صدائے قرآن

Description
اپنے بچوں کے قلوب میں قرآن مجید کی محبت پختہ کریں
Advertising
We recommend to visit


‌بزرگ ترین‌ چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
‌‌
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot

Last updated 3 days, 15 hours ago

وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️

Last updated 1 year ago

⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️

?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+


? تبليغات بنرى
@Pink_Bad

? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad

Last updated 2 months, 3 weeks ago

7 месяцев назад

وزیر اعلیٰ پنجاب مولانا مریم نواز صاحبہ نے پنجاب میں موسیقی کے مقابلوں کے انعقاد کا اعلان کیا صوبہ بھر سے لڑکے اور لڑکیاں مقابلے میں حصہ لیں گے چونکہ اس ملک میں زیادہ سے زیادہ کنچر پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک معاشی بحران سے نکلنےمیں کامیاب ہو سکے یہ ہے وہ وطن عزیز پاکستان جو اسلام کے نام پر منایا گیا تھا اور مسلم لیگ ہی اس کی دعویدار ہے کہ یہ ملک ہم نے اسلام کے نام پر لیا ہے آج کہاں ہیں وہ علماءکرام جو اس کو اسلامی ریاست قرار دے کر اس کے خلاف لڑنے والوں کو باغی قرار دیتے ہیں اور کہاں ہیں وہ علماء جو فروعی مسائل پر گھنٹوں گھنٹوں لچھے دار تقریریں کرتے اور مخالف فرقے کو کافر قرار دیتے ہوئے نہیں تھکتے لیکن ان کی زبانیں کنگ ہو جاتی ہیں جب حقیقی اسلام کا معاملہ آتا ہے فحاشی عریانی موسیقی گانا بجانا ان سب مکتب فکر کے علماء کے نزدیک حرام ہے مگر مجال ہے کہ یہ عاشقان رسول کے دعویدار اس سرے عام برائی کو روکنے کیلئے اگٹھے ہو کر کوئی مشترکہ لائحہ عمل مرتب کر سکیں اے دین کے دعویدارو کتنی مصلحت اختیار کرو گے جس نبی کے عشق کے دعوے کرتے ہو اس کے سامنے ایک روز حاضر ہو.گے کیا جواب دو گے یہ دین لٹ رہا تھا اور تم خوف اور بزدلی کی وجہ سے اپنا فرض بھلا بیٹھے تھے اور جو لوگ اس کے خلاف اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے تھے ان کے خلاف تم فتوے دیتے تھے آج اس حکومت کے خلاف فتویٰ کیوں نہیں دیتے ؟اسی نظام میں اب تم خیر ڈھونڈ رہے ہو
مجھے گلہ نہیں رہزنوں سے میرا سوال ہے رہبروں سے. ڈاکٹر احمد کشمیری

7 месяцев, 1 неделя назад

پاکستان کا موجودہ نظام اور قانون ﷲ تعالیٰ کا عطا کردہ نہیں بلکہ خواہشات پر مبنی انسانی نظام وقانون ہے، لہٰذا اس کے باطل اور طاغوتی ہونے میں کوئی شک نہیں، موجودہ نظام اور قانون کو اپنا نظام اور قانون سمجھنے والے، اس کے مطابق فیصلے کرنے اور کروانے والے، اس کا احترام کرنے والے، اس کو تحفظ فراہم کرنے والے اس کو عوام پر مسلط کرنے والے، خواہ چھوٹے ہوں یا بڑے عوام ہوں یا حکمران جج ہوں یا وکیل خواہ اپنے آپ کو مؤمن کہیں یا مسلمان، قرآن کے فتوےٰ کی رو سے یہ سب کے سب کافر ظالم، اورفاسق ہیں، ﷲکے عطاکردہ اسلامی نظام وقانون کے علاوہ تمام انسانی نظام وقانون چاہے وہ سیکولرازم، سوشلزم یا کمیونزم ہو یا آمریت ...... لارڈمیکالے کا قانون ہو یا انڈیا ایکٹ، جاہلانہ رسم ورواج کے طریقے ہوں یا فن وثقافت کے نام پر بے حیائی اور بے غیرتی کی سرگرمیاں سب کی سب طاغوتی کافرانہ نظام، قوانین اورضابطے ہیں !! ان کافرانہ اور طاغوتی نظام اور قوانین کی بقا اور تحفظ کے لئے لڑنا طاغوت کے راستے میں لڑنا ہے جس کا انجام جہنم کی آگ کے سوا کچھ نہیں !!

