بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 6 дней, 1 час назад
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 месяца, 3 недели назад
بارود کے ذرات پر گولیوں کی بوچھاڑ میں ملبے کے ڈھیر پر نماز عشق ادا ہو رہی ہے ۔
یہ وہ لوگ ہیں جن کے ایمان پہاڑ سے بھی زیادہ مضبوط ہیں کوئی ایسا گھر نہیں جہاں شہداء کے نام نا ملیں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں بموں کی برسات نا ہوئی ہو اور نا ہی کوئی ایسی دیوار ہے جہاں گولیوں کی بوچھاڑ نا ہوئی ہو ۔
ہر بارود کے مقابلے میں سینہ سپر نظر آئے گولیوں کے مقابلے میں انسانی ہجوم آیا درندوں کے مقابلے میں شیر دل انسان آئے مظلوموں کا حساب کرنے مجاہدین نے صف بندی کی ۔
آج عید الاضحی کا دن تھا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کی تکمیل کے لئے کروڑوں مسلمانوں نے قربانی کے لئے جانور منتخب کر لئے لیکن میرے غزہ میں اللہ کے راستے میں قربانی کے 9 مہینے سے زائد ہو گئے جہاں ہر قدم پر مقدس جماعت اپنا لہو ہیش کر رہی ہے اور یہ قربانی اللہ کے لئے اللہ کی مسجد کے لئے ہے اور یہ قربانی اللہ کے سب سے بڑے دشمن کے مقابلے میں ہے ۔
غزہ تم سرخرو ہوگے غزہ تم فتح یاب ہوگے تمہارا دشمن نیست و نابود ہوگا تمہارے دشمن غزہ کی ریت میں کئی سالوں سے اپنی فوجیوں کے ذرات تلاش کر رہے ہیں لیکن انہیں کچھ نہیں ملا ۔
غزہ تم عزت و عظمت کا شہر ہو تم بہادر و استقامت کا نشاں ہو تم ہواوں کا رخ موڑنے والے ہو تمہارا وجود عالم اسلام کے لئے ایک فخر و شرف کی بات ہے تمہاری جرات نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے ۔
ٹوٹی بستیوں اور تباہ شدہ مسجدوں کے سائے میں تمہاری نماز عشق رنگ لائے گی تمہارا وجود عالم اسلام پر جگمگائے گا تم بلند رہو گے ۔
عيد أضحى مبارك
كل عام وأنتم بألف خير
شیخ ابو عبیدہ حفظہ اللہ کے خطاب سے کچھ اہم نکات:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ
اے ہمارے عظیم لوگو اے جہاد و رباط میں مصروف کار مجاھدو اور اے امت اسلامیہ کے حریت پسندو
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
معرکہ طوفان الاقصیٰ جس کا آغاز 7 اکتوبر 2023 کو ، یہودی فوج کی غزہ ڈویژن کی تباہی سے ہوا ، اسے جاری ہوئے 200 دن گزر چکے ہیں
ہمارا یہ معرکہ مسجد الاقصیٰ کی حمایت میں اور اس کے تقدس کی پامالی اور تباہی کی صہیونی کوششوں کا جواب تھا اور یہ یہودیوں کی ناجائز ریاست کے لیے تاریخ میں سب سے بڑا دھچکا اور حملہ تھا۔
?200 دن کی جنگ کے بعد بھی اب تک غبی اور بے وقوف یہودی دنیا کے سامنے اپنی تباہ شدہ ساکھ بحال کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
?یہودی فوج ابھی تک غزہ کی ریت میں پھنسی ہوئی ہے۔اور ان یہودیوں کو غزہ سے سوائے رسوائی اور شکست کے کچھ نہیں ملے گا۔
:
?معرکے کا اغاز ہوئے 200 دن گزر چکے ہیں اور غزہ میں ہماری مزاحمت فلسطین کے پہاڑوں کی طرح مضبوط ہے۔
