بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 6 дней, 1 час назад
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 месяца, 3 недели назад
کم عمری میں ماہواری (Early Menstruation) کا شروع ہونا نوجوان لڑکیوں میں ایک عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ یہ عام طور پر 8 سے 12 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے اور مختلف جسمانی اور جذباتی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
---
ابتدائی ماہواری کے مسائل:
جلد ماہواری کی وجہ سے جسم میں ایسٹروجن کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے جذباتی عدم استحکام اور موڈ میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔
کم عمر لڑکیوں کو اس مسئلے کی سمجھ نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی دباؤ یا خوف کا سامنا ہوسکتا ہے۔
حیض کے دوران پیٹ یا کمر میں درد عام ہے۔
یہ حالت جسمانی تبدیلیوں کو تیز کر سکتی ہے، جیسے چھاتی کا بڑھنا یا جسم پر اضافی بالوں کی نمود۔
جلد حیض شروع ہونا بعض اوقات بعد کی زندگی میں ہڈیوں کی کمزوری یا ہارمونی عدم توازن کا باعث بن سکتا ہے۔
---
مسائل کا حل:
بچیوں کو ماہواری کے بارے میں ابتدائی عمر سے ہی آگاہی دینا ضروری ہے تاکہ وہ اس تبدیلی کو سمجھ سکیں اور اس سے بہتر انداز میں نمٹ سکیں۔
کیلشیم، وٹامن ڈی، اور آئرن سے بھرپور غذا دی جائے تاکہ ہارمونی تبدیلیوں کا اثر کم ہو۔
جنک فوڈ اور غیر صحت مند کھانے سے گریز کریں۔
روزانہ کی ورزش یا فزیکل ایکٹیویٹیز جسمانی صحت بہتر بنانے میں مددگار ہیں اور ہارمونی نظام کو متوازن رکھتی ہیں۔
اگر ماہواری زیادہ جلدی شروع ہو یا غیر معمولی ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
کسی ہارمونی عدم توازن یا دیگر طبی مسائل کے لیے مناسب ٹیسٹ کروائیں۔
بچیوں کی جذباتی صحت کا خیال رکھیں اور ان کے ساتھ دوستانہ رویہ اختیار کریں۔
اگر ذہنی دباؤ زیادہ ہو تو ماہر نفسیات سے مشورہ لیں۔
---
والدین کے لیے ہدایات:
اپنی بچیوں کو اعتماد دیں اور ان کے سوالات کے جوابات دیں۔
ماہواری کی صفائی ستھرائی اور صحت کے اصولوں کے بارے میں بتائیں۔
ابتدائی ماہواری ایک عام قدرتی عمل ہے، لیکن اسے سمجھداری سے سنبھالنے سے جسمانی اور جذباتی مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے۔
میڈیا ابتدائی بلوغت (Early Puberty) میں اہم کردار ادا کرتا ہے، خاص طور پر بچوں اور نوعمر افراد پر اس کے اثرات نمایاں ہیں۔ یہ کردار درج ذیل نکات میں واضح کیا جا سکتا ہے:
میڈیا، خاص طور پر ٹی وی، سوشل میڈیا، اور انٹرنیٹ کے ذریعے پیش کی جانے والی مواد، بچوں کو ایسی معلومات اور تصورات فراہم کرتا ہے جو ان کی عمر سے پہلے ذہنی بلوغت کو متاثر کرتے ہیں۔ اس میں رومانوی، جنسی، یا بالغوں کے موضوعات شامل ہو سکتے ہیں، جو بچوں کے ذہنی اور جسمانی نشوونما پر اثر ڈال سکتے ہیں۔
میڈیا پر خوبصورتی اور جسمانی معیار کے مثالی تصورات کو نمایاں کرنے سے بچے خود کو ان سے موازنہ کرنے لگتے ہیں۔ یہ دباؤ ہارمونی تبدیلیوں کو تیز کر سکتا ہے اور ابتدائی بلوغت کا سبب بن سکتا ہے۔
میڈیا کے مواد میں اکثر جذباتی اور جنسی مواد کی نمائش بچوں کے ہارمونی نظام کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ ہارمونی تبدیلیاں بعض اوقات ابتدائی بلوغت کے عمل کو بڑھا دیتی ہیں۔
