- انَـت فِيہ قِلبيہ دائما 𓆩ᥫ᭡
@IEIIEIl -
Last updated 1 week, 4 days ago
ھەوالی پەروەردەی شاری کرکوک
https://instagram.com/kirkuk_star_
Last updated 1 week, 5 days ago
📹 #09 Safai Ke Adaab | صفائی کے آداب | Let's learn manners | Lesson For Kids | YouQaria
👤 YouQaria
کچھ باتیں دل کی کرلیتے ہیں۔
پہلی بات:
جب بچے ٹین ایج میں داخل ہوجائیں تو والدین کو باقاعدہ سیٹ بیلٹ باندھ لینی چاہئے۔ اپنی مصروفیات پر نظرثانی کرنا چاہئے۔ بلاشبہ بہت سارے لوگوں کو ہم فائدہ پہنچاسکتے ہیں، ان کے دکھ درد بانٹ سکتے ہیں، ان کی تنہائیوں اور پریشانیوں کے ساتھی بن سکتے ہیں۔۔ مگر سب سے زیادہ ضرورت اپنی اولاد کو ہوتی ہے۔
ٹین ایج دماغ کی نشوونما اور جسمانی تغیرات کی بنا پر رولر کوسٹر رائڈ کی عمر ہے۔ بچے شناخت کے مسائل سے گذرتے ہیں، جذبات کا شدید دباؤ ہوتا ہے، دماغ کے سوچنے سمجھنے والے حصے کی نشوونما بھی کم ہوتی ہے۔ تو نوجوانوں کو خود اپنی سمجھ نہیں آرہی ہوتی ۔ ایسے میں ان سے وابستہ ہر شے پر ان کا یقین متزلزل ہونے لگتا ہے۔ یہ مسلسل سوالات، الجھنوں اور کنفیوژن کا دور ہوتا ہے۔ نئے تعلق بنتے بگڑتے ہیں۔ مذہب، والدین، رشتے دار، کلچر، روایات ہر شے پر کوئسچن اور اعتراض ہوتا ہے۔ اصرار ہوتا ہے کہ میں بڑا ہوگیا ہوں ۔
ظاہر ہے کہ زمانے کی تبدیلیوں اور ہر گھرانے کے اپنے مسائل کے اعتبار سے ہر ٹین ایج بچے میں اس ریسپانس کی شدت جدا ہوتی ہے۔
والدین جو اب تک پیچھے چلنے والے کھلونوں کو اپنی مرضی سے چلانے اور ان کی بھرپور توجہ کے عادی ہوکر اپنی تربیت پر نازاں تھے، ہل کر رہ جاتے ہیں۔ سب کچھ رائیگاں اور داؤ پر لگا محسوس کرتے ہیں۔
مگر یقین کیجئے اگر آپ نے گاڑی کو مشکل ڈرائیونگ کنڈیشن میں چلانا نہیں سیکھا تو آپ کو ڈرائیونگ نہیں آتی یا کم از کم بہت ابتدائی اسٹیج کی آتی ہے۔
اب بہت ذہنی قوت اور وقت لگانا پڑے گا۔ اس لئے اپنے وقت کے استعمال اور انداز تربیت کو بار بار چیک کریں۔
دوسری بات :
مینٹل ہیلتھ کے مسائل سارے دنیا میں شدید بڑھتے جارہے ہیں۔ ہماری مصروفیات اور ذہنی دباؤ بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ خود کشی، جرائم میں مینٹل ہیلتھ کا کردار، نشے کی بڑھتی ہوئی لت۔ نفسیات کی پریکٹس اب فرائڈ کے زمانے کی آرام دہ تاریک کمروں میں کاؤچ پر نیم دراز تحلیل نفسی تک محدود نہیں ہے۔ مینٹل ہیلتھ سروسز اسپتال کی دوسری ایمرجنسی سروسز کی طرح چوبیس گھنٹے ، ہفتے کے ساتوں دن فراہم کرنے کا دائرہ بڑھتا جارہا ہے۔ سینئر سائکائٹرسٹس کو بھی میلوں سفر کرکے لوگوں کا معائنہ کرنے جانا ہوتا ہے۔ ایسے میں گھر آکر دوبارہ کلینک کھول لینا یا دل لگی کی باتیں کرنا بڑا مشکل کام ہے۔ گھر کے کام اوراپنی زندگی کے ساتھی کے ساتھ کچھ وقت گذارنا ہمارا حق ہے۔
تیسری بات مگر میری زندگی کی دوسری ترجیح: گھر کے بعد میرے وقت اور صلاحیتوں کا بڑا حصہ میری اجتماعی دینی ذمہ داریوں کے لئے وقف ہے۔ جس میں مجھ پر سب سے پہلے میرے اپنے علاقے کے افراد کی ذمہ داری ہے۔
