Scholars Of Kashmir - Ahlus Sunnah Media Forum

Description
Official telegram channel of Scholars Of Kashmir (Ahlus-Sunnah Media Forum)
www.facebook.com/scholarsofkashmir
Advertising
We recommend to visit


‌بزرگ ترین‌ چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
‌‌
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot

Last updated 3 days, 15 hours ago

وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️

Last updated 1 year ago

⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️

?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+


? تبليغات بنرى
@Pink_Bad

? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad

Last updated 2 months, 3 weeks ago

10 months ago

گیان واپی مسجد، بنارس کے متعلق عدالتی فیصلے، مسلمانوں کے موجودہ حالات اور اہلِ ہند کے بنیادی فریضے کے متعلق حضرت مفتی ابو القاسم صاحب نعمانی (مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند) کا شکستہ دل اور غمناک لہجے میں انتہائی اہم پیغام...
جس میں امتِ مسلمہ کے زوال کے مختلف ادوار کے باوجود، دوبارا حصولِ عروج و ترقی کے نسخۂ کیمیا اور اس حوالے سے قرآنی وعدے اور حدیثی وعید کا ایمان افروز اور ہمت افزا تذکرہ ہے۔

بتاریخ: یکم فروری، 2024

10 months ago

بیداری کی فکر کرنی چاہئے خوابوں کی نہیں۔ کبھی کوئی بندہ ایک اچھا خواب دیکھتا ہے تو خود کو قطب عالم سمجھ بیٹھتا ہے اور بیداری میں نماز کی پابندی بھی نہیں ہوتی!
اگر ایک شخص اچھے اچھے خواب دیکھتا ہے، لیکن اسکی بیداری شریعت کے مطابق نہیں تو یہ خواب روزِ محشر میں اسکو کوئی فائدہ نہیں دینگے۔
اور اگر ایک شخص خوابوں میں گناہ کرتا رہتا ہے لیکن اسکی بیداری شریعت کے عین مطابق ہے تو یہ شخص کامیاب ہے۔

~عارف باللہ حضرت مفتی عبدالرشید صاحب مفتاحی دامت برکاتہم

26 جنوری 2024 بعد نماز مغرب

10 months ago

جب نظر دوڑاتے ہیں تو یہی نظر آتا ہے آج مسلمانوں کو جتنی فکر سردی سے بچنے کی ہے، عملاً نارِ جہنم سے بچنے کی نہیں ہے!

~عارف باللہ حضرت مفتی عبدالرشید صاحب مفتاحی دامت برکاتہم

26 جنوری 2024 بعد نماز مغرب

10 months ago

آج کے پر فتن دور میں اپنے اور اپنی اولاد کے ایمان کی فکر کریں

~عارف باللہ حضرت مفتی عبدالرشید صاحب مفتاحی دامت برکاتہم

26 جنوری 2024 قبل از نماز جمعہ

10 months, 1 week ago

بے شک انبیاء کرام علیہم السلام کے سوا کوئی معصوم نہیں، لیکن اِس کامطلب یہ نہ ہونا چاہیے کہ انسان جمہور علماء امت کے مقابلے میں خود کو معصوم سمجھنے لگے اور یہ سمجھے کہ اُن سب سے بیک وقت غلطی ہوئی ہے، مجھ سے نہیں۔
لہٰذا میں آپ سے اپنا بھتیجا ہونے کے ناطے یہ درخواست کرتا ہوں کہ اِس طرزِ فکر سے اپنے آپ کو بچائیں۔
اللہ تعالیٰ نے آپ کو بہترین صلاحیتوں سے نوازا ہے، انہیں جمہور امت کے دائرے میں رہتے ہوئے خدمتِ دین کے لیے استعمال کا بہت بڑا میدان موجود ہے، اسی میدان میں اس کو استعمال فرمائیں۔

۲…دوسرا نکتہ یہ ہے کہ جن مسائل پر آپ نے اپنی ’’اختلافی آراء‘‘ کا اظہار فرمایا ہے، ان کے بارے میں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا آپ پر یہ فریضہ عائد ہوتا تھا کہ آپ ان مسائل پر اپنی اختلافی آراء کو ظاہر اور شائع کریں؟
نیز
یہ کہ اِن افکار کی اشاعت سے فائدہ کیا حاصل ہوا؟
کیا اِس پر کوئی عملی مسئلہ موقوف تھا جو اِن کی اشاعت سے حل ہوگیا؟
بظاہر تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ اِس کے نتیجے میں ایک فکری انتشار اور رد و قدح کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہو گیا جس نے تفریقِ امت کے سوا کوئی خدمت انجام نہیں دی، اگر آپ اِن افکار کے حامل تھے بھی، تو اِن کی اشاعت نہ کرتے تو کیا ہوتا؟
مثلًا: اگر رجم یا ارتداد کی سزا کے بارے میں آپ اپنا موقف شائع نہ فرماتے تو کیا نقصان ہو جاتا؟