بچے، میڈیا کے زیادہ استعمال کی وجہ سے، کم جسمانی سرگرمیوں اور غیر متوازن خوراک کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔ یہ عوامل وزن میں اضافے اور ہارمونی مسائل کا سبب بن سکتے ہیں، جو ابتدائی بلوغت سے جڑے ہوئے ہیں۔
میڈیا بچوں کو ایسے رویے سیکھنے کی ترغیب دیتا ہے جو ان کی عمر کے مطابق نہیں ہوتے۔ یہ ان کی تعلیمی اور ذہنی توجہ کو کم کر سکتا ہے اور ان کی جذباتی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
نتیجہ
میڈیا ایک طاقتور ذریعہ ہے، اور اس کے مثبت اور منفی دونوں پہلو ہیں۔ والدین، اساتذہ، اور معاشرے کو چاہیے کہ وہ بچوں کے میڈیا کے استعمال پر نظر رکھیں اور ایسے مواد کو فروغ دیں جو ان کی عمر اور نشوونما کے مطابق ہو، تاکہ وہ ابتدائی بلوغت کے منفی اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
Document from Dr Zahra Khalid Chief PT
🪷🌿 بچّے آپ کی آخرت کا سرمایہ بھی ہیں❗**
🔸 یہ بچے کے ساتھ ظلم ہے کہ دنیا میں مصائب و مشکلات کی آنچ اس تک نہ پہنچے اس کیلئے آپ صبح وشام کی تگ ودو اس کے نام کردیں لیکن آخرت میں اس کو اللہ کے شدید عذاب سے بچانے کیلئے کوئی انتظام نہ کریں
🔸 دنیا میں رہائش کی خاطر ایک چھت فراہم کرنے کیلئے زندگی کی جمع پونچی لگا دیں لیکن قبر میں اللہ کے عذاب سے بچانے کا کا کوئی سامان نہ کریں ،
🔸 دنیا میں اس کی بھوک اور پیاس سے تو آپ کا دل تڑپ اٹھے لیکن اس بات کی آپ کو سِرِے سے کوئی فکر ہی نہ ہو کہ قیامت کے دن جب انسان گرمی کی شدت سے پسینے میں ڈوبا جارہا ہوگا اس وقت اللہ کے عرش کا سایہ اور حضور اکرم ﷺ کے ہاتھوں سےجام کوثر اس کو نصیب ہوسکے گا یا نہیں ۔
🔸 آپ کو یہ بات تو پریشان کرتی ہو کہ مستبقل میں وہ اپنے پیروں پرکھڑا ہوسکے گا یا نہیں لیکن اس بات سے بالکل ہی لا پرواہ رہیں کہ قیامت کے دن پل صراط بھی پار کرسکے گا یا نہیں
⭐ اپنے بچوں کا حقیقی خیر خواہ وہ باپ ہے جو اپنے بچوں کی دینی تربیت کے ذریعہ ان کو جہنم کی آگے سے بچالے ، بچوں کے حقوق میں سب سے پہلا حق یہی ہے ۔ اللہ نے اہل ایمان کو مخاطب کرتے ہوئے قرآن میں فرمایا
♥️يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُونَ اللَّـهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ- التحریم:6
اے ایمان والو! تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان ہیں اور پتھر جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں جنہیں جو حکم اللہ تعالیٰ دیتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیا جائے بجا ﻻتے ہیں
♥️حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس آیت کی تفسیرکرتے ہوئے فرماتے ہیں : علموا أنفسكم وأهليكم الخير وأدبوهم’’ جہنم کی آگ سے بچاؤ اس طرح کہ خود کو اور اپنے اہل خانہ کو خیر کی تعلیم دو اور ادب سکھاؤ‘‘۔تفسیر فتح القدیر
