ١٠١?
?مفتی اعظم حضرت اقدس مفتی رشید احمد صاحب لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ
ہم کتنا گر چکے! ✍انصار عباسی 27 جولائی 2023 اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا جو سکینڈل سامنے آیا ہے اُس سے قوم اپنی اخلاقی پستی کا اندازہ لگا سکتی ہے۔ ہم کتنا گر چکے ہیں، حالت اب یہ ہو چکی ہے کہ ہماری بیٹیاں تعلیمی اداروں، جہاں وہ تعلیم حاصل کرنےکیلئے جاتی…
پی ام سی موزیک | PMC MUSIC
.
تعرفه تبلیغات:
@pmc_ads
.
معدن انیمیشن های قدیمی و جدید🥰🔥😍
⚠️ Please Note that this Channel is Not Against Copyright Law and No Pornography is Published and is Law-Abiding.
Last updated 1 week, 2 days ago