طاغوت سے بغاوت کیجئے :

اسلامی نظام کے قیام کے لئے جدوجہد کرنا تکمیلِ ایمان کے بعد کا مرحلہ ہے سب سے پہلے کلمہ توحید کے بنیادی مطالبے کو پورا کرتے ہوئے ﷲکی اطاعت کے اقرار کے ساتھ ساتھ طاغوت سے بغاوت وانکار کرتے ہوئے اپنے ایمان کے ضروری تقاضے کو پورا کرنے کی ضرورت ہے ۔طاغوت اور اس کے نظام وقانون سے انکار وبغاوت ہی اسلامی نظام کے نفاذ کا دیباچہ ہے ،جب تک طاغوتی اور کافرانہ نظام وقانون سے انکار وبغاوت نہیں ہوگی جب تک ہم اپنے فیصلے کافرانہ قانون سے کراتے رہیں گے جب تک ہم طاغوتی نظام کا طوق اپنی گردنوں میں پہن کر بھی مطمئن رہیں گے جب تک طاغوتی قوتوں کا خوف ﷲکے خوف کے مقابلے میں ہم پر غالب رہے گا اس وقت تک اسلامی نظام کے لئے مطالبہ یا جدوجہد کوئی معنی نہیں رکھتا بلکہ یہ عمل اس نماز کے مترادف ہے جو بغیر وضو کے آدا کی جائے ،جو ظاہر ہے کہ کسی درجہ میں بھی قابل قبول اور نتیجہ خیز نہیں ہوسکتی !! ایمان کے پہلے تقاضے کو پہلے پورا کیجئے، ﷲکی اطاعت کے اقرار کے ساتھ ساتھ طاغوت سے بغاوت کا اعلان کیجئے !!!

حق کا حق آدا کیجئے:

اگر میری یہ تحریر قرآنی تعلیمات کے خلاف ہے اور اگر پاکستان میں رائج الوقت قانون اور نظام اسلامی نظام وقانون ہے تو برائے مہربانی قرآنی دلائل کے ذریعے میری راہنمائی کیجئے ،ان شاء اللہ مجھے اپنے مؤقف سے رجوع کرنے میں کوئی اَمر مانع نہیں ہوگا اور اگر آپ میری ان گزارشات کو قرآنی دلائل کی مطابق حق پر مبنی سمجھتے ہیں تو آپ پر پہلا فرض یہ عائد ہوتا ہے کہ آپ ایمان کے ناگزیر تقاضے کو پورا کرتے ہوئے ﷲ کے عطاکردہ قانون اور اسلامی نظام کے علاوہ انسانی خواہشات پر مبنی ہر طاغوتی،کافرانہ اور باطل قانون اور نظام سے انکار وبغاوت کردیں اور مزید یہ کہ حق کے اس پیغام کو ہر ممکن طریقے سے جہاں تک ممکن ہو پہنچا دیں کیونکہ حق چھپانے والے پر ﷲ کی لعنت اورلعنت کرنے والوں کی لعنت سورہ البقرہ کی آیت نمبر159 سے ثابت ہے :

"جو لوگ ہمارے واضح حکموں اور ہدایت کو جو ہم نے نازل کئے ہیں چھپاتے ہیں باوجود اس کے کہ ہم نے لوگوں کے لئے اپنی کتاب میں کھول کھول کر بیان کئے ہیں ،ایسے لوگوں پر ﷲ کی لعنت اور تمام لعنت کرنے والوں کی بھی لعنت ہو۔"

7 месяцев, 1 неделя назад

Syed Iqbal
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ​

طاغوت اور اس کے نظام وقانون سے بغاؤت کیجئے ​
تمام انسانی قوانین اورضابطیے ،کافرانہ ،باطل اور طاغوتی ہیں:

تحریر {ڈاکٹر سید محمد اقبال}

ازروئے قرآن ﷲ تعالیٰ کے مقرر کردہ نظام زندگی اور قوانین کے علاوہ تمام انسانی نظام قوانین اور ضابطے کافرانہ باطل اور طاغوتی ہیں اور ان قوانین کو بنانے والے ،نافذ کرنے والے ،ان کو تحفظ دینے والے سب کے سب طاغوت اور طاغوت کے نمک خوار وآلہء کار ہیں جو کلامِ الٰہی کی رو سے کافر ہیں، ہر وہ فرد جو اسلام اور ایمان کا دعویدار ہے اس پر کلمہ توحید لا الہ الاﷲ محمد رسول ﷲ کی بنیاد پر ہر طاغوت ،ہر طاغوتی نظام ،اور ہر کافرانہ قانون اور ضابطے سے انکار و بغاؤت نہ صرف لازم ہے بلکہ ﷲ اور اس کے رسول صلی ﷲ علیہ وسلم کی اطاعت سے پہلے طاغوت اور اس کے قانون سے انکار وبغاوت اس کے ایمان کا ناگزیر حصہ ہے ،اور کوئی فرد ﷲ کے نزدیک اس وقت تک مؤمن ومسلم نہیں ہوسکتا جب تک وہ تمام طاغوتی قوتوں ،کافرانہ نظام ہائے زندگی اور قوانین سے انکار وبغاوت نہیں کرلیتا ۔

اسلام حق اور باطل کے ملغوبے کا نام ہرگز
نہیں :

اسلام میں اس بات کی کوئی گنجائش نہیں کہ زبانی دعویٰ تو ﷲ کی بندگی کا ہو لیکن عملاً ہماری گردنیں کافرانہ نظام کے شکنجے میں کَسی رہیں ...... اپنا نام تو عبداﷲ رکھیں لیکن اپنے معاملات طاغوتی قوانین سے فیصل کروائیں اور افکار واعمال کے اعتبار سے مکمل طور پر عبدالطاغوت کا نمونہ نظر آئیں ...... اللہ کے سامنے ہاتھ دعا کے لئے اُٹھیں تو جنت الفردوس سے کم کسی چیز پر راضی ہونا منظور نہ ہو لیکن ﷲ کے حکم کے مقابلے میں خواہشات کی غلامی اور شیطان کی بندگی کو کسی طور پر چھوڑنے پر آمادہ نہ ہوں ...... صبح وشام ﷲ کی بڑائی کا ڈنکا بڑے اہتمام سے بجاتے رہیں لیکن گریٹ امریکہ کے ہرفرمان پر لبیک کہنا اور اس کی طرف منہ کرکے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوجانا بھی اپنے اوپر فرض سمجھیں ...... تمام تر جدوجہد اور قربانیاں طاغوت کو راضی کرنے کے لئے ہوں لیکن مغفرت اور حور وغلمان کا مطالبہ ﷲ سے کیا جائے ....... نفاذ اسلام کے فرض سے محض اسلام کا نعرہ لگا کر اپنے آپ کو بری الذمہ سمجھیں اور عملی ”جہاد“ اور ”شہادت“ کفریہ قانون اور نظام کے تحفظ کے لئے ہو ....... ہم سے ﷲ کا مطالبہ اپنی زندگیوں کو اسلام کے احکامات کے مطابق گزارنے کا ہو اور ہم اسلام میں منافقت ،شرک اور کفر کے پیوند لگانے اور قرآن کو اپنی خواہشات کے سانچوں میں ڈھالنے کی تگ ودو میں لگے رہیں ......۔

ﷲ تعالیٰ کو کفر، شرک اور منافقت کے اجزائے ترکیبی پر مشتمل خود ساختہ اسلام کی ہر گز کوئی ضرورت نہیں ﷲ تعالیٰ کے نزدیک دین اسلام وہی ہے جو خالص ﷲ کے لئے ہو ! جو ہر قسم کے کفر ، شرک اور منافقت کی ملاوٹ سے یکسر پاک ہو! جس میں صرف ﷲ ہی کو الٰہ تسلیم کیا جائے !تمام طاغوتی اورکفریہ ضابطوں اور طریقوں پر لعنت بھیج کر صرف ﷲ تعالیٰ کے عطاکردہ نظام اور قانون کے آگے سرِتسلیم خم کیا جائے !اور اگر ﷲکی رضا کا تقاضا ہو تو پوری دنیا کی ناراضگی اور دشمنی مول لینے سے بھی گریز نہ کیا جائے ! بالا تر قوت صرف ﷲ کو تسلیم کیا جائے اور باقی دنیاوی قوتوں کو ﷲ کے سامنے ہیچ تصور کیا جائے اور دینِ اسلام کو غالب اور ادیانِ باطلہ کو مغلوب کرنے کے لیے اپنی جان ومال اور زندگی کا ایک ایک لمحہ صرف کیاجائے !