🔴 بچے ماں باپ کے بڑھاپے کا سہارا ہیں اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ بچےوالدین کی آخرت کا بہت بڑا سرمایہ بھی ہیں ، اولاد کی صحیح تربیت اللہ سے تقرب کا بڑا ذریعہ ہے ، ماں باپ بچے کو نیکی کا راستہ دکھا تےہیں ، بچے جب تک خیر کے اس راستے پر چلتے رہتے ہیں ان کے ہر ہر قدم کی نیکی والدین کے نامہ اعمال میں بھی درج کی جاتی ہے کیونکہ اللہ کے رسول ﷺ کی حدیث کے مطابق خیر کی رہنمائی کرنے والے کو بھی عمل کرنے والے کے برابر اجر دیا جاتا ہے، بچے اللہ کی طرف سے والدین کیلئے آزمائش ہیں تو ان کی صحیح تربیت کرنے والے اس آزمائش میں کامیاب ہوجانے والےہیں اور اللہ کے یہاں کامیابی کا اجر بہت بڑا ہے ، بچے کے منہ میں ایک لقمہ ڈالنا بھی کار ثواب ہے تو بچے کی صحیح تربیت کرکے اس کو جہنم کی آگے سے بچالینے کا اجر اللہ کے یہاں کتنا بڑا ہوگا۔
🔴 بچے آخرت کا ایسا ذخیرہ ہیں جو انسان کی موت کے بعد بھی اس کو فائدہ پہنچاتے رہتے ہیں، نیک بچے کی دعا آخرت میں بندے کی بلندی درجات کا سبب بنے گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کےنبی ﷺ نے فرمایا
♥️إنَّ الرجل لتُرفع درجتُه في الجنَّة فيقول : أنَّى هذا فيقال : باستغفار ولدك لك #8221; ۔
’’ ایک آدمی کے درجات جنت میں بلند کیے جائیں گے، وہ پوچھے گا کہ یہ مقام مجھے کیسا ملا تو جواب دیا جائے کہ تیرے بچے کے تیرے لیے استغفار کی وجہ سے ‘‘۔( ابن ماجه (3660)🪷🌿
ہر وہ کمی جو آپ اپنے بچے کے حقوق میں کرتے ہیں، وہ ایک دن آپ پر لوٹے گی، اور آپ کو اس پر افسوس ہوگا۔
🔅اسے موبائل کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا۔
🔅اسے بغیر کھانے کے رہنے دینا۔
🔅اسے سماجی تعلقات سے دور رکھنا۔
🔅اسے اپنے لیے کچھ کرنے سے محروم رکھنا۔
🔅اسے جسمانی اور حرکی سرگرمیوں سے دور رکھنا۔
🔅اسے فیصلے کرنے اور ذمہ داری اٹھانے کا موقع نہ دینا۔
🔅اسے اپنا دفاع کرنے اور مشکلات کا سامنا کرنے سے محروم رکھنا۔
اسے خطرات مول لینے اور غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت سے محروم رکھنا۔
والدین کا اصل کردار:
آپ کا کردار صرف کھانے، پینے، اور سونے کا انتظام کرنے تک محدود نہیں ہے۔
آپ کا اصل فرض یہ ہے کہ آپ اپنے بچے کو زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنا سکھائیں۔
👈🏻آپ کا حوصلہ افزائی کرنا اس کی زندگی کی سب سے بڑی طاقت ہے۔
👈🏻اس کے ساتھ کھیلنا کوئی اضافی کام نہیں بلکہ بنیادی ضرورت ہے۔
👈🏻آپ کا بچہ آپ سے کیا چاہتا ہے؟
👈🏻آپ کا بچہ آپ سے بہت سی امیدیں رکھتا ہے۔
وہ آپ کے وقت، محبت، اور رہنمائی کا انتظار کر رہا ہے۔
اسے آپ کی توجہ اور ساتھ کی ضرورت ہے۔
🗯️ اپنے بچے کو مایوس نہ کریں۔
اسے وہ سب کچھ دیں جو اس کی شخصیت کو مضبوط اور مکمل بنائے، تاکہ وہ زندگی کے ہر میدان میں کامیاب ہو سکے۔
اولاد کی تربیت تو روح نکلتے تک کرنی ہے
اللہ کا فرمان ہے:
اَمۡ كُنۡتُمۡ شُهَدَآءَ اِذۡ حَضَرَ يَعۡقُوۡبَ الۡمَوۡتُۙ اِذۡ قَالَ لِبَنِيۡهِ مَا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡۢ بَعۡدِىۡؕ۞{البقرة:133}
کیا تم اس وقت موجود تھے جب یعقوبؑ کوموت آئی جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے کہا: میرے بعدتم کس کی عبادت کروگے؟؟
ذرا آیت کریمہ میں غور کریں
کہ یعقوب علیہ السلام بستر مرگ پر ہیں، اور ان کی اولاد جوان ہے، ان میں ایک نبی بھی ہیں (یوسف علیہ السلام) مگر اس حالت میں بھی اپنے بچوں کے دین وایمان کی فکر لگی تھی، وہ اپنے بچوں سے اس حال میں بھی پوچھ رہے ہیں کہ میرے بعد عبادت کس کی کروگے؟؟
لہذا اپنے بچوں کی، بچپن سے لے کر موت تک دین و عقیدہ کی فکر کریں،اور اچھی تربیت کریں!!!