۳…آپ کا تعلق ایک ایسے متصلب گھرانے سے ہے جس نے ہمیشہ جمہور امت کے اتباع کو اپنا شعار قرار دیا ہے، آپ کے جدِّ امجد قدس سرہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،اور آپ کے والد گرامی کو میں امت کی قیمتی متاع سمجھتا ہوں،اور اُن کی شخصیت کے متنازع بننے کو امت کا عظیم نقصان،آپ کے اِس قسم کے أفکار کی وجہ سے وہ جس آزمائش میں مبتلا ہو گئے ہیں، وہ کم از کم میرے لیے شدیدتشویش کا باعث ہے، انہوں نے ہمیشہ جمہور امت کی نمائندگی فرمائی ہے، اور اب بھی وہ جمہور امت سے شذوذ کے حق میں نہیں ہوسکتے[۱]
لیکن آپ کی وجہ سے لوگوں کو انہیں نشانہ بنانے کا موقع مل رہا ہے۔
اِن حالات میں بندہ کی سمجھ میں تو یہی آتا ہے کہ آپ اولاً تو یہ اعلان فرما دیں کہ: ’’میں نے جو کچھ لکھا، یا جو آراء ظاہر کیں، وہ محض احتمال یا تجویز کے طور پر برائے نقد و تبصرہ ظاہر کی تھیں، لیکن میں ان تمام مسائل میں جن میں میں نے جمہور سے ہٹ کر کوئی رائے ظاہر کی ہے، جمہور کے قول کی طرف رجوع کرتا ہوں، اور مجھے اپنی رائے پر کوئی جزم یا اصرار نہیں ہے، بلکہ جمہور کے مقابلے میں اسے متہم سمجھتا ہوں۔‘‘
مجھے احساس ہے کہ انسان جس راستے پر سالہا سال چلتا رہا ہو، اس سے یک لخت منہ موڑ لینا نفس پر بہت بھاری معلوم ہوتا ہے، لیکن یہی انسان کی عظمت کی دلیل ہے کہ وہ اس بھاری بوجھ کو اٹھانے کا حوصلہ رکھتا ہو۔
اور اگر آپ کو اِس اقدام میں پھر بھی تأمل ہو، تو میری مؤدبانہ درخواست یہ ہے کہ براہِ کرم آپ اپنے افکار کے لیے کوئی دوسرا پلیٹ فارم استعمال کرلیں۔ اور اپنی آراء کو اپنے والد گرامی سے ملتبس ہونے سے ہر قیمت پر بچائیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اُن سے بہت کام لیا ہے، اُن پر اعتراضات کی اصل وجہ آپ بنے ہیں، ورنہ کسی کو اُن پر انگشت نمائی کی جرأت نہ ہوتی،اُن کی شخصیت کا تحفظ اور اُس پر اعتماد کا تحفظ دوسری تمام مصلحتوں اور بالخصوص بے فائدہ آراءِ شاذہ کی نشر و اشاعت پر بدرجہا فوقیت رکھتا ہے،اللہ تعالیٰ انہیں بایں فیوض سلامت رکھیں۔

۴…آپ نے اپنی دوسری تحریریں بھیجنے کی جو پیش کش کی ہے، اس پر ضرور عمل فرمائیں، تاکہ میں بوقت ضرورت اُن سے استفادہ کروں،لیکن میری مندرجہ بالا گزارشات اُن پر موقوف نہیں۔

ایک بات آپ سے براہِ راست پوچھنا بہتر ہے، اور وہ یہ کہ جناب جاوید غامدی صاحب کے اس اظہار کے بعد کہ :
’’اخبارِ احاد سے دین میں کوئی نیا حکم ثابت نہیں ہوسکتا۔‘‘
کیا آپ اُن کے طرزِ فکر اور اُن کے اجتہادات کو بھی اجتہادی اختلاف کے دائرے میں سمجھتے ہیں؟
اور اُن سے تلمذ پر مطمئن ہیں؟