اسلام ایک انقلابی فکر اور دعوت کا نام ہے اس کو اپنانے والا کبھی بیغیرت ،چاپلوس ،مصلحت پسند اور بزدل نہیں ہوسکتا اسلام اپنے ماننے والوں میں شجاعت ،بہادری، جوانمردی،خود داری اور بے باکی جیسی باطل شکن صفات پیدا کرتا ہے اور حالات کا رخ موڑ دینے کی جرأت وحوصلہ عطاء کرتا ہے اسلام سعادت کی زندگی اور شہادت کی موت مرنے کا سبق سکھاتا ہے اسلام باطل کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے کا ہرگز روادار نہیں ﷲ تعالیٰ اپنے بندوں سے ہر طاغوت سے رشتہ توڑ دینے اور صرف اسی سے ناطہ جوڑ دینے کا مطالبہ کرتا ہے ﷲ مسلمانوں سے ہر باطل قوت کے سامنے ڈٹ جانے اور باطل کا بھیجا نکال کر رکھ دینے کا متمنی ہے کفریہ نظام اور قانون کو اپنے پیروں تلے روند کر اس کی جگہ اسلامی نظام کے قیام اور دنیا کے چپے چپے پر ﷲ کی بڑائی کا جھنڈا گاڑ دینا ایک مسلمان کی زندگی کا مقصدِ اولین ہے !!

شرک سے بھی آگے کی کوئی چیز:

زبانی دعویٰ ﷲ کی بندگی کا ہو اور عملاً ہمارے فیصلے کافرانہ قانون کے تحت ہورہے ہوں تو یہ بدترین شرک بلکہ اس سے بھی آگے کی کوئی چیز ہے، کیونکہ شرک کے معنی برابری اورہمسری کے ہیں یعنی ﷲ کے قانون اور کسی غیر ﷲ کے قانون کے ساتھ یکساں اور برابر کا سلوک کرنا اور انہیں برابر کا درجہ دینا شرک فی الاطاعت کہلائے گا لیکن ﷲ کے قانون کو یکسر نظر انداز کرکے باطل قانون نافذ کردینا ،باطل قانون کا ﷲ کے قانون پر ترجیح دینا اور اس کو غالب وبالا دست کردینا ...... جو صریحاً اور عملاً کفر ہے ۔

پاکستان کا موجودہ نظام اور قانون طاغوتی اور کافرانہ نظام وقانون ہے :

9 месяцев, 1 неделя назад

جمہوریت کا دجل و فریب پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ عوام کی رائے کی کوئی حیثیت نہیں بلکہ یہ انتخابات اربوں روپے عوامی ٹیکسوں سے خرچ کرنے کے بعد فوجی اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے مطابق نتائج کا اعلان کیا جاتا ہے یوں تو اس دفعہ پہلے سے یہ رائے عامہ ہموار تھی کہ اس دفعہ باری بدل دی جائے گی اور سابق دور میں چور ڈاکو غدار کہلانے والوں کو پلاسٹک سرجری کے بعد دوبارہ مسند اقتدار پر بیٹھایا جائے گا سیاست دانوں سے لیکر متعلقہ افسران تک سبھی الزام لگا رہے ہیں کہ اس میں بد ترین دھندلی کی گئی مگر مجال ہے کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والوں کا ضمیر جاگے یا اس نظام سے متنفر ہوں اور عالمی جمہوریت کے دادے جو اسلامی نظام میں تو حقوق سلب ہوتے ہوئے نظر آجائے ہیں مگر ان کی جمہوریت کے پرخچے اڑا دئے گئے مگر آ بھی نہیں کی اس لئے کہ مفادات اسی لولی لنگڑی جمہوریت کے ساتھ وابستہ ہیں یہ دوغلی اور منافقانہ پالیسی اسلام سے بغض و عناد ہے اب تو دینی سیاسی جماعتوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے کہ پچہتر سال جس دجالی نظام کے ذریعے اسلامی نظام لانے کی کوشش کر رہے تھے اس میں تو انھیں اپنی اوقات معلوم ہو چکی اب تو اس نظام سے بیزار ہونا چاہیئے اور مزید مسلمانوں کو دھوکہ نہ دیا جائے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو زندہ آباد مردہ باد کے نعروں پر ضائع کرنے کے بجائے جہاد فی سبیل اللہ کےراستے پر چلتے ہوئے اس ملک میں حقیقی تبدیلی لائی جائے دکھ اس بات کا ہوتا ہے کہ اس قوم کے ساتھ چہتر سال سے دجل و فریب ہو رہا ہے مگر اسی نظام کے اندر عوام خیر ڈھونڈ رہی ہے جبکہ اس نظام میں لوگوں کو قوموں علاقوں اور گرہوں میں تقسیم کر کہ رکھا ہے باپ بیٹا تقسیم ہیں اجتماعیت کا جنازہ نکال دیا گیا