بولیں گے کچھ نہیں۔۔
جب بچے نوجوانی (13 سے 19 سال ) میں داخل ہوں تو انھیں
کچھ باتیں خاص طور پر بتائیں
1- وہ اپنے ناخن ہمیشہ صاف ستھرے اور درست انداز میں کاٹ کر رکھیں اس لیے کہ لوگ سب سے پہلے آپ کے ناخن دیکھتے ہیں۔
صرف دیکھتے ہیں، کہتے کچھ نہیں،
2:-ڈیڈورنٹ یا کوئی خوشبو ضرور لگایا کریں۔ آپ کے پاس سے کوئی بدبو نہیں آنی چاہیے، کیونکہ آپ کے پاس سے بیڈ اسمیل آنے پر آپ کے دوست، اسکول فیلو، ہمسفر، آفس کولیگز اور آس پاس کے لوگ اس سے سخت پریشان ہوں گے۔
لیکن
بولیں گے کچھ نہیں۔۔۔!
کیونکہ یہ بہت پرسنل معاملہ ہے
3:-اس کے بعد اپنے دانت بہت اچھی طرح صاف رکھیں، منہ سے آنے والی بدبودار سانسیں آپ کے مخاطب کو سخت ناگوار گزرتی ہیں۔
مگر
لوگ کچھ کہیں گے نہیں۔۔۔!
ایسے معاملات میں آپ کو کچھ کہہ ہی نہیں سکتے، کہیں آپ ناراض ہی نہ ہوجائیں۔۔۔
4:-گردن اور کان کی صفائی بہت توجہ سے کرنی ہے، ناک کے بال ہر ہفتے کاٹنے ہیں، گردن بہت اچھی طرح مَل کر دھونی ہے، کہ کوئی میل نظر نہ آئے۔۔۔
کیونکہ
کوئی اس بارے میں سمجھاتا نہیں ہے۔۔۔
دیکھتا ہے مگر خاموش رہتا ہے۔
لیکن
نمبر کٹ جاتے ہیں۔۔۔!
پھر
ناک کان منہ میں انگلیاں نہیں ڈالنی، ناخن نہیں چبانے، بار بار ناک، چہرہ، سر نہیں کھجانا۔
ضرورت ہو تو بہت نفاست سے سلیقے سے ایسا کرسکتے ہیں۔ مثلاً ناک میں خارش ہورہی ہے تو انگلی سے نہیں، ٹشو، رومال یا الٹے ہاتھ کی پشت سے آہستہ سے کھجا سکتے ہیں۔
سیدھے ہاتھ سے تو ہرگز نہیں کیونکہ اس سے آپ نے کسی سے ہاتھ ملانا ہوتا ہے۔
اس لیے بہتر ہے رومال یا ٹشو پیپر ضرور ساتھ رکھیں۔
کیونکہ
نمبر۔۔۔۔۔۔۔!