یہ چند منتشر خیالات انتہائی درد مندی کے ساتھ اِس اُمید پر پیش کر رہا ہوں کہ آپ اِن پر ٹھنڈے دل سے غور فرمائیں گے۔
اللہ تعالیٰ گواہ ہیں کہ مذکورہ بالا تحریر کا منشا "الدین النصیحۃ" ہے، اور اِس کے سوا کچھ نہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو خاص توفیق سے نوازیں۔
آمین۔
و السلام۔

محمدتقی عثمانی
۲۰؍شعبان۱۴۳۵ھ
٭٭٭٭
[۱] حضرت عثمانی مدظلہم یقینا مولانا زاہد الراشدی صاحب کی اُن تحریرات سے مطلع نہیں ہوں گے جن میں انہوں نے تمام اہل علم کے لیے جمہور امت سے اختلافی آراء و موقف اختیار کرنے اور عوام الناس میں اُس کے اظہار و اشاعت کا ’’حق‘‘ تسلیم کیا ہے،بلکہ عملًابھی ایسا کیا ہے اس کے حوالہ جات ’’صفدر‘‘ میں شائع ہوچکے ہیں۔

[ادارہ مجلہ صفدر]
از:
جمیل الرحمن عباسی

10 months, 1 week ago

پیرِ خِرَد مند کی نصیحت!

عمار خان ناصر کے خط کا جواب از:
شیخ الاسلام،حضرتِ اقدس،مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی۔
-------------
عمار خان ناصر کا خط ملاحظہ ہو:

محترم و مکرم جناب حضرت مولانا محمد تقی عثمانی صاحب زید مجدکم!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
امید ہے مزاجِ گرامی بخیر ہوں گے۔
والد گرامی{مولانازاہد الراشدی صاحب} کے ارشاد پر میں نے چند اہم مسائل کے ضمن میں اپنے نقطۂ نظر کی وضاحت تحریر کی تھی جو الشریعہ کے تازہ خصوصی شمارہ (جون۲۰۱۴ء) میں شائع ہوئی ہے۔
یہ صفحات والد گرامی کی ہدایت پر آنجناب کے ملاحظہ کے لیے ارسال کیے جارہے ہیں۔
اس سے قبل بھی کئی مرتبہ خیال ہوا کہ میں نے دینی و علمی مسائل پر اپنے ناقص فہم کی روشنی میں جو کچھ لکھا ہے، وہ راہ نمائی اور اصلاح کے لیے آنجناب کی خدمت میں ارسال کروں، تاہم آنجناب کی مصروفیات اور عدیمُ الفرصتی کا خیال اس سے مانع رہا۔
بہرحال!
اگر آپ اجازت دیں تو میں اپنی تفصیلی مطبوعہ تحریریں اس غرض سے آپ کی خدمت میں روانہ کرسکتا ہوں،آنجناب کے علمی مقام و مرتبہ کا رسمی طالب علمی کے زمانے سے قدر دان اور متوازن فکر مزاج کا ہمیشہ سے خوشہ چین رہا ہوں، کسی مسئلہ کے فہم یا تعبیر میں کوئی کجی محسوس فرمائیں تو آنجناب کی طرف سے اس کی نشان دہی میرے طالب علمانہ غور و فکر کے لیے بڑی اہم اور قیمتی ہوگی۔
نیک دعاؤں کی درخواست کے ساتھ
محمد عمار خان ناصر
۷؍جون ۲۰۱۴ء
--------------
حضرت شیخ الاسلام صاحب مدظلہ کا جواب:

عزیز گرامی قدر جناب حافظ محمد عمار خان ناصر صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
آپ کا گرامی نامہ اور اس کے ساتھ آپ کا مضمون ’’میری اختلافی آراء اور ان کی علمی بنیاد‘‘ موصول ہوا، جس کے لیے میں شکر گزار ہوں،آپ نے ان مسائل کے بارے میں یہ فرمائش بھی کی ہے کہ ’’فہم یا اس کی تعبیر میں کوئی کجی محسوس کروں تو اس کی نشاندہی کروں‘‘۔
اِن میں سے ہر مسئلے کے بارے میں تبصرے کی فرصت نہیں ہے (کہ میں اس وقت بھی ایک سفر کے لیے پا بہ رکاب جیسا ہوں۔) اور ان پر علمی تبصرے کے لیے ایک خط کافی بھی نہیں ہو سکتا،البتہ چند اُصولی باتیں آپ کی خدمت میں عرض کرتا ہوں۔
آپ کے جدِ امجد قدس سرہ اور آپ کے والد گرامی حفظہ اللہ تعالیٰ سے بندہ کا جو نیاز مندانہ تعلق ہے،اُس کی بناء پر میں آپ کو اپنا بھتیجا سمجھوں تو شاید بعید نہ ہو،اُسی تعلق اور ’’الدین النصیحۃ‘‘ کے پیش نظر یہ گزارشات پیش کررہا ہوں اور انتہائی دردمندی سے پیش کررہا ہوں اگر اِن پر غور فرمالیں تو شاید کسی طویل بحث کی ضرورت بھی نہ ہو۔
ماشاء اللہ آپ نوجوان ہیں، تازہ علم رکھتے ہیں، مطالعہ بھی وسیع ہے، اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ کو تحریر و انشاء کی صلاحیت بھی خوب عطاء فرمائی ہے،اور بندہ اِن میں سے اکثر صفات سے تہی دامن ہے،البتہ عمر بے شک بندے کی زیادہ ہے اور شاید تجربہ بھی کہ:
میرے بال، دین کے مختلف شعبوں کی طالب علمی اور مختلف تحریکوں اور افکار کے مطالعے اور جائزے ہی میں سفید ہوئے ہیں۔

اِس لیے یہ گزارش ہے کہ:مندرجہ ذیل اُمور پر ٹھنڈے دل سے غور فرمالیں۔
اللہ تبارک و تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق سے نوازیں۔
آمین۔

۱…میں نے آپ کا مضمون پڑھا اور خالی الذہن ہو کر پڑھا،اس میں متعدد امور ایسے ہیں جن میں جمہور اُمت سے ہٹ کر آپ نے اپنی رائے ظاہر فرمائی ہے۔ جیسا کہ اوپر عرض کیا ہر مسئلے کے دلائل پر گفتگو کے بغیر مضمون کا جو مجموعی طرزِ فکر ہے، وہ بندے کو نہایت خطرناک محسوس ہوتا ہے، اِس طرزِ فکر کے ساتھ انسان کسی وقت کسی بھی بڑی گمراہی میں مبتلا ہوسکتا ہے،جب ایک مرتبہ کوئی صاحبِ فکر جمہور اُمت کے مسلمات سے آزاد ہو کر اپنی راہ الگ اختیار کر لیتا ہے اور یہ تصور کرلیتا ہے کہ وہ اِن مسلمات کے بارے میں پہلی بار اصابتِ فکر کے ساتھ غور کر رہا ہے، اور چودہ صدیوں میں علمائے امت اُس اندازِ فکر سے محروم رہے ہیں، تو اُس کے اوپر کوئی روک باقی نہیں رہتی۔

ماضی میں یہی طرزِ فکر نہ جانے کتنی گمراہیاں پیدا کر چکا ہے، طٰہٰ حسین سے لے کر سرسید تک اور وحیدالدین خان صاحب سے لے کر جاوید غامدی صاحب تک کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔

اپنے اپنے وقت میں اِس قسم کے طرزِ فکر نے دلائل کا زور بھی باندھا، لیکن امت اسلامیہ کا اجتماعی ضمیر رفتہ رفتہ اُسے رد کر کے اِس طرح آگے بڑھ گیا کہ اُس کا ذکر صرف کتابوں میں باقی رہ گیا۔

بالخصوص آج کے دور میں جس طرح کے افکار دین میں تحریف کے درپے ہیں، اس کے سوا سلامتی کا کوئی راستہ نہیں ہے کہ انسان علمائے امت کے سوادِ اعظم سے اور جمہور امت کے مسلّمات سے وابستہ رہے۔

1 year ago
Scholars Of Kashmir - Ahlus Sunnah …
1 year ago

ساری کائنات مومن کے لئے معرفت کا خزانہ

شیخ المشائخ حضرت مولانا حمید اللہ لون صاحب کشمیری دامت برکاتہم

بزبان: کشمیری
جمعہ بیان_ ۲۴ نومبر ۲۰۲۳

1 year ago

اُمت مسلمہ کے عروج و زوال کے اصل اسباب

از: مفتی عبدالروف سکھروی صاحب دامت برکاتہم

We recommend to visit


‌بزرگ ترین‌ چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
‌‌
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot

Last updated 3 days, 15 hours ago

وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️

Last updated 1 year ago

⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️

?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+


? تبليغات بنرى
@Pink_Bad

? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad

Last updated 2 months, 3 weeks ago