9 месяцев, 2 недели назад

میرے بابا کو پاکستانی ایجنسیوں نے ٹارگیٹ کلنگ کرکے شہید کیا ہے، سندھ سمیت ساری دنیا کو ساتھ دینے کی اپیل کرتی ہوں؛ سسئی لوہار

وائس آف سندھ مسنگ پرسن کی روح رواں سورٹھ لوہار اور سسی لوہار کے والد ہدایت لوہار سیاسی اور سماجی کارکن اور استاد آج صبح اپنے گھر سے اسکول جاتے ہوئے نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد کی ٹارگٹ فائرنگ میں شہید ہو گئے،چند سال قبل وہ ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدہ بھی رہ چکے تھے۔

تفصیلات کے مطابق نصیر آباد وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سورٹھ لوہار اور سسئی لوہار کے والد ہدایت لوہار کو آج صبح گھر سے اسکول جاتے ہوئے موٹرسائیکل پاکستانی ایجنسیوں کے اہلکاروں نے 3 گولیاں مار کر شہید کردیا ۔

ہدایت لوہار پیشے سے ایک استاد ہیں اور 1980ع کی دِہائی سے جیئے سندھ کے ایک سرگرم سیاسی کارکن بھی رہے ہیں۔

آپ کو علم ہے ہدایت لوہار 17 اپریل 2017ع سے جولائی 2019ع تک پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتا رہے ہیں۔ جس کی آزادی کے لیئے ان کی بیٹی سورٹھ اور سسئی لوہار نے کئی سالوں تک جدوجہد کی ۔

ہدایت لوہار کے قتل کے خلاف اس وقت وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سسئی لوہار رہنمائی میں نصیرآباد-لاڑکانہ بائی پاس پر شہید ہدایت لوہار کے لاش رکھ کر دھرنا دیا گیا ہے۔

جبکہ دوسری جانب سندھ بھر میں سندھ کے سیاسی ، سماجی ، انسانی حقوق اور قومپرست جماعتوں کی جانب بھرپور ردعمل کیا جا رہا ہے۔

9 месяцев, 2 недели назад

? پاکستان شدید خطرے میں ہے۔

یہ اس وقت کی سب سے خوفناک حقیقت ہے کہ پاکستان کی سالمیت اس وقت شدید خطرے میں اور انتہائی غیر محفوظ ہاتھوں میں ہے، جرنیل اس وقت پاکستان کا سودا بھی کر سکتے ہیں۔

ابھی کل مولانا نے جرنیلوں کے خلاف باتیں کیں تو ان کی پتلون گیلی ہو گئی اور آج انہوں نے تین سیٹیں اس کے قدموں میں رکھ دیں۔

فوج اس وقت ایک مسلح جتھہ ہے جس سے عوام بھی سخت نفرت کرتے ہیں، اس لیے یہ کوئی جنگ لڑنے کے قابل بھی نہیں رہی، اگر بھارت نے بھی جرنیلوں کو ڈرایا تو یہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھی اس کے حوالے کر دیں گے۔

اپنی کرسی بچانے کے لیے جرنیل ایٹمی اثاثے بھی بیچ سکتے ہیں، بظاہر تو اس وقت پاکستان پہ دشمن قابض ہیں اگر کوئی اس ملک کا خیر خواہ موجود ہے تو پلیز اس کو بچا لیں اللہ آپکی مدد فرمائے۔ آمین
منقول