اسی طرح
جسم کے مخصوص حصوں شرمگاہ وغیرہ پر سر عام کبھی ٹچ نہ کرنا۔
چند مزید ہدایات جو کہ یاد دہانی کے لیے اکثر دہراتے رہیں۔
1۔ چاہے شلوار ہو یا پینٹ، انڈروئیر ضرور پہنیں۔
2۔ گھر سے باہر جاتے وقت منہ اٹھائے جھاڑ جھنکار یا الجھے بکھرے روانہ مت ہونا، اپنا منہ ہاتھ دھو کر، بال بنا کر، درست لباس، اچھے جوتے پہن کر جائیں۔ چاہے قریب کی مارکیٹ سے کچھ سامان ہی کیوں نہ لانا ہو۔
3۔ شوز کی پالش اور صفائی کا خاص خیال رکھیں کیونکہ
آپ کی شخصیت کے بارے میں لباس سے زیادہ آپ کے شوز بتاتے ہیں۔
4۔ آدھے پونے پاجامے، ادھوری شرٹس اور ٹائیٹس سخت معیوب لگتی ہیں، خاص طور پر لڑکوں مسجد میں جاتے ہوئے شلوار قمیض میں ہونا چاہیے۔ آدھے بازو کی چھوٹی شرٹ اور جینز کی قمیض آپ سے پیچھے کھڑے نمازیوں کو بہت پریشان کرتی ہے، ان کی توجہ متاثر ہوت
5۔ گھر کے اندر کا لباس بھی باوقار ہونا چاہیے۔
6۔ ماں باپ اور بہنوں کے کمروں میں کبھی دروازہ بجائے بغیر نہیں جانا۔ بہنوں کے کمرے اور زنان خانہ میں بلاوجہ اور دیر تک نہیں بیٹھنا چاہیے۔
7۔ لڑکیو۔۔۔ اب آپ بڑی ہو گئی ہیں، اپنے میلے کپڑے خود دھونا سیکھیں۔ انھیں واش روم میں لٹکا چھوڑ کر مت آئیں۔
8۔ اپنی ضرورت کی پرسنل چیزیں اپنی الماری میں رکھیں۔
9۔ بچے جب ٹین ایج میں داخل ہوں تو والدین بازار سے ریزر اور بلیڈز لا کر دیں اور اپنے بازو پر بال صاف کر کے سمجھائیں کہ کس طرح اپنے جسم کے اندرونی حصوں کے بال ہر ہفتے صاف کرنے ہیں؟
10۔ اپنی اور دوسروں کی پرسنل اسپیس کا بہت خیال رکھیں۔ پرسنل اسپیس ناپنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ
اپنا ہاتھ اور پورا بازو کھول لیں، یہ اندازاً ڈھائی سے تین فٹ بنتا ہے۔ نہ کبھی کسی کی پرسنل اسپیس میں جائیں۔۔۔
یعنی تین فٹ دور رہ کر بات کریں۔۔۔ نہ کسی کو زیادہ قریب آنے دیں۔ یقیناً سفر میں، کار، بس یا جہاز کی سیٹ کا معاملہ ذرا مختلف ہے لیکن اس کے بھی آداب ہیں اور سفر کے سب آداب سیکھنے چاہییں۔
11۔ بچوں کو سمجھایا جائے کہ کسی کو فون کریں یا
کسی کے پاس جائیں تو سب سے پہلے ایک سانس میں
یہ چار باتیں بتا دیں۔۔۔
سلام، نام، مقام، کام
یعنی پہلے سلام کریں، پھر اپنا اور اپنے علاقے یا ادارے کا نام بتائیں، پھر آنے کا مقصد بتا کر اجازت لیں کہ
آپ سے بات ہوسکتی ہے؟ میں اندر آسکتا ہوں؟ یا کرسی پر بیٹھ سکتا ہوں؟
اجازت ملے تو ٹھیک ورنہ پھر کبھی سہی۔۔۔!
12۔ بغیر اجازت کسی کی میز سے ایک بال پین یا ٹشو تک نہیں اٹھانا، کیونکہ
"یہ جرم کے زینے کا پہلا قدم ہے۔"
13۔ ایک بات جو اکثر بتائیں کہ بیٹا کسی سے فون پر بات کریں یا کسی کے پاس جائیں تو اپنے چہرے پر ہلکی سی حقیقی مسکراہٹ ضرور رکھیں۔ یہ مسکراہٹ آپ کے لیے کامیابی کے بے شمار دروازے کھول دیتی ہے۔
14۔ لڑکے کسی سے ہاتھ ملائیں تو پورا ہاتھ ملائیں، گرم جوشی سے اس کے ساتھ نظریں بھی ملائیں۔ یہ نہیں کہ منہ اِدھر، ہاتھ اُدھر بات کسی اور سے۔۔۔!
15۔ جب دسترخوان پر بیٹھیں تو ایک دوسرے کا لحاظ کر کے تمیز سے کھائیں۔۔۔ ایسا نہ سمجھیں کہ آج کے بعد کھانا نہیں ملنا۔
مزید آپ نے کون سے اصول بنائے اور اپنائے ہوئے ہیں؟
بچوں کی اچھی تربیت، ان کے لیے ہمارا سب سے اچھا تحفہ ہے۔
مزید معلومات کے لیے فالو ضرور کر لیں شکریہ
?♦️♦️?♦️♦️?