?ہم نے اب تک دشمن یہودیوں پر اپنے بہادر مجاھدین کے حملوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ نشر کیا ہے۔
(مجاھدین کے غیر اعلانیہ اور غیر نشر کردہ آپریشنز کی ایک بڑی تعداد کی جانب اشارہ)
?ہم اپنی کارروائیوں اور مزاحمت کا سلسلہ اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہماری زمین کے کسی ایک انچ پر بھی یہودیوں کی جارحیت یا ان کا قبضہ باقی ہو گا۔
? یہودی فوج اور حکومت دنیا کو یہ باور کروانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ انہوں نے تمام فلسطینی مزاحمت کاروں کو ختم کر دیا ہے جو کہ ایک بہت بڑا جھوٹ ہے
?200 دنوں میں یہودی بڑے پیمانے پر قتل عام، تباہی اور قتل و غارت گری کے علاوہ کوئی بھی کامیابی حاصل کرنے سے قاصر رہے ہیں۔
?ہم فلسطینیوں کے بنیادی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے، خاص طور پر جنگ بندی،غزہ کا محاصرہ ختم کروانا، اور بے گھر فلسطینیوں کی گھروں کو واپسی
? دشمن صہیونی ان مذاکرات میں اپنے تمام وعدوں سے مکرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مذاکرات کو طول دے کر اور وقت حاصل کرنا چاہتا ہے
?لیکن اس صورت میں رون آراد کا واقعہ غزہ میں یہودی قیدیوں کے ساتھ ایک بار پھر دہرایا جانے والا منظرنامہ ہو سکتا ہے۔
(رون اراد ایک اسرائیلی پائلٹ تھا جو 80 کی دہائی میں لبنان پر بمباری کرنے گیا لیکن جہاز کریش ہوا اور رون کو لبنان میں گرفتار کر لیا گیا
اس کے بعد رون کا آج تک کچھ اتا پتہ نہیں چل سکا)
?گیند اس شخص کے کورٹ میں ہے جو ہمارے دشمن یہودیوں کی عوام کے لیے فکر مند ہے، لیکن وقت محدود ہے اور مواقع کم ہیں۔
?نام نہاد صہیونی فوجی دباؤ، ہمیں صرف اپنے موقف پر مضبوط رہنے اپنی پوزیشن برقرار رکھنے اور اپنے لوگوں کے حقوق کے تحفظ پر ابھارے گا اور انہیں نظرانداز نہیں کرنے دے گا۔
?ہم ہر اس عسکری اور عوامی کوشش کو سراہتے ہیں جو طوفان الاقصیٰ میں شامل ہوئی۔
?مختلف محاذوں پر صہیونی افواج کا فلسطینی مجاہدین کے خلاف وحشیانہ اور جنونی پاگلوں کی طرح کا ردعمل ہماری مزاحمتی کاروائیوں کی اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے۔
(جب جب مجاھدین کے ہاتھوں صہیونیوں کا بڑا نقصان ہوتا ہے اور یہ اپنے کثیر فوجیوں کو مردار یا زخمی کرواتے ہیں تو پاگلوں کی طرح عوام پر بمباری کر کہ اپنا غصہ نکالتے ہیں)
?مزاحمت کا پہلا محاذ مغربی کنارے کا محاذ ہے، اور ہم اپنے آزاد اور قابل فخر مغربی کنارے کے ایک ایک انچ کو سلام پیش کرتے ہیں
نابلس،جنین،اریحا،قلقیلیہ،طولکرم اور تمام مغربی کنارے کو سلام پیش کرتے ہیں
?ہم اردن کے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے مظاہروں کو تیز کریں۔
(اس سے سمجھ اتا ہے کہ مظاہروں سے بھی فرق پڑتا ہے یہ لاحاصل نہیں ہوتے)
?وہ وقت گزر گیا جب یہودی کسی بھی قسم کے احتساب سے بالاتر ہو کر اپنے جرائم کا ارتکاب کرتے تھے۔