9 месяцев, 2 недели назад

آٹھ فروری 2024 ء الیکشن/سلیکشن کے حوالے سے تحریک طالبان پاکستان کا اعلامیہ

آٹھ فروری کو مملکت خداداد پاکستان میں الیکشن کے نام پر برپا کیا ہوا ہنگامہ اختتام کو پہنچا۔

انتخابات کے نام پر یہ ہنگامے مملکت خداداد پاکستان میں گزشتہ 77 سال سے ہو رہے ہیں،ابھی تک ان ہنگاموں سے نہ اسلام کو فائده پہنچا ہے اور نہ ملک وملت کو۔
اس سے صرف یہ ہوتا ہے کہ ایک ہی امت متعدد اَحزاب، افکار اور مقاصد میں بٹ جاتی ہے۔ منکرات وخرافات نئے رنگ میں قوت کے ساتھ مسلمان معاشرے میں پھیلنا شروع ہو جاتے ہیں اور ایسی شخصیات میڈیائی پروپیگنڈے اور خفیہ شیطانی قوتوں کی وساطت سے مسلم اقوام پر بطورِ رہبر مسلط کی جاتی ہیں،جن کی وفاداری نہ اسلام کے ساتھ ہوتی ہے اور نہ ملک و ملت کے ساتھ ، اور مغرب کا اسی طرح اسلام بیزار اور خائن لوگوں کو مسلط کرنے کا یہ آسان نسخہ ہے۔
کون نہیں جانتا کہ ہمارے ملک کی اسٹیبلشمنٹ ،فوجی ادارے اور بااثر سیاسی خاندان عالمی اسٹیبلشمنٹ اور سامراجی قوتوں کے غلام ہیں، یہ جب بھی اقتدار سے معزول یا ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں، تو اپنے آقاؤں کے پاس چلے جاتے ہیں، ان کے کاروبار وہاں ہوتے ہیں، اس غریب قوم کا لوٹا ہوا  سرمایہ ان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتا ہے ، ان کے بچے وہاں پڑھتے ہیں اور وہیں پر تربیت پاتے ہیں۔

عالمی اسٹیبلشمنٹ اور سامراجی قوتوں کی ہدایات پر ہمارے ملک کا فوجی ادارہ باری باری اُن با اثر غلام سیاسی خاندانوں کو برائے نام جمہوری انتخاب کی وساطت سے پاکستانی قوم پر مسلط کرتا ہے اور ہماری رہی سہی دینی اقدار،  خود مختاری اور قومی خودداری کو مزید برباد کر دیتے ہیں۔ ان غلاموں اور خائنوں کا انتخاب ہماری عوام نہیں کرتی،بلکہ انکا تقرر جمہوری انتخاب سے پہلے فوجی اداروں کی طرف سے طے شده ہوتا ہے، حتیٰ کہ ہر خاص وعام کو اندازہ ہوتا ہے کہ اس دفعہ باری فلاں کی ہوگی۔

پاکستانی اقتدار پر باری باری آنے والے یہ سیاسی کٹھ پتلی حکمران،خود  اپنی قابلیت، دیانتداری اور حب الوطنی کی وجہ سے سیاسی رہبر اور ملک گیر لیڈر نہیں بنتے،بلکہ ہر دور میں ان سب کے پیچھے فوجی اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے۔ اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے پسِ پشت بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ ۔
پاکستان کسی بھی اعتبار سے ایک آزاد اور خود مختار ملک نہیں ہے اسکی خارجہ، داخلہ ،معاشی، تعلیمی ،دفاعی،عسکری اور معاشرتی پالیسیوں پر کرایہ دار فوجی اسٹیبلشمنٹ کی وساطت سے عالمی اسٹیبلشمنٹ کا قبضہ ہے، یہاں پر تمام فسادات اور شر کا منبع،برطانوی سامراج کی بنائی ہوئی کرایہ دار  اور غلام فوج ہے، اس سے آزادی اور خلاصی کا واحد ذریعہ  تحریک طالبان پاکستان کا شروع کیا ہوا مقدس جہاد ہے، الحمدلله تحریک طالبان پاکستان کا مقدس جہاد ایک پر امید مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، تیزی کے ساتھ مجاہدین کی افرادی قوت میں اضافہ ہورہا ہے، جنگ کا دائره وسیع ہوتا جا رہا ہے ، اکثر علاقوں میں قابض افواج کا اپنے قلعوں سے نکلنا مشکل بنتا جارہا ہے (الحمدلله)
اسلئے ہم پاکستان میں کام کرنے والی مذہبی سیاسی جماعتوں (جمعیت علما‌ء اسلام ،جماعت اسلامی، تحریک لبیک اور جمعیت اہل حدیث وغیره) سے گزارش کرتے ہیں کہ حدیث مبارکہ
  کلکم راع وکلکم مسؤل عن رعیته
کو مد نظر رکھ کر  ان انتخابی جمہوری ہنگاموں میں اپنی اور نوجوان نسلوں کی خداداد صلاحیتوں ، استعدادوں اور عمروں کو مزید صرف کرنے سے بچائیں، خلافت عثمانیہ کے سقوط کے بعد گزشتہ ایک صدی سے اس جمہوری تماشے نے اسلامی امت کو کوئی خیر نہیں پہنچائی،  بلکہ اسلامی امت کی وحدت، اعتماد، امتیاز اور تشخص کو بری طرح متاثر کیا۔