بدگمان یا خفا نہ ہوا کریں۔ رو در رو ملاقات اور فون پر بات کی تمنا تو ہے مگر اللہ نے توفیق دی تو اس دنیا میں ورنہ دعا ہے کہ اگلے جہاں میں جنت کے باغوں میں اللہ کریم ہمیں ملوائے۔
سچ کہتی ہوں۔مسلسل مسافرت اور ایک فکر سے جڑے رہنے کے سبب ، دنیا کے بارے میں زیادہ لمبی چوڑی خواہشات اور رومان میرے دل میں باقی نہیں رہے۔ جس شے سے اور جن لوگوں سے محبت ہے۔ دل کی گہرائیوں سے دعا ہے کہ جنت میں ان سے ملوادیں۔ آمین
اللہ آپ سب سے راضی ہو۔
جویریہ سعید
ایک بات میں نے غور کی ہے کہ جن بچوں کے والدین اپنے بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں ان بچوں میں بے شمار صلاحیتیں ابھر کر آجاتی ہے جو کہ قابل تعریف ہوتی ہے۔*
ایسے بچے اپنی عملی زندگی میں پر اعتماد نظر آتے ہیں، ان میں قائدانہ صلاحیتیں نظر آتی ہے، یہ غلطی کرنے سے گھبراتے نہیں ہیں اور بڑے بڑے قدم اٹھانے کی ہمت رکھتے ہیں۔
اس کے برعکس دوسرے قسم کے والدین وہ ہوتے ہیں جو اپنے بچوں سے حاکمانہ تعلقات رکھتے ہیں، اور یہ قسم کثیر تعداد میں پائی جاتی ہے۔
اس قسم کے والدین کے بچے والدین کے ڈر سے پڑھائی وغیرہ میں تو اچھا مظاہرہ کرلیتے ہیں لیکن عملی زندگی میں یہ کافی سہمے ہوئے، خوداعتمادی سے خالی نظر آتے ہیں، ان میں احساس کمتری پایا جاتا ہے، ان کی ذہنیت میں لوگوں کی غلامی کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔
دوسری قسم کے والدین "اینگری مین" کہلاتے ہیں اور ان کا رویہ کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ان کے آنے کے بعد ایک اچھا خاصہ چہکتا مہکتا اور آباد سا گھر یکایک ویران سا پڑ جاتا ہے۔
تھوڑی دیر پہلے جو بچے مختلف قسم کی سرگرمیوں میں مشغول تھے وہ تمام کاموں کو چھوڑ کر محفوظ پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے لگتے ہیں، بیوی بھی تمام کام دھیرے دھیرے خاموشی سے کرنے لگتی ہے۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ باپ کے آنے کے بعد بچے دوڑتے ہوئے باپ سے ملنے آئیں کوئی اسکے بیگ کو سلیقے سے اٹھا رہا ہے کوئی اپنے دن بھر کے واقعات سنا رہا ہے، کوئی کچھ مشورے لے رہا ہے، کوئی ابا سے دن بھر کے واقعات سنانے کی فرمائش کررہا ہے۔
(کاپی، پیسٹ)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
انتخاب: صادق مسعود
t.me/Tarbiyate_Aulad
اولاد ایک بڑی نعمت ہے۔ وہ ہمیں زندگی کی اہمیتوں کو دوبارہ سمجھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ان کی موجودگی سے گھر میں خوشیاں بڑھتی ہیں اور وہ ہمیں محبت اور فراست کا سبق سکھاتے ہیں۔ ان کے ساتھ گزرا ہر لمحہ قیمتی ہوتا ہے اور ہمیں زندگی کی اصل قدر کا احساس ہوتا ہے۔
پیج تربیت اولاد
#سوال
اپنے بچوں کے ساتھ تعلق کیسے مضبوط کیا جائے؟
بچوں کے ساتھ تعلق مضبوط کرنے کے لئے نہ ہی اپ کو سارا دن ان کے ساتھ گزارنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی مہنگی مہنگی چیزیں لے کر دینا ضروری ہے۔۔۔ چند چھوٹی چھوٹی باتوں کو اپنی زندگی میں شامل کر لیں اس بات کے برعکس کے آپ کا بچہ کس عمر کا ہے۔۔۔ جتنا چھوٹا بچہ ہے اور جتنی جلدی یہ چیزیں شامل کریں گے تعلق اتنی ہی جلدی مضبوط ہو گا۔۔۔ اور اگر بچہ بڑا ہے تو جتنا فاصلہ ہے اس کو بھرنے میں اتنا ہی وقت درکار ہو گا ۔۔۔۔