? یہودی قیدیوں کے اہل خانہ کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ان کو بہت دیر بعد احساس ہوگا کہ ان کی فاشسٹ حکومت نے ان کے قیدیوں کے خلاف ایک آفت اور سانحہ کا ارتکاب کیا ہے۔
?ہم اپنی امت مسلمہ کے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں اپنے مظاہروں اور مہموں کو تیز کریں۔
? فلسطینی مزاحمت ہمارے فلسطینی لوگوں کی قربانیوں کی وفادار رہے گی، اور ہم ان کے درد کا پرسا کریں گے اور ان کی امیدوں کو پورا کریں گے۔
?بے شک ہمارا یہ جہاد فتح یا شھادت تک جاری رہے گا۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہودی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف گاڈی آئزکوٹ کا کہنا ہے کہ
حــــمـــاس ایک سخت، لچکدار، ہوشیار اور اسرائیل کی اٹوٹ دشمن ہے اور اس کی طاقت اس کے دو پروں میں ہے۔ ایک ٹھوس سیاسی ونگ، جسے اسرائیلی تنازعے کے تجربات نے بہتر ماہر بنایا ہے۔ مشکلات سہنے اور واقعات کو اپنے فائدے کے لیے موڑنے میں کافی تجربہ کار ہو گیا ہے اور دوسرا عسکری ونگ ہے، جس کی نمائندگی الـــقـــــســـام بریگیڈز کرتی ہے، جس کے پاس اب ایسی فوجی مہارت اور حکمت عملی ہے، جو دنیا کی سب سے طاقتور فوجوں کے پاس بھی نہیں ہے۔ اسرائیلی فوج کے مقابلے میں کمزور فوجی سازو سامان کے باوجود، اس کے جنگی نظریئے بہت مضبوط ہیں، جس کی ڈکشنری میں شکست کا لفظ نہیں ہے۔ اگر ہم یہ جنگ مصر، ایران، سعودی، اردنی اور شامی فوج کے خلاف لڑتے تو پہلے ہی ہفتے میں ہمیں فتح حاصل ہو جاتی اور جنگ ختم ہو جاتی۔
شام رات میں ڈھلی تو اپنے دامن میں شفق پہ سرخی پھیلاتے سورج اور راہ دکھاتے ستاروں کے جھرمٹ کو بھی سمو گئی !
افق پہ جگمگاتے یہ تارے ارض قدس کی تازہ شہداء ہیں اور شہداء بھی بھلا کون ؟ شیخ اسماعیل ہانیہ کے تین سعادت مند بیٹے اور انہی کے تین کڑیل پوتے ۔۔۔۔
زھر اگلتی لپلپاتی زبانوں نے خدا کے اس بندے پہ طعن کیا طنز کیا تضحیک کی کہ دوسروں کو بچوں کو مروانے والے اپنی اولادیں سنبھال کر رکھتے ہیں ہانیہ نے کیسی کیسی باتیں سنیں روح کو گھائل کرنے والے نشتر زہر آلود زبانوں سے نکلتے رہے ہانیہ زخمی مسکراہٹ کیساتھ سب سنتے رہے یہاں تک حالیہ طوفان الاقصیٰ معرکے میں انکے بیٹوں پوتوں اور نواسی سمیت خاندان کے ساٹھ افراد اسی طرح قربان ہوئے جیسا کہ دیگر قدسی ۔۔۔۔
مشعل و ہانیہ قطر میں رھتے ہیں مگر کیوں رھتے ہیں یہ جانے بغیر درھم و دینار کے بندے طاغوت کے پرستار اور مادیت کے شرک سے آلودہ اذھان کہتے تھے مشعل و ہانیہ اپنی اولادوں کیساتھ پرتعیش زندگی بسر کرتے ہیں مگر جانتے بوجھتے چپ رھتے کہ شیخ یاسین ارض قدس پہ نشانہ بنے تو پرچم الرنتیسی نے سنبھالا جی وہی شیر دل رنتیسی جس نے کشادہ پیشانیوں والے لاکھوں قدسیوں کے جلو میں بندوق لہرا کر کہا تھا کہ " یہی آزادی کا راستہ ہے " بس ان جملوں کی ادائیگی کے بعد چند گھنٹے چند دن یا چند ہفتے گزرے ہونگے کہ رنتیسی آگ اگلتے ہوا میں تیرتے آھنی پرندے کا نشانہ بنے یہ وہی آگ ہے جو کندھار تا قدس یکساں برسی اور اسمیں جلنے والے کامیاب و کامران قرار پائے ۔۔۔۔