وطن عزیز میں اگر یہ تمام صلاحیتیں انقلابی جہادی سیاست کی طرف متوجہ ہوجائیں تو الله سبحانہ و تعالیٰ سے قوی تر امید ہے کہ چند سالوں میں  ہم امارت اسلامیہ (أعزهاالله) کی طرح ایک خود مختار اور آزاد اسلامی نظام کے مالک ہوں گے، جس سے پوری اسلامی دنیا کی وحدت اور حقیقی آزادی کے راہیں کھل جائیں گی  (ان شاء الله)
اور یہ  بات اب کسی پر مخفی بھی نہیں کہ ہر ایک انتخابی ڈرامے میں مذہب کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں خفیہ فوجی اداروں کی طرف سے مذہبی قوتوں کی توہین اور تذلیل کی جاتی ہے اور  یہ دکھایا جاتا ہے کہ گویا مسلمان عوام نے مذہبی قوتوں پر اعتماد نہیں کیا اور علماء کو اپنے لئے بطورِ نمائنده منتخب نہیں کیا، اور اسی جمہوری تماشے کے سبب شیطانی قوتیں علماء کرام اور دیندار و خود مختار مسلمان قیادت کو مسلمانوں کی اجتماعی رہنمائی  سے دور کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں .

اس راز کو ایک مرد فرنگی نے کیا فاش
ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہیں کرتے
جمہوریت ایک طرز حکومت ہے کہ جس میں
بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے
(علامه اقبال)

محمد خراسانی
ترجمان: تحریک طالبان پاکستان

03/ شعبان المعظم /1445ھـ ق
13/ فروری 2024

#ٹی_ٹی_پی
#عمر_میڈیا
#محمد_خراسانی

#TTP
#Umar_Media
#Muhammad_Khurasani

ہماری ویب سائٹ:
https://umnews.net

9 месяцев, 2 недели назад

جَوْهَرُ المَرْءِ في ثَلاثٍ

يُرْوى أنَّ الإمامَ الشّافِعِيَّ رَحِمَهُ اللهُ قالَ: "جَوْهَرُ المَرْءِ في ثَلاثٍ:

- كِتْمانُ الفَقْرِ حَتّى يَظُنَّ النّاسُ مِنْ عِفَّتِكَ أنَّكَ غَنِيٌّ،

- وكِتْمانُ الغَضَبِ حَتّى يَظُنَّ النّاسُ أنَّكَ راضٍ،

- وكِتْمانُ الشِّدَّةِ حَتّى يَظُنَّ النّاسُ أنَّكَ مُتَنَعِّمٌ".

(مَناقِبُ الشّافِعِيِّ لِلْبَيْهَقِيِّ ١٨٨/٢)

آدمی کی تین بہترین خوبیاں
محتاجی کو چھپانا
غصے کو چھپانا
تکلیف و مصیبت کو چھپانا

9 месяцев, 2 недели назад

اُمیدِ انتظار
لاپتہ بھائی سیف اللہ رودینی کے نام
تحریر - فرزانہ رودینی

موسُموں کے رنگ بدل رہے ہیں۔ وقت کی سائیکل اپنے رفتار میں چل رہی ہے۔ لیکن میری زندگی اسی لمحے اور گھڑی میں رک سی گئی ہے جس دن آپ جدا ہوگئے۔ اسی دن سے لیکر آج تک میں انتظار کی آگ میں جھلس رہی ہوں۔ ایک ایسی آگ جس نے میری زندگی کے تمام رنگوں کو جلا کر راکھ کردیا ہے اور میں اس اذیت ناک آگ کے بُجھنے کی انتظار میں ہوں کہ کب دوبارہ آپ سے ملاقات ہو گی۔