👈بچوں کی تعریف کیجئے۔۔۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ۔۔۔ بالکل ویسے ہی جیسے چھوٹی چھوٹی غلطیوں اور باتوں پر ان کو ڈانٹتے ہیں۔۔۔
👈 بچہ جب آپ سے کوئی بات کرنا چاہے تو اس کی بات کو پوری توجہ سے سنیں ۔۔ بات سنتے وقت یہ بات ذہن میں رکھیں کے آپ جواب دینے کے لئے نہیں بلکہ بچے اور اس کے احساسات وجذبات کو سمجھنے کے لئے اس کی بات سن رہیں ہیں۔۔۔
👈 بچوں کو اپنے ساتھ کام میں مصروف کیجئے۔۔۔ ایسے بچہ سکرین سے دور رہے گا، آپ کی زیر نگرانی رہے گا، آپ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزار سکے گا اور ذمہ داری سیکھے گے ۔۔۔
👈 کھانے کی میز پر موبائل، ٹی وی ہر چیز بند کر کے پوری توجہ کے ساتھ اپنے بچوں سے باتیں کریں اور ان کے ساتھ وقت گزاریں۔۔ دن میں کم از کم ایک بار سب اکھٹے بیٹھ کر کھانا کھائیں اور اپنی دن بھر کی مصروفیت بچوں کے ساتھ شئیر کریں اور ان کے دن بھر کا حال احوال بھی دریافت کریں۔۔
👈 روزانہ 15-30 منٹ بچے کے ساتھ ریڈنگ کیجئے۔۔۔ اگر چھوٹا بچہ ہے تو پڑھ کر سنائیں ۔۔ بڑا بچہ ہے تو مل کر پڑھیں۔۔ اور جو پڑھا اس کو ڈسکس بھی کریں ۔۔
👈 بچوں کو اخلاقی کہانیاں سنائیں۔۔۔ جن بھوت والی نہیں بلکہ قرآن میں موجود واقعات، حضور پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے قصے، اصحاب کے قصے وغیرہ۔۔۔۔
👈جب بچہ آپ کو کچھ دکھائے یا بتائیں تو پوری توجہ اورشوق کے ساتھ دیکھیں اور سنیں۔۔۔ اس چیز میں اپنی واضح دلچسپی کا اظہار کریں ۔۔
👈حکم چلانے کے بجائے ان کے ساتھ مل کر کام کریں۔۔۔
👈اگر آپ کی کسی بات سے بچے کا دل دکھے تو معافی مانگنے میں کوئی آر نہیں ۔۔۔ بچوں کے احساسات کو اہمیت دیجئے
👈ایک دن میں کم از کم 10-15 بار بچے کو گلے لگائیں، بوسہ دیں اور فزیکلی اپنے ہونے اور اپنی محبت کا اظہار کریں۔۔۔
👈 ہفتے میں کوئی ایک دن ایسا رکھے جس میں بچے اپنی مرضی کا کوئی کام کر سکیں اور آپ بچوں کے ساتھ مل کر ان کی چنی ہوئی سرگرمی میں حصہ لیں۔۔۔
👈تنقید اور موازنے کو اپنی زندگی سے نکال کر اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی آسان اور خوبصورت بنائیں۔۔۔
بس ان چند چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کر لیں اور اپنا تعلق مضبوط کریں۔۔۔۔
مریم امین اعوان
t.me/Tarbiyate_Aulad
Hum nek bachchen Kids Dua with Abdul Bari & Ansharah
**نوٹ :-
واٹساپ پر اسلامک کوئز کو فالو کریں اور اپنے مسلم بہن بھائی کو آگے بھی سینڈ کرے تاکہ دین کو سمجھے اور اس پر عمل کرے شکریہ
ٹیلی واٹساپ چینل لنک ↶
❨ https://whatsapp.com/channel/0029VaRqg5v2phHL6PJfT52u ❩**
WhatsApp.com
🌹 Islamic Quiz 🌹
WhatsApp Channel Invite
Bismillah song - Abdul Bari & Ansharah
har cheez banane wala wo ek hi - kids song rhyme
- انَـت فِيہ قِلبيہ دائما 𓆩ᥫ᭡
@IEIIEIl -
Last updated 1 week, 4 days ago
ھەوالی پەروەردەی شاری کرکوک
https://instagram.com/kirkuk_star_
Last updated 1 week, 5 days ago