بس یہی وہ لمحے تھے جب فیصلہ ہوا کہ قیادت مخفی اور محفوظ ملک میں رکھی جائیگی سو دوحہ مسکن قرار پایا دل و دماغ میں نفرت کا الاؤ بھڑکانےوالے یہ سچ جان کر بھی گونگے شیطان بنے رھے کہ مشعل کے جسم میں زھر داخل کیا گیاتھا یہاں تک کہ اردن کی حکومت کو مداخلت کرنا پڑی اور غاصب ریاست نے تریاق فراہم کیا ان میں سے کسی کو دبئی میں نشانہ بنایا گیا کسی کو استنبول میں مارنے کے منصوبے ترتیب پائے اور ہاں کون جانتا ہے کہ نوے کی دھائی میں غاصب ریاست کے دارلحکومت کو استشہادیوں کے فدائی حملوں سے لرزا دینے والے یحییٰ سے لیکر ضیف اور العرووری سے لیکر جنین کے خوبصورت نوجوانوں تک کتنے ہی دلیر ہیں جو موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آزادی کی جنگ لڑتے رہے کتنے ہی رب کے حضور پہنچ گئے کتنے شیر زندان میں قید پڑے ہیں اور نجانے کتنے آزادی کے خواب آنکھوں میں سجائے مغربی کنارے سے خان یونس کی گلیوں تک جوان مردی سے لڑتے ہیں
ہانیہ کو جب تین بیٹوں اور تین پوتوں کے غاصب ریاست کے حملے میں جان سے گزر جانے کی خبر دی گئی تو نہایت حوصلے استقامت اور ہمت کیساتھ یہ خبر سنکر انہوں نے کہا کہ ارض قدس پہ بہنے والوں کے خون سے میرے بیٹوں کا خون بالاتر نہیں ہم سب ایک ہیں میں نے اس راہ میں خاندان کے ساٹھ افراد کھوئے ہیں مگر غاصب ریاست مجھے جھکا نہیں سکتی کیونکہ یہ جبیں خدا کے آگے ہی جھکتی ہے
کہیں بہت دور تورا بوڑا کے پہاڑوں میں ایک سرد اور برف سے ڈھکی رات کے اختتام پہ ہوئی فجر کی نماز کے بعد اجنبیوں کی محفل میں ہوئی تعزیت کا منظر اور مکالمہ یاد آگیا جب طویل قامت یمنی نژاد سعودی نے اپنے مصری ساتھی اور ڈاکٹر سے کہا کہ تمہارا اکلوتا بیٹا اور اہلیہ گردیز کے سفر میں امریکی بمباری میں کام آگئے مگر سننے والے نے حوصلے سے کہا کہ اس امت کے لاتعداد نوجوان قربان ہوگئے میرا بیٹا بھی انہی میں سے ایک ہے
تاریخ اسلامی کے انمٹ نقوش ہر قریہ بستی کوچہ کہسار شہر صحراء میں موجود ہیں
بیشک ، یہ خاک و خون میں نہائی پیشانیاں ہی کامیاب قرار پائی ہیں
جس طرح یہ چاروں فلسطینی نوجوان شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہو گئے لیکن جب تک جسم میں جان تھی چلتے رہے اور اپنی منزل کی طرف بڑھتے رہے جب کٹ کر گرے تو جنت الفردوس کے مکین بن گیے۔
بالکل اسی طرح تمام فلسطینیوں کا اعلان ہے کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے راستے پر چلتے ہوئے کٹتے بکھرتے رہیں گے مگر مسجد اقصٰی کی آزادی کی منزل پر پہنچنے کیلیے اپنا سفر ہر حال میں جاری رکھیں گے۔
بزرگ ترین چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot
Last updated 6 дней, 1 час назад
⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️
?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+
? تبليغات بنرى
@Pink_Bad
? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad
Last updated 2 месяца, 3 недели назад