اس وقت میں اپنے آپ سے باتیں کر رہی ہوں۔ لیکن کیا کروں آپ سے دوری کے بعد اکیلے پن نے مجھے اپنی آغوش میں لے لیا۔ میں اس اکیلے پن سے نجات پانے کی پوری کوشش کرتی ہوں لیکن ہمیشہ ناکام ہوجاتی ہوں۔ اب تو اس اکتاہٹ سے مجھے دوستی ہوگئی ہے اسی لئے میں بس اپنے آپ کو سنتی ہوں اپنے آپ سے آپ کی باتیں کرتی ہوں۔
کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں اپنے آپ سے جنگ لڑ رہی ہوں۔ ایسی جنگ جس کا انجام بس آپ سے وابستہ ہے۔جس دن آپ دوبارہ میری آنکھوں کے سامنے ہوں
گے اسی دن میں اس جنگ میں کامیاب ہونگی۔

شاید میرے پاس وہ الفاظ موجود نہیں جس سے میں اپنے درد اور تکلیف کو بیان کرسکوں۔ لیکن جس دن آپ واپس آؤ گے اس دن میں آپ سے اپنی ساری باتیں کرونگی۔ ان گیارہ سالوں کے وہ تمام لمحے جو میں نے آپ کے بغیر گزارے ہیں۔
آپ کو پتہ ہے۔۔۔؟ آج کل مجھے کتابوں سے دوستی ہوگئی ہے۔ مجھے پتہ ہے آپ کو یہ سُن کر خوشی ہوگی کیونکہ آپ کو بھی کتابوں سے بہت پیار تھا۔
آپ کو یاد ہے؟؟ آپ نے کتاب '' آرٹ آف وار'' کے اندر اپنے ہاتھوں سے ایک پھول رکھا تھا؟
آپ یقین بھی نہیں کرو گے، وہ پھول آج تک اسی کتاب کے اندر رکھا ہے اور میں نے کتاب اور پھول دونوں سنبھال کر رکھے ہیں۔ جب آپ واپس آؤ گے تو میں آپ کو ضرور دکھاؤں گی۔
میں نے آپ کی تمام کتابیں حفاظت کے ساتھ رکھی ہیں۔ مجھے یقین ہے آپ ضرور واپس آؤ گے ہم پھر موسُمِ بہار کے رنگوں میں آسمان پر سفر کریں گے۔

11 месяцев, 2 недели назад
انسان کی زندگی کا سب سے …

انسان کی زندگی کا سب سے نازک مرحلہ اس کی جوانی ہوتی ہے اور جو شخص اپنی جوانی اللّٰه پاک کی رضا حاصل کرنے میں گُزار دے تو وہ کامیاب ہو جاتا ہے۔

اس عمر میں انسان کے پاس طاقت بھی زیادہ ہوتی ہے اور وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکتا ہے۔ اور یہی تو سخت امتحان کا وقت ہے اللّٰه پاک کی طرف سے کہ میرا بندہ میری دی گئی نعمت کو میری خاطر استعمال کرتا ہے یا اپنے نفس کی تسکین کے لئے میری نافرمانی کرتا ہے۔

We recommend to visit


‌بزرگ ترین‌ چنل کارتووووون و انیمهه 😍
هر کارتونی بخوای اینجا دارهههه :)))))
‌‌
راه ارتباطی ما: @WatchCarton_bot

Last updated 3 days, 15 hours ago

وانهُ لجهادٍ نصراً او إستشهاد✌️

Last updated 1 year ago

⚫️ Collection of MTProto Proxies ⚫️

?Telegram?
Desktop v1.2.18+
macOS v3.8.3+
Android v4.8.8+
X Android v0.20.10.931+
iOS v4.8.2+
X iOS v5.0.3+


? تبليغات بنرى
@Pink_Bad

? تبلیغات اسپانسری
@Pink_Pad

Last updated 2 months, 3 weeks ago