بچوں کی مثبت تربیت
Positive Parenting
?یہ ایک ایسا پہلو ہے جس پر نہ پہلے کسی نے توجہ دی اور نہ ہی اب دی جاتی ہے. کیونکہ ہم اپنی اولاد کو دیگر دنیوی علوم و فنون سکھانے میں اتنے مگن ہیں کہ اصل فکر یعنی فکرِ آخرت کو نظر انداز کر بیٹھے ہیں.
?Positive Parenting کا تعلق براہ راست آخرت سے ہے. اگر ہم اپنی اولاد کی اللہ تعالی کے احکام و حدود کے مطابق تربیت کریں گے تو یہی اولاد آخرت میں ہمارے لیے صدقہ جاریہ کا باعث ہوگی
ان شاء اللہ
?????
تربیت کے مراحل
?بچوں کی تربیت کا عمل وضع حمل سے ہی شروع ہوجاتا ہے.ہر ماں کی یہی سوچ ہونی چاہیے کہ اسکو اپنی اولاد کو عباد الرحمن بنانا ہے یا عباد الشیطان❓
? قرآن و حدیث میں نیک و صالح اولاد کی دعائیں موجود ہیں جن کو سیکھنا اور پڑھنا چاہیے تاکہ نیک اولاد نصیب ہو.
?انکی پیدائش کے بعد انکو بنیادی ترین ضروریات فراہم کرنا ہم والدین کا فرض ہے، ان پر کسی قسم کا احسان نہیں، حتی کہ بچے کو ماں کے دودھ سے بھی محروم نہیں کرنا چاہیے .اس بارے میں بھی ہم سے پوچھ ہوگی.
?اپنے بچوں کو تادمِ حیات support کرنا، انکا ساتھ دینا بحیثیت والدین ہماری اولین ذمہ داریوں میں سے ہے. پیدائش سے جوانی، جوانی سے ادھیڑ عمر اور پھر انکا بڑھاپا بھی اگر دیکھیں تو انکا ساتھ اس سوچ کے ساتھ نہ چھوڑیں کہ اب اولاد بڑی ہوگئی ہے.
?بدلتے وقت کے بدلتے تقاضوں کے ساتھ خود کو educated رکھنا چاہیے، بچوں کی بہتری کے لیے جو بھی short courses مہیا ہوں، ان سے نہ صرف خود فائدہ اٹھانا چاہیے بلکہ ان بچوں کو بھی کرانا چاہیے جن کی شادی ابھی نہیں ہوئی. جس طرح دیگر کورس کراتے ہیں. تربیت اولاد کا کورس بھی لازمی ہے.
?اپنے بچوں کو تجربہ گاہ نہ بنائیں اور انکی ناکامی کاذمہ دار نہ بنیں بلکہ دوسروں کے تجربات سے مستفید ہوں. چھوٹی چھوٹی بنیادی tips بھی بہت کام کی ہوتی ہیں جن کو اپنانے اور سیکھنے میں کوئی حرج نہیں.
??دعا ہر مؤمن کا ہتھیار ہے. قرآن و حدیث میں نیک و صالح اولاد کی دعائیں موجود ہیں کیونکہ نیک اولاد اپنے والدین کے لیے صدقہ جاریہ ہوتی ہے. انکو خود بھی یاد کریں، اپنی اولاد کو بھی سکھائیں. ہر نماز میں یہ دعائیں مانگا کریں.
??استخارہ کرنا بھی سکھائیں تاکہ کسی بھی قسم کی مشکل یا پریشانی میں وہ اللہ ہی کی طرف رجوع کریں.
??مغفرت کی دعائیں بھی اولاد کو ضرور سکھائیں تاکہ ہماری زندگی کے بعد ہماری اولاد ہماری لیے مغفرت کی دعا کرسکے. مغفرت کی دعا کرنے سے والدین کے درجات بلند ہوتے ہیں.
?????
صحیح تربیت نہ کرنے کے نقصانات
⭕ہماری کوتاہیوں کی وجہ سے ہمارے بچے دنیوی ترقی میں پیچھے رہ جاتے ہیں.
⭕انکے سماجی تعلقات مضبوط نہیں بن پاتے.
⭕ذاتی تعلقات کمزور ہوتے ہیں.
⭕انکی شخصیت غیر متوازن ہوتی ہے وہ ذہنی و جسمانی کمزوریوں کے شکار ہوجاتے ہیں.
?♦️♦️?♦️♦️?
بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 6 дней, 1 час назад
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 месяца, 3 недели назад